سوشل میڈیا پر حکومت پر تنقید سعودی عرب میں ریٹائرڈ ٹیچر کو 30 سال قید

سعودی ٹیچر کو پہلے سزائے موت سنائی گئی تھی جو عالمی دباؤ پر کالعدم قرار دیدی گئی تھی

سعودی ٹیچر کو پہلے سزائے موت سنائی گئی تھی جو عالمی دباؤ پر کالعدم قرار دیدی گئی تھی

سعودی عرب میں سوشل میڈیا پر حکومت کو تنقید نشانہ بنانے پر ریٹائرڈ ٹیچر محمد الغامدی کی سزائے موت کو 30 سال قید کی سزا میں تبدیل کردیا گیا۔

سعودی میڈیا کے مطابق حکومتی پالیسیوں اور شاہی خاندان کو تنقید کا نشانہ بنانے پر ریٹائرڈ ٹیچر کو جون 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا اور جولائی 2023 میں خصوصی فوجداری عدالت نے موت کی سزا سنائی تھی۔

جس پر عالمی سطح پر کافی تنقید کی گئی اور ولی عہد محمد بن سلمان نے ستمبر 2023 میں امریکی نیوز چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں اس کیس پر بات کی اور انصاف کی یقین دہانی کرائی تھی۔


جس کے بعد رواں برس اگست میں ریٹائرڈ ٹیچر کی سزائے موت کو کالعدم قرار دیدیا گیا تھا تاہم اب پھر ان ہی الزامات میں ان کو 30 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کے مطابق ملزم کے بھائی سعید الغامدی نے گزشتہ ماہ اطلاع دی تھی کہ ان کے ایک اور بھائی 47 سالہ اسد الغامدی کو بھی سوشل میڈیا پر تنقیدی پوسٹس پر 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

لندن میں مقیم ریٹائرڈ ٹیچر کے بھائی سعید الغامدی جو اسلامی اسکالر بھی ہیں نے بتایا کہ میرے بھائیوں پر مقدمہ سعودی جیل میں بند مذہبی عالم سلمان العودہ اور عواد القرنی کی حمایت میں کی گئی پوسٹوں پر بنائے گئے۔

 
Load Next Story