پولیس نے ڈاکو پکڑ لیے عوام نے سکھ کا سانس لیا
ملزمان سے لوٹا ہوا مال، نقدی، موبائل، اسلحہ جس میں رائفل، 222، بندوق بارہ بور، دو پسٹل اور 12 کارتوس برآمد کر لیے گئے
چکوال پولیس کی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے تو حالات کچھ اس طرح کے ہیں کہ چار ماہ قبل تھانہ سٹی چکوال کے علاقہ، محلہ خواجگان سے چھ مسلح ڈاکووں نے ایک سونے کے تاجر سے کروڑوں روپے مالیت کا سونا اس وقت چھین کر لے گئے جب وہ چکوال کے صرافوں کو مال سپلائی کے لیے سرگودھا سے چکوال آیا ہوا تھا، اس واردات کے بعد چکوال کے سناروں میں بے چینی اور عدم تحفظ پھیل گیا اور ہر کوئی اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھنے لگا۔
جب کہ چکوال پولیس بھی اس قسم کی وارداتوں پر سٹپٹا کر رہ گئی، ابھی ملزم گرفتار نہیں ہوئے تھے کہ دوسری واردات اگلے روز اختر جیولرز ڈھڈیال پر مسلح ڈکیتی کی صورت میں ہوئی جس میں ڈاکو موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر آئے اور اُن 6 ڈاکوئوں نے لاکھوں روپے مالیت کے زیورات لوٹے اور فرار ہو گئے۔
ڈکیتیوں کی ان بڑھتی ہوئی وارداتوں پر ڈی پی او چکوال، محمد کاشف مشتاق کانجو نے ڈی ایس پی صدر سرکل، چوہدری عبدالسلیم ایس ایچ او صدر چکوال، چوہدری اثر علی اور ایس ایچ او تھانہ ڈھڈیال، سید اعجاز عباس کو خصوصی ٹاسک دے کر ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا، تفتیشی ٹیم نے رات دن ایک کر کے 8 ڈاکوئوں کو گرفتار کر لیا۔
ان ڈاکوئوں میں، محمد ریشم ولد باز خان ، فضل حسین ولد محمد یوسف ، کامران حسین ولد مظہر حسین ، یاسین اقبال ولد نسیم اقبال، فخر عباس ولد افتخار ، شاہد منظور ولد منظور حسین، محسن رضا ولد محمد یعقوب کو گرفتار کر کے ان کے قبضہ سے 70 لاکھ روپے مالیت کا لوٹا ہوا سونا، 61000 ہزار رپے نقدی ، جعلی کرنسی 9000 ہزار روپے، جعلی امریکی ڈالر 1000 تین گاڑیاں۔
جن میں ٹیوٹا کرولا XLI ماڈل 2008 نمبر 1161/SLA ٹیوٹا کرولا ماڈل 2007 نمبر 9632/LEB سوزوکی بلینو ماڈل 1999 نمبر 4505 / LXH اور تین موٹر سائیکل ہنڈا، 125.CG ،دو موٹر سائیکل، CD.70 بندوق بارہ بور دو کارتوس، پسٹل 30 بور پانچ کارتوس، پسٹل 30 بور تین کارتوس، پسٹل 30 بور سات کارتوس بھی برآمد کر لیے۔
ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ انھوں نے ڈھڈیال ، چکوال شہر، تھانہ اگوگی ضلع سیالکوٹ میں 25 دسمبر 2011کو تھانہ کوٹلی سید امیر ضلع سیالکوٹ میں 29 اپریل 2012 کو اور تھانہ کوٹلی سید امیر سیالکوٹ میں 28 جون 2012 کو ڈکیتی کی اور اس کے دوران سونا اور نقدی اسلحہ کی نوک پر لوٹ لی تھی۔
ڈی پی او چکوال، محمد کاشف مشتاق کانجونے پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کو بتایا ، ڈھڈیال میں ہونے والی ڈکیتی کے بعد ملزمان نے سونا برابر تقسیم کر لیا تھا اور گرفتار ملزمان سے سونا اور نقدی برآمد کر لی گئی ہے ،جبکہ باقی ملزمان کی گرفتار ی کے بعد مزید لوٹا ہوامال بھی برآمد کر لیا جائے گا ، ڈی پی او نے مزید بتایا ۔
ڈاکووں کے گینگ نے تھانہ ڈھلے والی میں ایک کیری وین روک کر 85000 روپے اسلحہ کی نوک پر چھین لیے تھے اور مارچ میں ایک کریانہ اسٹور سے 10000 روپے اور براجی موڑ عدنان میڈیکل اسٹور سے 7500 روپے اور چائی اڈا خالد جیولرز سے آدھا کلو سونا اور علاقہ مراد پور سیالکوٹ مین بازار گودپور کے ایک میڈیکل اسٹور سے، 35000 ہزار روپے، تھانہ کوٹلی سید امیر سے اسلحہ کی نوک پر کرولا کار اور تھانہ سٹی چکوال سے30 اپریل 2012 کو ضمیر الحسن ولد غلام حسین سے طلائی زیورات اسلحہ کی نوک پر چھین لیے تھے۔
