سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 کی کابینہ سے منظوری کا امکان
ترمیمی آرڈیننس 2024کے نفاذ سے عدلیہ میں جو بھی کارروائی ہوگی اس کا مسودہ تیار ہوگا
وفاقی کابینہ سے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 کی منظوری کا امکان ہے اور مسودہ تیار ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 کابینہ میں پیش کیے جانے اور منظوری کا امکان ہے اور ترمیمی آرڈیننس 2024کے نفاذ سے عدلیہ میں جو بھی کارروائی ہوگی اس کا مسودہ تیار ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ سے عدلیہ کی کارروائی عوام کے لیے دستیاب ہوگی، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 کا مقصد عدالتی عمل میں مزید شفافیت لانا ہے اور پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023کے تحت ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔
اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ مقدمات کی میرٹ پر سماعت اور نمٹانے کو یقینی بنانے کے لیے کمیٹی کے اندر بہتری لائی جا رہی ہے، نئے ترمیمی آرڈیننس کے تحت کمیٹی کے کسی رکن کی عدم دستیابی پر چیف جسٹس کسی معزز جج کو کمیٹی کا رکن نامزد کر سکتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 کابینہ میں پیش کیے جانے اور منظوری کا امکان ہے اور ترمیمی آرڈیننس 2024کے نفاذ سے عدلیہ میں جو بھی کارروائی ہوگی اس کا مسودہ تیار ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ سے عدلیہ کی کارروائی عوام کے لیے دستیاب ہوگی، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 کا مقصد عدالتی عمل میں مزید شفافیت لانا ہے اور پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023کے تحت ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔
اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ مقدمات کی میرٹ پر سماعت اور نمٹانے کو یقینی بنانے کے لیے کمیٹی کے اندر بہتری لائی جا رہی ہے، نئے ترمیمی آرڈیننس کے تحت کمیٹی کے کسی رکن کی عدم دستیابی پر چیف جسٹس کسی معزز جج کو کمیٹی کا رکن نامزد کر سکتے ہیں۔