بھارت پرنسپل نے زیادتی کیخلاف مزاحمت پر 6 سالہ بچی کو قتل کردیا

بچی کو کار میں زیادتی کا نشانہ بنایا اور شام کو لاش اسکول میں پھینک دی

بچی کو کار میں زیادتی کا نشانہ بنایا اور شام کو لاش اسکول میں پھینک دی

بھارت میں پرنسپل نے جنسی زیادتی کے خلاف مزاحمت کرنے پر 6 سالہ طالبہ کو قتل کر کے لاش اسکول کے احاطے میں پھینک دی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست گجرات کے ضلع داہود میں پہلی جماعت کی طالبہ کی لاش اسکول کے احاطے سے ملنے کے بعد تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ بچی کو گلا گھونٹ کر قتل کیا گیا تھا۔

پولیس کو بیان میں بچی کے والدین نے بتایا کہ بیٹی روزانہ پرنسپل کے ساتھ ہی اسکول جایا کرتی تھی جو ان کے گھر کے قریب ہی رہتے ہیں اور اس دن بھی ایسا ہی ہوا تھا۔

جس پر پولیس نے اسکول پرنسپل 55 سالہ گووند ناٹ سے تفتیش کی جس نے بتایا کہ وہ بچی کو اسکول چھوڑ کر کسی کام سے چلا گیا تھا اور کافی دیر سے واپس لوٹا تھا۔


تاہم جب پولیس نے پرنسپل کے موبائل فون کی لوکیشن چیک کی تو لڑکی کی موت کے وقت ان کی لوکیشن اسکول ہی تھی۔ جس پر پرنسپل سے سختی سے پوچھ گچھ کی گئی۔

بالآخر پرنسپل نے اعتراف جرم کرلیا اور بتایا کہ بچی کو کار میں زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن اس نے چیخ پکار کی جس پر گلا گھونٹ دیا اور لاش گاڑی میں ہی رہی۔

پرنسپل نے اعترافی بیان میں مزید بتایا کہ شام 5 بجے لاش کو اسکول کے احاطے میں جب کہ بستہ اور تھرماس کلاس روم میں پھینک دیا تھا۔

دوسری جانب جب والدین اسکول پہنچے تو انھیں اساتذہ اور دیگر طلبا نے بتایا کہ بچی تو اسکول آئی ہی نہیں تھی۔

 
Load Next Story