پشاورانسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی جدید ترین طریقہ علاج کا حامل جنوبی ایشیا کا پہلا ادارہ بن گیا
پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی جدید ترین طریقے سے دل کا علاج کرنے والا جنوبی ایشیا کا پہلا ادارہ بن گیا۔
پی آئی سی (پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی)کو ایک اور اعزاز حاصل ہوگیا، جس کے مطابق ادارے میں امراض قلب کا بین االاقوامی جدید طریقہ علاج کامیابی سے متعارف کرا دیا گیا ہے۔ پی آئی سی میں دِل کا دورہ پڑنے کے بعد دل کے بروقت علاج اور مزید نقصان سے بچانے کے لیے تھیراکس ڈیوائس کا کامیاب پروسیجر کیا گیا۔
ترجمان پی آئی سی رفعت انجم کے مطابق پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) سپر سیچوریٹیڈ آکسیجن طریقے سے دل کاعلاج کرنے والا جنوبی ایشیا کا پہلا ادارہ بن گیا ہے۔ پی آئی سی میں 3 روز میں 5 کامیاب آپریشن کیے گئے ہیں، جن میں 3 مرد اور 2 خواتین شامل ہیں۔
سربراہ کارڈیالوجی اور پی آئی سی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر عابد اللہ کے مطابق متاثرہ مریض کو دل کا دورہ پڑنے کے بعد اس طریقہ علاج کو استعمال کیا جاتا ہے۔ سپر سیچوریٹیڈ آکسیجن میں تھیراکس مشین کے ذریعے مریض کے دل کی چھوٹی شریانوں کو ہائی مقدار میں آکسیجن فراہم کی جاتی ہے۔
کارڈیالوجسٹ اور آپریشن ٹیم کے رکن ڈاکٹر علی رضا نے بتایا کہ ہارٹ اٹیک سے دل کے کمزور ہونے کا خطرہ موجود ہوتا ہے۔ اس طریقہ علاج سے امید ہے کہ دل کی صحت اور دل کے پٹھوں کی کمزوری کا خطرہ کم کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایس او ٹو طریقہ علاج ترقی یافتہ ممالک میں باقاعدگی سے استعمال کیا جاتا ہے۔