سی پیک ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ترکمانستان کی گوادر پورٹ تک رسائی
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تعاون سے سی پیک کے تحت ترکمانستان کو گوادر پورٹ تک رسائی مل گئی۔
سی پیک کے منصوبے کے تحت معاشی اور تجارتی روابط کو فروغ دینے لیے پاکستان اورترکمانستان کے مابین مفاہمتی یادداشت پردستخط کیے جانے کا امکان ہے، جس کے بعد ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ترکمانستان سی پیک معاہدے کے تحت گوادر بندرگاہ تک رسائی حاصل کرنے والا پہلا وسطی ایشیائی ملک بن جائے گا۔
اس معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کی بندرگاہوں کی ممکنہ صلاحیتوں کو بروئےکار لاتے ہوئے اشیا اور کنٹینرز کی آمدورفت کے استعمال کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی تعاون قائم کرنا ہے۔ پاکستان اور ترکمانستان پہلے ہی مختلف مشترکہ منصوبوں کے تحت تاپی پائپ لائن، ریلوے ٹریک اور فائبر کنیکٹیویٹی پر کام کر رہے ہیں جس کے ذریعے جنوبی اور وسطی ایشیا کو ملایا جا سکے گا۔
حکومت نے سی پیک کے تحت گوادر اور ترکمنباشی کی بندرگاہوں کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مسودے کی جانچ کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔
واضح رہےکہ سی پیک کے تحت ہی گوادر پورٹ سے پبلک سیکٹر کی 50 فیصد درآمدات کی منظوری کے لیے کابینہ کمیٹی بھی تشکیل دی جا چکی ہے۔گوادر بندرگاہ کی ترقی علاقائی رابطوں میں اضافہ کرکے روزگار کے مواقع پیدا کرے گی اور اقتصادی ترقی کو متحرک کر کے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو گی۔
ایس آ ئی ایف سی کی معاونت سے گوادر کو بحیثیت عالمی تجارتی مرکز بنانے اور فروغ دینے کے لیے اعلیٰ سطح پرحکومتی کاوشیں جاری ہیں۔ سی پیک کے منصوبوں پر عملدرآمد کے ذریعے معاشی استحکام وخوشحالی کے ساتھ ساتھ خطے میں موجود دیگر ممالک کے ساتھ معاشی اور تجارتی روابط کو فروغ ملے گا۔