فٹبال ورلڈکپ 2018 روس 20 بلین ڈالر خرچ کرے گا
برازیلین صدر نے علامتی طور پر فٹبال آئندہ میزبانی کرنے والے روسی ہم منصب کے حوالے کردی
برازیلین صدر نے علامتی طور پر فٹبال آئندہ میزبانی کرنے والے روسی ہم منصب کے حوالے کردی، پوٹن نے2018 میں یادگار ایونٹ کا وعدہ کیا ہے، روس اس ٹورنامنٹ پر 20 بلین ڈالر خرچ کرنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈکپ 2014کا گذشتہ روز جرمنی کی فتح پر اختتام ہو گیا، اب 2018 میں میگا ایونٹ کی میزبانی روس کرے گا، ماراکانا اسٹیڈیم میں جرمنی اور ارجنٹائن کے درمیان فائنل سے قبل ایک تقریب میں روسی صدر پوٹن کو فٹبال پیش کی گئی، اس موقع پر فیفا کے صدر سیپ بلاٹر بھی موجود تھے، پوٹن نے صدر روسیف کو ورلڈ کپ کے اہتمام پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی ایونٹ کو شاندار طریقے سے آرگنائز کرنے کی پوری کوشش کریں گے،بلاٹر نے ایک دستخط شدہ سرٹیفیکٹ بھی پیش کیا۔
روسیف نے کہا کہ ملک نے ایک کامیاب ورلڈ کپ کا اہتمام کیا جو صرف برازیل کی قومی ٹیم کیلیے چھٹی بار چیمپئن نہ بننے کی وجہ سے مکمل نہیں ہوسکا، انھوں نے کہا کہ ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے برازیلین عوام اور محبت کرنے والا ملک اب سب شائقین کو 2016 کے ریو اولمپکس اور پیرالمپک گیمز کیلیے خوش آمدید کہتا ہے ، ہم اس کی میزبانی بھی اسی جذبے اور خیر سگالی کے تحت کریں گے جو ورلڈ کپ کے دوران پیش کی گئی۔
دریں اثنا روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے 2018 ورلڈ کپ کو فٹبال کی دنیا کا ایک ناقابل فراموش ایونٹ بنانے کا وعدہ کیا ہے، روس نے رواں برس کے سوچی ونٹر اولمپکس کی میزبانی پر 50 بلین ڈالر سے زائد خرچ کیے تھے، اب پوٹن کو اس پروجیکٹ کیلیے ایک بار پھر لاکھوں بلین ڈالر اخراجات کا سامنا ہے ۔ سوویت یونین ختم ہونے کے بعد 2018 ورلڈ کپ روس کیلیے انتہائی اعزاز کا پروجیکٹ ہوگا۔ ریو ڈی جنیرو کے ماراکانا اسٹیڈیم پر روسی صدر نے وعدہ کیا کہ ہم ایونٹ کے بہترین اہتمام کیلیے ہر ممکن کوشش کریں گے، ہم نے سوچی میں کامیاب ونٹر اولمپکس منعقد کیے اور واضح طور پر جانتے ہیں کہ اس ایونٹ کو معیار کے مطابق منعقد کرنے میں کئی چیلنجز درپیش ہوں گے۔
علاوہ ازیں وزیر کھیل وٹالی مٹکو نے 2018 ورلڈ کپ کا کُل تخمینہ 20 بلین ڈالر لگایا ہے، انھوں نے کہا کہ آدھی رقم نجی سرمایہ کاری جبکہ باقی 8 علاقائی بجٹس سے حاصل کی جائے گی، میچز ماسکو، سینٹ پیٹرزبرگ، سوچی، وولگا ریجن سٹی کازان، اورالز میں ییکاٹیرنبرگ ، کیلیننگراڈ، نژنی نووگوروڈ، سامارا، سارانسک ، روسٹواون ڈون اور وولگوگراڈ میں کھیلے جائیں گے۔ چند وینیوز پہلے ہی مکمل یا شیڈول کے مطابق ہیں جبکہ دیگر مقامات پر کام فوری طور پر شروع کردیا جائیگا۔
مٹکو نے پوٹن سے وعدہ کیاکہ اگست یا ستمبر میں تعمیراتی کام شروع ہوجائے گا، ہمیں یقین ہے کہ تمام وینیوز وقت پر تیار ہوں گے۔ فیفا پریذیڈنٹ سیپ بلاٹر نے تیاریوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ روس نے آغاز سے ہی سخت محنت شروع کردی، یہ ایک مختلف طریقہ ہے اور میں بہت خوش ہوں ۔ صدر پوٹن نے حال ہی میں ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں اور شائقین کو ویزا کی پابندیوں سے آزاد کردیا ہے ۔ ماسکو کا لژنیکی اسٹیڈیم اصل وینیو اور افتتاحی گیم ، سیمی فائنل و فائنل کی میزبانی کریگا، اسٹیڈیم کی تزئین نو جاری اور 2017 میں تکمیل کو پہنچے گی۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈکپ 2014کا گذشتہ روز جرمنی کی فتح پر اختتام ہو گیا، اب 2018 میں میگا ایونٹ کی میزبانی روس کرے گا، ماراکانا اسٹیڈیم میں جرمنی اور ارجنٹائن کے درمیان فائنل سے قبل ایک تقریب میں روسی صدر پوٹن کو فٹبال پیش کی گئی، اس موقع پر فیفا کے صدر سیپ بلاٹر بھی موجود تھے، پوٹن نے صدر روسیف کو ورلڈ کپ کے اہتمام پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی ایونٹ کو شاندار طریقے سے آرگنائز کرنے کی پوری کوشش کریں گے،بلاٹر نے ایک دستخط شدہ سرٹیفیکٹ بھی پیش کیا۔
روسیف نے کہا کہ ملک نے ایک کامیاب ورلڈ کپ کا اہتمام کیا جو صرف برازیل کی قومی ٹیم کیلیے چھٹی بار چیمپئن نہ بننے کی وجہ سے مکمل نہیں ہوسکا، انھوں نے کہا کہ ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے برازیلین عوام اور محبت کرنے والا ملک اب سب شائقین کو 2016 کے ریو اولمپکس اور پیرالمپک گیمز کیلیے خوش آمدید کہتا ہے ، ہم اس کی میزبانی بھی اسی جذبے اور خیر سگالی کے تحت کریں گے جو ورلڈ کپ کے دوران پیش کی گئی۔
دریں اثنا روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے 2018 ورلڈ کپ کو فٹبال کی دنیا کا ایک ناقابل فراموش ایونٹ بنانے کا وعدہ کیا ہے، روس نے رواں برس کے سوچی ونٹر اولمپکس کی میزبانی پر 50 بلین ڈالر سے زائد خرچ کیے تھے، اب پوٹن کو اس پروجیکٹ کیلیے ایک بار پھر لاکھوں بلین ڈالر اخراجات کا سامنا ہے ۔ سوویت یونین ختم ہونے کے بعد 2018 ورلڈ کپ روس کیلیے انتہائی اعزاز کا پروجیکٹ ہوگا۔ ریو ڈی جنیرو کے ماراکانا اسٹیڈیم پر روسی صدر نے وعدہ کیا کہ ہم ایونٹ کے بہترین اہتمام کیلیے ہر ممکن کوشش کریں گے، ہم نے سوچی میں کامیاب ونٹر اولمپکس منعقد کیے اور واضح طور پر جانتے ہیں کہ اس ایونٹ کو معیار کے مطابق منعقد کرنے میں کئی چیلنجز درپیش ہوں گے۔
علاوہ ازیں وزیر کھیل وٹالی مٹکو نے 2018 ورلڈ کپ کا کُل تخمینہ 20 بلین ڈالر لگایا ہے، انھوں نے کہا کہ آدھی رقم نجی سرمایہ کاری جبکہ باقی 8 علاقائی بجٹس سے حاصل کی جائے گی، میچز ماسکو، سینٹ پیٹرزبرگ، سوچی، وولگا ریجن سٹی کازان، اورالز میں ییکاٹیرنبرگ ، کیلیننگراڈ، نژنی نووگوروڈ، سامارا، سارانسک ، روسٹواون ڈون اور وولگوگراڈ میں کھیلے جائیں گے۔ چند وینیوز پہلے ہی مکمل یا شیڈول کے مطابق ہیں جبکہ دیگر مقامات پر کام فوری طور پر شروع کردیا جائیگا۔
مٹکو نے پوٹن سے وعدہ کیاکہ اگست یا ستمبر میں تعمیراتی کام شروع ہوجائے گا، ہمیں یقین ہے کہ تمام وینیوز وقت پر تیار ہوں گے۔ فیفا پریذیڈنٹ سیپ بلاٹر نے تیاریوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ روس نے آغاز سے ہی سخت محنت شروع کردی، یہ ایک مختلف طریقہ ہے اور میں بہت خوش ہوں ۔ صدر پوٹن نے حال ہی میں ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں اور شائقین کو ویزا کی پابندیوں سے آزاد کردیا ہے ۔ ماسکو کا لژنیکی اسٹیڈیم اصل وینیو اور افتتاحی گیم ، سیمی فائنل و فائنل کی میزبانی کریگا، اسٹیڈیم کی تزئین نو جاری اور 2017 میں تکمیل کو پہنچے گی۔