پاسپورٹ پرنٹنگ کی نئی مشین کیلیے تاحال رقم جاری نہ ہوسکی 8 لاکھ افراد پاسپورٹ ملنے کے منتظر
ٹینڈر اور آرڈر کے باوجود فنانس ڈویژن نے محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کو 2 ارب 90 کروڑ روپے کی رقم جاری ہی نہیں کی
ہزاروں لاکھوں لوگوں کو بروقت مشین ریڈ ایبل اورای پاسپورٹ جاری کرنے میں حکومت ہی سب سے بڑی رکاوٹ بن گئی، نئی جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ پرنٹنگ مشین خریدنے کے لیے ٹینڈر اور آرڈر ہونے کے باوجود فنانس ڈویژن نے محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کو 2 ارب 90 کروڑ روپے کی رقم جاری ہی نہیں۔
ایکسپریس نیوز کو موصولہ اعدادوشمار کے مطابق لاہور سمیت ملک بھر کے 8 لاکھ سے زائد افراد پاسپورٹس نہ ملنے پر مشکلات کا شکار ہیں، پہلے یہ تعداد 15 لاکھ سے بھی تجاوز کر گئی تھی۔
پاسپورٹ ذرائع کے مطابق پاسپورٹ اینڈ امیگریشن نے 50 سے 51 ارب روپے ریونیو کی مد میں سرکاری خزانے میں جمع کرانے مگر جب اس ادارے کو ہزاروں لاکھوں لوگوں کو بروقت پاسپورٹس کی فراہمی کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ پرنٹنگ مشین خریدنے کی ضرورت پڑی تو حکومت نے 2 ارب 90 کروڑ روپے کی رقم چار سے پانچ ماہ گزر گئے جاری ہی نہیں کی جس کی وجہ سے پاسپورٹ اینڈ امیگریشن نئی جدید مشین خرید ہی نہیں سکا جبکہ اس جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ پرنٹنگ مشین کو خریدنے کے لیئے تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے ٹینڈر ہوئے پھر کمپنی کو آرڈر بھی جاری کیا گیا مگر رقم نہ ملنے سے مشینری نہیں خریدی جا سکی مزید برآں یہ کہ حکومت نے امپورٹ پر پابندی بھی عائد کر رکھی ہے ضرورت کی اشیاء بھی بیوروکریسی خریدنے نہیں دے رہی۔
پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے اعلیٰ آفیسر نے نام نہ ظاہر کرنے پر بتایا کہ جب یہ ادارہ 50 ارب سے لے کر 51 ارب روپے کا ریونیو کما کر دے رہا ہے اسی کو مشین خریدنے کے لیے رقم نہیں دی جارہی، لاہور سمیت ملک بھر میں روزانہ 72 ہزار سے 75 ہزار پاسپورٹ کی درخواستیں جمع ہوتی ہیں مگر پاسپورٹ اینڈ امیگریشن صرف 22 ہزار پاسپورٹ بنا سکتا ہے 53 ہزار افراد کا روزانہ ڈیٹا فیڈ ہو رہا ہے جنہوں نے اربوں روپے فیس کی مد میں جمع کرائے مگر ان کو بروقت پاسپورٹ ملنا ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔
جب اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ اینڈ امیگریشن مصطفٰی جمال قاضی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ پوری کوشش کر رہے ہیں کہ رواں ماہ یا آئندہ ماہ جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ پرنٹنگ مشین خریدنے میں کامیاب ہو جائیں بڑی کوشش کے بعد 15 لاکھ میں سے سات آٹھ لاکھ لوگوں کو پاسپورٹ جاری کیے مگر اس سے کہیں زیادہ مزید درخواست آگئی۔
