صوابی دھماکے میں جاں بحق بچے کی نماز جنازہ ادا زخمیوں کا علاج جاری

12 سالہ بچے کے جنازے میں کوئی سرکاری حکام، مقامی افسران یا عوامی نمائندے شریک نہیں ہوئے

دھماکے سے دروازے، شیشے، کھڑکیاں چھتیں ٹوٹ گئیں (فوٹو: اسکرین گریب)

پولیس اسٹیشن دھماکے میں جاں بحق 12 سالہ بچے کی نماز جنازہ ادا کردی گئی جب کہ زخمیوں کا علاج جاری ہے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق صوابی پولیس اسٹیشن میں ہونے والے بم دھماکے سے محکمہ ایریگیشن کے دفاتر اور رہائشی بنگلے کو شدید نقصان پہنچا۔ تمام دفاتر کے دروازے، کھڑکیاں، شیشے، بجلی کی وائرنگ ٹوٹ گئی اور چھتوں کا ملبہ ٹوٹ کر بکھر گیا۔ دھماکے سے تھانے کے مین گیٹ ، کنٹرول روم ، حوالات ، دفتر محرر سمیت پوری عمارت گر گئی ۔


یہ خبر بھی پڑھیں: صوابی کے تھانے میں زور دار دھماکے سے عمارت منہدم، 1 اہلکار شہید اور 34 زخمی



دوسری جانب دھماکے میں شہید 12 سالہ بچے اقتدر کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، تاہم جنازے میں کوئی سرکاری حکام ، ضلعی و پولیس انتظامیہ کے نمائندے، حکمران جماعت کے مقامی وزرا ، سینیٹر ، ممبران اسمبلی اور ضلعی افسران و حکام نے شرکت نہیں کی ۔


12 سالہ بچہ اقتدار ایریگیشن مسجد میں نمازِ عشا پڑھنے کے بعد گھر جا رہا تھا کہ دھماکے سے مسجد کا مین گیٹ اس پر گر پڑا اور موقع پر جاں بحق ہوگیا۔


ترجمان باچا خان میڈیکل کمپلیکس کے مطابق صوابی دھماکے کے 7 زخمی اسپتال میں زیر علاج ہیں، رات گئے ایک اور زخمی کو لایا گیا تھا، جس کے بعد مجموعی طور پر اسپتال میں 11 زخمی لائے گئے، جس میں سے ایک جاں بحق، 2 ڈسچارج اور 8 تاحال زیر علاج ہیں۔


زخمیوں میں 7 آئی بی پی وارڈ جب کہ ایک آئی سی میں زیر علاج ہیں۔ زخمیوں کو ہرممکن طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ اسپتال ڈائریکٹر مریضوں کے علاج کی نگرانی کررہے ہیں۔

Load Next Story