نوجوانوں کیلیے منصوبے شروع نہ ہوئے تو آبادی تباہی بن سکتی ہے اقوام متحدہ

وقت کی اہم ضرورت ہے کہ دنیا کے ممالک اپنے نوجوانوں پر توجہ دیتے ہوئے ان کے لیے تعلیم و تربیت اور۔۔۔، نمائندہ یو این

وقت کی اہم ضرورت ہے کہ دنیا کے ممالک اپنے نوجوانوں پر توجہ دیتے ہوئے ان کے لیے تعلیم و تربیت اور روزگار کے بہتر مواقع فراہم کریں، نمائندہ یو این فوٹو: اے ایف پی/فائل

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان میں نوجوانوں کیلیے منصوبے شروع نہ کیے گئے تو تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

یہ بات اقوام متحدہ کے آبادی سے متعلق ادارے یو این ایف پی اے کی نمائندہ سعدیہ عطا محمود نے ایک انٹرویو میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان ابادی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے اور اس کے 18 کروڑ سے زائد نفوس کا 40 فیصد یعنی سات کروڑ 40 لاکھ 12 سے 29 سال کی عمر کے لوگوں پر مشتمل ہے۔ یو این ایف پی اے کے مطابق دنیا بھر میں بھی نوجوانوں کی تعداد قابل ذکر حد تک ہے اور موجودہ ایک ارب 80 کروڑ نوجوان آبادی میں آنے والے سالوں میں اندازہ ہے کہ دو گنا اضافہ ہو جائے گا۔


ادارے کے مطابق وقت کی اہم ضرورت ہے کہ دنیا کے ممالک اپنے نوجوانوں پر توجہ دیتے ہوئے ان کے لیے تعلیم و تربیت اور روزگار کے بہتر مواقع فراہم کریں کیونکہ مستقبل میں کسی بھی ملک کی ترقی و خوشحالی کا دارومدار ان ہی افراد پر ہوگا۔ سعدیہ عطا محمود نے کہا کہ اگر نوجوانوں کے لیے صحیح منصوبے شروع نہ کیے گئے تو تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کہیں تباہی کا باعث نہ بن جائے۔ اگر ہم نے اس وقت صحیح انویسٹمنٹ کی ان لوگوں کے لیے صحیح پروگرام بنائے تو ہم ان لوگوں کو سودمند کاموں میں مصروف کریں تو یقینا اقتصادی ترقی کو بہت زیادہ بہتر بنا سکیں گے لیکن دوسری طرف سب سے بڑا المیہ ہے کہ درست انویسٹمنٹ نہیں ہو رہی اور خطرہ یہی ہے کہ ابادی کا یہی تناسب کہیں تباہی نہ بن جائے۔

اپنے ملک کے لیے کیونکہ اتنی بڑی آبادی کے لیے وسائل کو پورا کرنا بہت زیادہ مشکل ہو جائے گا۔ پاکستان میں 1998 کے بعد اب تک مردم شماری نہیں ہوئی ہے اور مبصرین اسے بھی ایک تشویشناک امر قرار دیتے ہیں کیونکہ ملک کی آبادی اور اس میں مختلف عمر کے لوگوں سے متعلق اعدادوشمار کی عدم موجودگی میں وسائل کی تقسیم اور مناسب منصوبے تیار کرنا صرف اندازوں پر ہی مشتمل ہو سکتا ہے۔ رواں سال آبادی کے عالمی دن کا موضوع بھی نوجوانوں کے لیے بہتر مواقع پیدا کرنا رکھا گیا۔ سعدیہ محمود کا اس بارے میں کہنا تھا کہ یہ سب ممالک کے لیے ایک اچھا موقع ہے آج کا ہمارا پیغام بھی اس بات پر زور دیتا ہے کہ اب وقت آچکا ہے کہ اپ نوجوانوں کے لیے بہتر مواقع پیدا کریں تاکہ انھیں سماجی اقتصادی اور سیاسی طور پر بااختیار بنایا جاسکے جس کا بالاخر نتیجہ یہ ہوگا کہ وہ اپنے ملک کو خود فائدہ پہنچا رہے ہوں گے۔
Load Next Story