جماعت اسلامی کا آج ہنگامی اجلاس طلب مجموعی سیاسی صورت حال پر غور ہوگا
حکومت نے راولپنڈی معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا جس کے بعد اب تحریک میں مزید تیزی آئے گی
ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر غور کے لیے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن آج ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔
جماعت اسلامی کا ہنگامی اجلاس آج شام سات بجے منصورہ میں شروع ہوگا جس میں مرکزی، صوبائی اور بڑے شہروں کی قیادت شریک ہوگی۔ جماعت اسلامی کی لیڈر شپ آن لائن بھی اجلاس میں شریک ہوگی۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن حکومتی معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے پر لائحہ عمل کا اعلان کر چکے ہیں، اب حق دو عوام کو تحریک کے اگلے فیز پر مشاورت ہوگی۔
حکومت نے راولپنڈی معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا جس کے بعد اب تحریک میں مزید تیزی آئے گی، 29 ستمبر کو پورے ملک کی شاہراؤں پر دھرنوں کی تیاری کا جائزہ لیا جائے گا۔
غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے پر 7 اکتوبر کو ملک بھر میں پروگرامات ہوں گے۔ ملک بھر میں ہفتہ یکجہتی فلسطین و لبنان بھی منایا جائے گا جبکہ اسلام آباد اور کراچی میں غزہ ملین مارچ ہوگا۔
جماعت اسلامی بجلی کے بلوں کے بائیکاٹ پر 23 سے 27 اکتوبر تک عوامی ریفرنڈم کرائے گی، ریفرنڈم پانچ دن تک پورے ملک میں جاری رہے گا۔ جماعت اسلامی ریفرنڈم کے نتائج کی روشنی میں بڑا اعلان کرے گی جبکہ اس کے بعد تاجروں اور صعنت کاروں سے مشاورت کے بعد پہیہ جام کا اعلان کر سکتے ہیں۔
اجلاس میں ملک بھر سے لانگ مارچز کا آغاز ہوگا اور بڑے قافلے کی صورت میں اسلام آباد جانا بھی زیر غور آئے گا۔
جماعت اسلامی کا ہنگامی اجلاس آج شام سات بجے منصورہ میں شروع ہوگا جس میں مرکزی، صوبائی اور بڑے شہروں کی قیادت شریک ہوگی۔ جماعت اسلامی کی لیڈر شپ آن لائن بھی اجلاس میں شریک ہوگی۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن حکومتی معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے پر لائحہ عمل کا اعلان کر چکے ہیں، اب حق دو عوام کو تحریک کے اگلے فیز پر مشاورت ہوگی۔
حکومت نے راولپنڈی معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا جس کے بعد اب تحریک میں مزید تیزی آئے گی، 29 ستمبر کو پورے ملک کی شاہراؤں پر دھرنوں کی تیاری کا جائزہ لیا جائے گا۔
غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے پر 7 اکتوبر کو ملک بھر میں پروگرامات ہوں گے۔ ملک بھر میں ہفتہ یکجہتی فلسطین و لبنان بھی منایا جائے گا جبکہ اسلام آباد اور کراچی میں غزہ ملین مارچ ہوگا۔
جماعت اسلامی بجلی کے بلوں کے بائیکاٹ پر 23 سے 27 اکتوبر تک عوامی ریفرنڈم کرائے گی، ریفرنڈم پانچ دن تک پورے ملک میں جاری رہے گا۔ جماعت اسلامی ریفرنڈم کے نتائج کی روشنی میں بڑا اعلان کرے گی جبکہ اس کے بعد تاجروں اور صعنت کاروں سے مشاورت کے بعد پہیہ جام کا اعلان کر سکتے ہیں۔
اجلاس میں ملک بھر سے لانگ مارچز کا آغاز ہوگا اور بڑے قافلے کی صورت میں اسلام آباد جانا بھی زیر غور آئے گا۔