انھوں نے یہ بھی بتایا کہ گینگ کے مزید چھ ملزمان ہیں، جن میں زوہب ولد محمد مشتاق ، آصف منظورولد منظور حسین ، اسد عباس عرف سرکار، محمدبلال عرف بابر ولد شیر دل، توقیر عباس عرف چاند، محمد عباس ولداحمد یار کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پولیس جان ہتھیلی پر رکھ کر ملزمان کو گرفتار کرکے چالان عدالتوں میں روانہ کر تی ہے لیکن ملزمان کو سزائیں نہ ہونے کے برابر ملتی ہیں۔
اس کی بڑی وجہ جو سامنے آئی ہیں وہ یہ ہے کہ مدعی پارٹی ملزمان سے عدالتوں کے باہر راضی نامہ کر کے ملزمان کو شناخت کرنے سے انکار کر دیتی ہے، جس پر عدالتیں بھی انھیں چھوڑنے پر مجبور ہو جاتی ہیں اور پھر یہ ملزمان باہر آکر منظم انداز میں ڈکیتی اور لوٹ مار کابازار گرم کر دیتے ہیں، ڈی پی او کی اس بات میں بڑا وزن پایاجاتا ہے۔
اگر عدالتیں بھی ان ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچائیں تو دعوے سے کہا جا سکتا ہے کہ ملک میں جرائم کی شرح بہت کم ہو سکتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ جو مدعی عدالتوں سے باہر مک مکا کریں انھیں بھی قرار واقعی سزا دی جائے تو معاملات سدھر سکتے ہیںکیونکہ ان ملزمان کی وجہ سے پولیس کے سینکڑوں جوان جام شہادت نوش کر چکے ہیں اور ان کے اہل خانہ کو وہ مراعات بھی حاصل نہ ہو سکیں جو ان کا حق بنتا ہے۔
مشاہدے میں آیا ہے کہ وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے زمانے کی ٹھوکریں کھانے پرمجبور ہو جاتے ہیں، جبکہ ملزمان انتہائی دلیری سے قانون کے شکنجے سے نکل کر پھر عوام کو لوٹنے اور پولیس مقابلے کرتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پولیس کے ساتھ ساتھ عدالتیں بھی اپناکردار ادا کریں تاکہ مجرم عبرت کا نشان بن کر رہ جائیں ۔چوآسیدن شاہ پولیس نے بھی دو مسلح ڈکیتیوں کے چھ ملزمان کو گرفتار کر کے اِن کے قبضہ سے لوٹا ہوا مال برآمد کیا۔
قابلِ تحسین اس کام کے حوالے سے ڈی پی او چکوال، کاشف مشتاق کانجو نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا، گزشتہ دنوں چار نامعلوم ڈاکوئوں نے اسلحہ کی نوک پر چھ گاڑیوں کے مسافروں سے لاکھوں روپے لوٹ لیے تھے ۔
پولیس نے چوبیس گھنٹوں میں کارروائی کرتے ہوئے تین ملزمان، جن میں گروہ کا سرغنہ ،ملازم حسین عرف مانجو ولد نذیر متعد د مقدمات میں اشتہاری بھی ہے اور اس کے دو ساتھیوں، محمد شہزاد ولد عمر دراز اور عامر مجید ولد عبدالمجید کو گرفتار کر لیا، جب کہ ان کا ایک ساتھی محمد اعجاز ولد غلام حسین فرار ہو گیا۔
ملزمان سے لوٹا ہوا مال، نقدی 59320 ، موبائل 17 عدد، اسلحہ جس میں رائفل، 222 ،بندوق بارہ بور، دو پسٹل 30 بور اور 12 کارتوس برآمد کر لیے ، ملزم مانجو کی نشاندہی پر ملزم اعجاز کے گھر سے 28 موبائل ایک گھڑی جو دیگر وارداتوں میں چھینی گئی تھیں ،برآمد کر لیں، اس کے علاوہ چار نامعلوم ڈاکوئوں نے تنویر احمد ولد رفیق احمد کے گھر میں داخل ہو کر اسلحہ کی نوک پر دو لاکھ روپے نقدی، 5 موبائل ، طلائی زیورات چھین کر فرار ہو گئے تھے۔
