فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کا آئینی ترامیم کا مشترکہ مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعرات 26 ستمبر 2024
پی ٹی آئی اور جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے مشترکہ مسودہ تیار کیا جائے گا—فوٹو: فائل

پی ٹی آئی اور جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے مشترکہ مسودہ تیار کیا جائے گا—فوٹو: فائل

  اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومتی اتحاد کی مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے اپوزیشن کی طرف سے اپنا الگ مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اجلاس کے دوران ہونے والے تبادلہ خیال اندرونی کہانی ایکسپریس نیوز کو موصول ہوئی ہے، جس کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کی جانب سے آئینی ترامیم کا مسودہ  تیار کرنے فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت قانونی و آئینی معاملات کو پیش نظر رکھتے ہوئے سلمان اکرم راجا اور کامران مرتضیٰ  مسودہ تیار کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اپنا مسودہ اور تجاویز ہمارے ہاتھ آجائیں تو پھر آگے بڑھا جائے گا، جب ہمارے ہاتھ میں کوئی مسودہ ہوگا تو پھر ہی کسی سے بات چیت کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی ایکسٹنشن کو نہیں مانتا نہ کسی ادارے کے سربراہ کو ایکسٹینشن دینے دیں گے، میری شوریٰ نے کہا کہ حکومت کے ساتھ نہیں جانا اور آئینی ترامیم کو مسترد کرو، مجھے معلوم ہے اس میں بہت ساری چیزیں غلط ہو رہی ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارلیمان کے اندر ووٹ اور باہر عوامی طاقت سے کسی بھی غیر آئینی اقدام کو روکیں گے۔

سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ہم جمعے کو احتجاج کر رہے ہیں، اس کے بعد بیٹھیں گے، یہ بانی پی ٹی آئی کو ملٹری کورٹ میں لے جانا چاہتے ہیں۔

جمعیت علمائے اسلام اور پی ٹی آئی کے اجلاس میں آئینی ترامیم پر مشترکہ مسودہ لانے کا فیصلہ ہوا اور ذرائع نے بتایا کہ دونوں جماعتوں کے وکیل رہنما جمعے کو دوبارہ اسلام آباد میں ملاقات کریں گے۔

اپوزیشن کی جانب سے حکومتی آئینی ترامیم کا مسودہ سامنے آنے کے بعد اپنی تجاویز بھی سامنے رکھی جائیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