خون کے نمونے ڈرون کے ذریعے بھیجنے کا منصوبہ

ڈرون کے ذریعے نمونوں کو سڑک کے مقابلے میں انتہائی کم وقت میں بھیجا جا سکے گا

لندن کے ایک بڑے اسپتال میں مریضوں کے خون کے فوری نمونے ڈرون کے ذریعے تجزیے کے لیے بھیجے جائیں گے تاکہ شہر میں ٹریفک سے بچا جا سکے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپتال حکام کا کہنا تھا کہ ڈرون کے ذریعے نمونوں کو سڑک کے مقابلے میں انتہائی کم وقت میں بھیجا جا سکے گا۔

گائز اینڈ سینٹ تھامس این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ کے طبی عملے نے ایک پائلٹ اسکیم شروع کی ہے جس کے تحت اسپتالوں کے درمیان خون کے نمونے بھیجنے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا جائے گا۔


حکام کےمطابق گائز اسپتال اور سینٹ تھامس اسپتال کی لیبارٹری کے درمیان نمونے بذریعہ وین یا موٹر سائیکل منتقل کرنے میں سڑک کے راستے آدھے گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے لیکن انہیں ڈرون کے ذریعے دو منٹ سے بھی کم وقت میں منتقل کیا جاسکتا ہے۔

مزید برآں ڈرونز کے استعمال کے ماحولیات پر بھی مثبت اثر مرتب ہوں گے۔

چھ ماہ پر محیط اس نئے منصوبے (جو سول ایوی ایشن اتھارٹی کے تحت انجام دیا جائے گا) میں سرجری میں جانے والے مریضوں (جن کو خون بہنے کے مسائل کے زیادہ پیچیدہ خطرات کا سامنا ہوگا) کے خون کے نمونوں کا لے جایا جانا شامل ہوگا۔

پائلٹ اسکیم، جسے ہیلتھ کیئر لاجسٹکس کمپنی ایپیئن اور ڈرون ڈلیوری کمپنی ونگ کے ساتھ مل کر آزمایا جا رہا ہے، 2024 میں شروع ہونے کی توقع ہے۔
Load Next Story