انہوں نے کہا کہ فنانس ڈویژن کو دوبارہ درخواست کی ہے کہ مشین خریدنے کے لیے رقم جاری کریں تاکہ لوگوں کو بروقت پاسپورٹ مل سکیں، نئی مشین 40 سے 42 ہزار پاسپورٹ روزانہ بنائے گی جو پہلی مشین سے ڈبل پرنٹنگ کرے گی، پاسپورٹ کی اگر آئندہ ماہ بھی مشین مل جاتی ہے تو نومبر دسمبر تک تمام لوگوں کو ان کے مشین ریڈ ایبل اور ای پاسپورٹ فراہم کر دیئے جائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کو موصولہ اعدادوشمار کے مطابق لاہور سمیت ملک بھر کے 8 لاکھ سے زائد افراد پاسپورٹس نہ ملنے پر مشکلات کا شکار ہیں، پہلے یہ تعداد 15 لاکھ سے بھی تجاوز کر گئی تھی۔
پاسپورٹ ذرائع کے مطابق پاسپورٹ اینڈ امیگریشن نے 50 سے 51 ارب روپے ریونیو کی مد میں سرکاری خزانے میں جمع کرانے مگر جب اس ادارے کو ہزاروں لاکھوں لوگوں کو بروقت پاسپورٹس کی فراہمی کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ پرنٹنگ مشین خریدنے کی ضرورت پڑی تو حکومت نے 2 ارب 90 کروڑ روپے کی رقم چار سے پانچ ماہ گزر گئے جاری ہی نہیں کی جس کی وجہ سے پاسپورٹ اینڈ امیگریشن نئی جدید مشین خرید ہی نہیں سکا جبکہ اس جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ پرنٹنگ مشین کو خریدنے کے لیئے تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے ٹینڈر ہوئے پھر کمپنی کو آرڈر بھی جاری کیا گیا مگر رقم نہ ملنے سے مشینری نہیں خریدی جا سکی مزید برآں یہ کہ حکومت نے امپورٹ پر پابندی بھی عائد کر رکھی ہے ضرورت کی اشیاء بھی بیوروکریسی خریدنے نہیں دے رہی۔
پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے اعلیٰ آفیسر نے نام نہ ظاہر کرنے پر بتایا کہ جب یہ ادارہ 50 ارب سے لے کر 51 ارب روپے کا ریونیو کما کر دے رہا ہے اسی کو مشین خریدنے کے لیے رقم نہیں دی جارہی، لاہور سمیت ملک بھر میں روزانہ 72 ہزار سے 75 ہزار پاسپورٹ کی درخواستیں جمع ہوتی ہیں مگر پاسپورٹ اینڈ امیگریشن صرف 22 ہزار پاسپورٹ بنا سکتا ہے 53 ہزار افراد کا روزانہ ڈیٹا فیڈ ہو رہا ہے جنہوں نے اربوں روپے فیس کی مد میں جمع کرائے مگر ان کو بروقت پاسپورٹ ملنا ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔
جب اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ اینڈ امیگریشن مصطفٰی جمال قاضی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ پوری کوشش کر رہے ہیں کہ رواں ماہ یا آئندہ ماہ جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ پرنٹنگ مشین خریدنے میں کامیاب ہو جائیں بڑی کوشش کے بعد 15 لاکھ میں سے سات آٹھ لاکھ لوگوں کو پاسپورٹ جاری کیے مگر اس سے کہیں زیادہ مزید درخواست آگئی۔
انہوں نے کہا کہ فنانس ڈویژن کو دوبارہ درخواست کی ہے کہ مشین خریدنے کے لیے رقم جاری کریں تاکہ لوگوں کو بروقت پاسپورٹ مل سکیں، نئی مشین 40 سے 42 ہزار پاسپورٹ روزانہ بنائے گی جو پہلی مشین سے ڈبل پرنٹنگ کرے گی، پاسپورٹ کی اگر آئندہ ماہ بھی مشین مل جاتی ہے تو نومبر دسمبر تک تمام لوگوں کو ان کے مشین ریڈ ایبل اور ای پاسپورٹ فراہم کر دیئے جائیں گے۔