ڈی ایس پی افتخار الحق اور ایس ایچ او محمد رجان کی کاوشوں سے ڈاکوئوں، جن میں ندیم اقبال ولد شیر باز، ہارون اقبال ولد محمد اقبال، شیر علی ولد سرور علی کو گرفتار کر کے ان سے لوٹا ہو مال نقدی 150000 اور طلائی زیورات واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ ،رائفل 222 اور 13 کارتوس، پسٹل 30 بور معہ کارتوس برآمد کر لیے، ڈی پی او نے پولیس افسران اور ملازمین کے لیے نقد انعام اور تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا ۔
جب کہ چکوال پولیس بھی اس قسم کی وارداتوں پر سٹپٹا کر رہ گئی، ابھی ملزم گرفتار نہیں ہوئے تھے کہ دوسری واردات اگلے روز اختر جیولرز ڈھڈیال پر مسلح ڈکیتی کی صورت میں ہوئی جس میں ڈاکو موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر آئے اور اُن 6 ڈاکوئوں نے لاکھوں روپے مالیت کے زیورات لوٹے اور فرار ہو گئے۔
ڈکیتیوں کی ان بڑھتی ہوئی وارداتوں پر ڈی پی او چکوال، محمد کاشف مشتاق کانجو نے ڈی ایس پی صدر سرکل، چوہدری عبدالسلیم ایس ایچ او صدر چکوال، چوہدری اثر علی اور ایس ایچ او تھانہ ڈھڈیال، سید اعجاز عباس کو خصوصی ٹاسک دے کر ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا، تفتیشی ٹیم نے رات دن ایک کر کے 8 ڈاکوئوں کو گرفتار کر لیا۔
ان ڈاکوئوں میں، محمد ریشم ولد باز خان ، فضل حسین ولد محمد یوسف ، کامران حسین ولد مظہر حسین ، یاسین اقبال ولد نسیم اقبال، فخر عباس ولد افتخار ، شاہد منظور ولد منظور حسین، محسن رضا ولد محمد یعقوب کو گرفتار کر کے ان کے قبضہ سے 70 لاکھ روپے مالیت کا لوٹا ہوا سونا، 61000 ہزار رپے نقدی ، جعلی کرنسی 9000 ہزار روپے، جعلی امریکی ڈالر 1000 تین گاڑیاں۔
جن میں ٹیوٹا کرولا XLI ماڈل 2008 نمبر 1161/SLA ٹیوٹا کرولا ماڈل 2007 نمبر 9632/LEB سوزوکی بلینو ماڈل 1999 نمبر 4505 / LXH اور تین موٹر سائیکل ہنڈا، 125.CG ،دو موٹر سائیکل، CD.70 بندوق بارہ بور دو کارتوس، پسٹل 30 بور پانچ کارتوس، پسٹل 30 بور تین کارتوس، پسٹل 30 بور سات کارتوس بھی برآمد کر لیے۔
ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ انھوں نے ڈھڈیال ، چکوال شہر، تھانہ اگوگی ضلع سیالکوٹ میں 25 دسمبر 2011کو تھانہ کوٹلی سید امیر ضلع سیالکوٹ میں 29 اپریل 2012 کو اور تھانہ کوٹلی سید امیر سیالکوٹ میں 28 جون 2012 کو ڈکیتی کی اور اس کے دوران سونا اور نقدی اسلحہ کی نوک پر لوٹ لی تھی۔
ڈی پی او چکوال، محمد کاشف مشتاق کانجونے پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کو بتایا ، ڈھڈیال میں ہونے والی ڈکیتی کے بعد ملزمان نے سونا برابر تقسیم کر لیا تھا اور گرفتار ملزمان سے سونا اور نقدی برآمد کر لی گئی ہے ،جبکہ باقی ملزمان کی گرفتار ی کے بعد مزید لوٹا ہوامال بھی برآمد کر لیا جائے گا ، ڈی پی او نے مزید بتایا ۔
ڈاکووں کے گینگ نے تھانہ ڈھلے والی میں ایک کیری وین روک کر 85000 روپے اسلحہ کی نوک پر چھین لیے تھے اور مارچ میں ایک کریانہ اسٹور سے 10000 روپے اور براجی موڑ عدنان میڈیکل اسٹور سے 7500 روپے اور چائی اڈا خالد جیولرز سے آدھا کلو سونا اور علاقہ مراد پور سیالکوٹ مین بازار گودپور کے ایک میڈیکل اسٹور سے، 35000 ہزار روپے، تھانہ کوٹلی سید امیر سے اسلحہ کی نوک پر کرولا کار اور تھانہ سٹی چکوال سے30 اپریل 2012 کو ضمیر الحسن ولد غلام حسین سے طلائی زیورات اسلحہ کی نوک پر چھین لیے تھے۔
