پاکستان اور روس کے مابین بارٹر ٹریڈ پر غور کرنے کی ضرورت ہے صدر مملکت
اکتوبر میں روسی وزیراعظم کے دورہ پاکستان سے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، روسی نائب وزیراعظم
صدر مملکت آصف علی زرداری نے روسی نائب وزیراعظم الیکسی اوورچوک سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ پاکستان اور روس کے مابین روابط بڑھانے اور بارٹر ٹریڈ پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
ایوانِ صدر سے جاری بیان کے مطابق صدر آصف علی زرداری سے روس کے نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچوک نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی اور ملاقات میں پاکستان اور روس کا تجارتی اور اقتصادی تعاون، علاقائی روابط بڑھانے اور دوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اجلاس میں دونوں ممالک کا علاقائی روابط، تجارتی اور اقتصادی تعلقات بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا اور دونوں ممالک نے زراعت، تحفظ خوراک، کاروبار، تعلیم، ریلوے، سائنس اور ٹیکنالوجی، عوامی روابط جیسے اہم شعبوں میں باہمی سودمند تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان اور روس کے مابین روابط بڑھانے، بارٹر ٹریڈ پر غور کرنے کی ضرورت ہے، دونوں ممالک کے عوام اور کاروباری اداروں کے مابین روابط بڑھانا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ویزا قواعد میں نرمی، ریلوے اور براہ راست پروازوں سے پاک-روس روابط بڑھائے جا سکتے ہیں۔
ایوان صدر کے اعلامیے کے مطابق ملاقات میں زراعت کے شعبے میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت کی گئی اور کہا گیا کہ زرعی شعبے میں پاکستان اور روس کے مابین مشترکہ منصوبے شروع کرنے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے پاکستان کا 75 رکنی تجارتی وفد اکتوبر میں روس کا دورہ کرے گا۔
روسی نائب وزیراعظم الیکسی اوورچوک کا کہنا تھا کہ روس پاکستان کے ساتھ غذائی تحفظ،سائنس اور ٹیکنالوجی، تعلیم، روابط اور ریلوے کے شعبوں میں تعاون بہتر بنانے کا خواہاں ہے۔
الیکسی اوورچوک نے کہا کہ اکتوبر میں روسی وزیراعظم کے دورہ پاکستان سے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، روس تمام مذاہب اور مسلم ثقافت کا بے پناہ احترام کرتا ہے اور روس نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کی۔
ایوانِ صدر سے جاری بیان کے مطابق صدر آصف علی زرداری سے روس کے نائب وزیر اعظم الیکسی اوورچوک نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی اور ملاقات میں پاکستان اور روس کا تجارتی اور اقتصادی تعاون، علاقائی روابط بڑھانے اور دوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اجلاس میں دونوں ممالک کا علاقائی روابط، تجارتی اور اقتصادی تعلقات بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا اور دونوں ممالک نے زراعت، تحفظ خوراک، کاروبار، تعلیم، ریلوے، سائنس اور ٹیکنالوجی، عوامی روابط جیسے اہم شعبوں میں باہمی سودمند تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان اور روس کے مابین روابط بڑھانے، بارٹر ٹریڈ پر غور کرنے کی ضرورت ہے، دونوں ممالک کے عوام اور کاروباری اداروں کے مابین روابط بڑھانا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ویزا قواعد میں نرمی، ریلوے اور براہ راست پروازوں سے پاک-روس روابط بڑھائے جا سکتے ہیں۔
ایوان صدر کے اعلامیے کے مطابق ملاقات میں زراعت کے شعبے میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت کی گئی اور کہا گیا کہ زرعی شعبے میں پاکستان اور روس کے مابین مشترکہ منصوبے شروع کرنے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ تجارتی اور اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے پاکستان کا 75 رکنی تجارتی وفد اکتوبر میں روس کا دورہ کرے گا۔
روسی نائب وزیراعظم الیکسی اوورچوک کا کہنا تھا کہ روس پاکستان کے ساتھ غذائی تحفظ،سائنس اور ٹیکنالوجی، تعلیم، روابط اور ریلوے کے شعبوں میں تعاون بہتر بنانے کا خواہاں ہے۔
الیکسی اوورچوک نے کہا کہ اکتوبر میں روسی وزیراعظم کے دورہ پاکستان سے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، روس تمام مذاہب اور مسلم ثقافت کا بے پناہ احترام کرتا ہے اور روس نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کی۔