بھارت 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات واپس لے او آئی سی کشمیر رابطہ گروپ
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کی زیر صدارت ہونے والے اس اجلاس میں رکن ممالک کے وزرا اور سینئر حکام نے شرکت کی
او آئی سی رابطہ گروپ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت سے پانچ اگست کے یکطرفہ اقدامات کو واپس لینے، مظالم بند کرنے ، اقوام متحدہ، اوآئی سی، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی دینے اور کشمیریوں کوسلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
نیویارک میں او آئی سی رابطہ گروپ کے اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیاگیا ہے، جس میں جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کی توثیق کی گئی ہے۔
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کی زیر صدارت ہونے والے اس اجلاس میں رکن ممالک کے وزرا اور سینئر حکام نے شرکت کی، جہاں انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹس بھی پیش کی گئیں۔
اجلاس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اعلامیہ میں 5 اگست 2019 کو ہندوستان کے غیر قانونی اقدامات کو مسترد کرنے کا اعادہ کیا گیا۔
رابطہ گروپ نے بھارتی سپریم کورٹ کے 11 دسمبر 2023 کے فیصلے کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت میں تبدیلی کے لئے ملکی قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
نیویارک میں او آئی سی رابطہ گروپ کے اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیاگیا ہے، جس میں جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کی توثیق کی گئی ہے۔
او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کی زیر صدارت ہونے والے اس اجلاس میں رکن ممالک کے وزرا اور سینئر حکام نے شرکت کی، جہاں انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹس بھی پیش کی گئیں۔
اجلاس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اعلامیہ میں 5 اگست 2019 کو ہندوستان کے غیر قانونی اقدامات کو مسترد کرنے کا اعادہ کیا گیا۔
رابطہ گروپ نے بھارتی سپریم کورٹ کے 11 دسمبر 2023 کے فیصلے کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت میں تبدیلی کے لئے ملکی قانون سازی اور عدالتی فیصلوں کا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