انھوں نے یہ بھی بتایا کہ گینگ کے مزید چھ ملزمان ہیں، جن میں زوہب ولد محمد مشتاق ، آصف منظورولد منظور حسین ، اسد عباس عرف سرکار، محمدبلال عرف بابر ولد شیر دل، توقیر عباس عرف چاند، محمد عباس ولداحمد یار کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پولیس جان ہتھیلی پر رکھ کر ملزمان کو گرفتار کرکے چالان عدالتوں میں روانہ کر تی ہے لیکن ملزمان کو سزائیں نہ ہونے کے برابر ملتی ہیں۔
اس کی بڑی وجہ جو سامنے آئی ہیں وہ یہ ہے کہ مدعی پارٹی ملزمان سے عدالتوں کے باہر راضی نامہ کر کے ملزمان کو شناخت کرنے سے انکار کر دیتی ہے، جس پر عدالتیں بھی انھیں چھوڑنے پر مجبور ہو جاتی ہیں اور پھر یہ ملزمان باہر آکر منظم انداز میں ڈکیتی اور لوٹ مار کابازار گرم کر دیتے ہیں، ڈی پی او کی اس بات میں بڑا وزن پایاجاتا ہے۔
اگر عدالتیں بھی ان ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچائیں تو دعوے سے کہا جا سکتا ہے کہ ملک میں جرائم کی شرح بہت کم ہو سکتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ جو مدعی عدالتوں سے باہر مک مکا کریں انھیں بھی قرار واقعی سزا دی جائے تو معاملات سدھر سکتے ہیںکیونکہ ان ملزمان کی وجہ سے پولیس کے سینکڑوں جوان جام شہادت نوش کر چکے ہیں اور ان کے اہل خانہ کو وہ مراعات بھی حاصل نہ ہو سکیں جو ان کا حق بنتا ہے۔
مشاہدے میں آیا ہے کہ وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے زمانے کی ٹھوکریں کھانے پرمجبور ہو جاتے ہیں، جبکہ ملزمان انتہائی دلیری سے قانون کے شکنجے سے نکل کر پھر عوام کو لوٹنے اور پولیس مقابلے کرتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پولیس کے ساتھ ساتھ عدالتیں بھی اپناکردار ادا کریں تاکہ مجرم عبرت کا نشان بن کر رہ جائیں ۔چوآسیدن شاہ پولیس نے بھی دو مسلح ڈکیتیوں کے چھ ملزمان کو گرفتار کر کے اِن کے قبضہ سے لوٹا ہوا مال برآمد کیا۔
قابلِ تحسین اس کام کے حوالے سے ڈی پی او چکوال، کاشف مشتاق کانجو نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا، گزشتہ دنوں چار نامعلوم ڈاکوئوں نے اسلحہ کی نوک پر چھ گاڑیوں کے مسافروں سے لاکھوں روپے لوٹ لیے تھے ۔
پولیس نے چوبیس گھنٹوں میں کارروائی کرتے ہوئے تین ملزمان، جن میں گروہ کا سرغنہ ،ملازم حسین عرف مانجو ولد نذیر متعد د مقدمات میں اشتہاری بھی ہے اور اس کے دو ساتھیوں، محمد شہزاد ولد عمر دراز اور عامر مجید ولد عبدالمجید کو گرفتار کر لیا، جب کہ ان کا ایک ساتھی محمد اعجاز ولد غلام حسین فرار ہو گیا۔
ملزمان سے لوٹا ہوا مال، نقدی 59320 ، موبائل 17 عدد، اسلحہ جس میں رائفل، 222 ،بندوق بارہ بور، دو پسٹل 30 بور اور 12 کارتوس برآمد کر لیے ، ملزم مانجو کی نشاندہی پر ملزم اعجاز کے گھر سے 28 موبائل ایک گھڑی جو دیگر وارداتوں میں چھینی گئی تھیں ،برآمد کر لیں، اس کے علاوہ چار نامعلوم ڈاکوئوں نے تنویر احمد ولد رفیق احمد کے گھر میں داخل ہو کر اسلحہ کی نوک پر دو لاکھ روپے نقدی، 5 موبائل ، طلائی زیورات چھین کر فرار ہو گئے تھے۔
ڈی ایس پی افتخار الحق اور ایس ایچ او محمد رجان کی کاوشوں سے ڈاکوئوں، جن میں ندیم اقبال ولد شیر باز، ہارون اقبال ولد محمد اقبال، شیر علی ولد سرور علی کو گرفتار کر کے ان سے لوٹا ہو مال نقدی 150000 اور طلائی زیورات واردات میں استعمال ہونے والا اسلحہ ،رائفل 222 اور 13 کارتوس، پسٹل 30 بور معہ کارتوس برآمد کر لیے، ڈی پی او نے پولیس افسران اور ملازمین کے لیے نقد انعام اور تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا ۔