عالمی قوتیں اسرائیل حزب اللہ جنگ پر21 روزہ سیز فائر کیلیے سر جوڑ کر بیٹھ گئیں
امریکا اور فرانس کی حزب اللہ جنگ بندی کی تجویز کی حمایت یورپی یونین سمیت 8 ممالک نے کردی
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپوں کے بعد عالمی قوتیں جنگ بندی کے لیے متحرک ہوگئیں۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے لبنان میں حزب اللہ پر حملے جاری ہیں جس سے رہائشی علاقوں میں بھی خوفناک تباہی ہوئی جواب میں حزب اللہ نے بھی فضائی حملے کیے۔
مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور جنگ کے پھیلاؤ پر عالمی قوتیں سر جوڑ کر بیٹھ گئیں۔ امریکا اور فرانس نے 21 روزہ جنگ بندی کی تجویز دیدی۔
اس تجویز کی حمایت سعودی عرب، یو اے ای اور قطر سمیت یورپی یونین، آسٹریلیا، کینڈا، اٹلی، جرمنی اور جاپان نے بھی کردی۔
عالمی قوتوں پر اس وقت امریکا اور فرانس کی اسرائیل اور لبنان کے درمیان 21 روزہ جنگ بندی کی تجویز پر بات چیت جاری ہے اور چند گھنٹوں میں فیصلہ ہونے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے کمانڈرز کے زیراستعمال پیجرز اور واکی ٹاکی میں ہونے والے دھماکوں میں 50 کے قریب جنگجو جاں بحق اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
پیجرز اور واکی ٹاکی میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد پر عائد کی گئی تھی تاہم صیہونی ریاست نے اس کی تردید یا تصدیق نہیں کی۔
اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے کمانڈرز کو براہ راست فضائی حملوں میں بھی نشانہ بنایا جس میں ابراہیم عقیل جیسے اہم کمانڈر بھی شہید ہوگئے تھے۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے لبنان میں حزب اللہ پر حملے جاری ہیں جس سے رہائشی علاقوں میں بھی خوفناک تباہی ہوئی جواب میں حزب اللہ نے بھی فضائی حملے کیے۔
مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور جنگ کے پھیلاؤ پر عالمی قوتیں سر جوڑ کر بیٹھ گئیں۔ امریکا اور فرانس نے 21 روزہ جنگ بندی کی تجویز دیدی۔
اس تجویز کی حمایت سعودی عرب، یو اے ای اور قطر سمیت یورپی یونین، آسٹریلیا، کینڈا، اٹلی، جرمنی اور جاپان نے بھی کردی۔
عالمی قوتوں پر اس وقت امریکا اور فرانس کی اسرائیل اور لبنان کے درمیان 21 روزہ جنگ بندی کی تجویز پر بات چیت جاری ہے اور چند گھنٹوں میں فیصلہ ہونے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے کمانڈرز کے زیراستعمال پیجرز اور واکی ٹاکی میں ہونے والے دھماکوں میں 50 کے قریب جنگجو جاں بحق اور 3 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
پیجرز اور واکی ٹاکی میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد پر عائد کی گئی تھی تاہم صیہونی ریاست نے اس کی تردید یا تصدیق نہیں کی۔
اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے کمانڈرز کو براہ راست فضائی حملوں میں بھی نشانہ بنایا جس میں ابراہیم عقیل جیسے اہم کمانڈر بھی شہید ہوگئے تھے۔