فلسطینی صدر نے غزہ پر آواز اٹھانے پر وزیراعظم کے پاس آکر شکریہ ادا کیا ہے عطا تارڑ
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیراعظم کے خطاب پر پورے ہال نے گواہی دی کہ پاکستان نے فلسطین کیلیے تگڑی آواز اٹھائی
وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیراعظم کے خطاب کے بعد فلسطینی صدر نے شہباز شریف کے پاس آکر اُن کا شکریہ ادا کیا جبکہ ہال میں بیٹھے تمام لوگوں نے گواہی دی کہ پاکستان سے زیادہ تگڑے انداز سے کسی نے فلسطین کے مسئلے کو نہیں اٹھایا۔
نیویارک میں ایکسپریس نیوز کے نمائندے سے خصوصی گفتگو میں عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم کی اقوام متحدہ میں تقریر پر بحیثیت مسلمان اور پاکستانی سر فخر سے بلند ہوگیا، وزیراعظم نے اسرائیلی پر مظالم کرنے والے ممالک کو سہولت کار قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے عالمی فورم پر فلسطین کا کیس تگڑے انداز سے لڑا، عرب ممالک کے وفود نے جب وزیراعظم کے منہ سے قرآنی آیت سنی تو کہا کہ جو فلسطین میں جاری مظالم پر خاموش ہیں وہ ممالک سہولت کار ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ مظالم نے انسانیت کو ہلا کر رکھ دیا، مذمت کافی نہیں خونریزی کو روکنا ہوگا، وزیراعظم
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ فلسطین اور اسلامو فوبیا کے حوالے سے وزیراعظم نے اپنے دل کی آواز پوری دنیا کے سامنے رکھی جبکہ فلسطینی صدر محمود عباس نے وزیراعظم کا بازو پکڑ کر کہا کہ شہباز شریف میرے بھائی آپ نے ہماری بہت مدد کی اور آواز اٹھائی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پورے ہال نے آج گواہی دی کہ پاکستان سے زیادہ فلسطین کیلیے کسی نے آواز بلند نہیں کی۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے عالمی طاقتوں کے سامنے واضح کردیا کہ اگر بھارت نے جارحیت کی تو پاکستان فیصلہ کن جواب دے گا۔
نیویارک میں ایکسپریس نیوز کے نمائندے سے خصوصی گفتگو میں عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم کی اقوام متحدہ میں تقریر پر بحیثیت مسلمان اور پاکستانی سر فخر سے بلند ہوگیا، وزیراعظم نے اسرائیلی پر مظالم کرنے والے ممالک کو سہولت کار قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے عالمی فورم پر فلسطین کا کیس تگڑے انداز سے لڑا، عرب ممالک کے وفود نے جب وزیراعظم کے منہ سے قرآنی آیت سنی تو کہا کہ جو فلسطین میں جاری مظالم پر خاموش ہیں وہ ممالک سہولت کار ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ مظالم نے انسانیت کو ہلا کر رکھ دیا، مذمت کافی نہیں خونریزی کو روکنا ہوگا، وزیراعظم
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ فلسطین اور اسلامو فوبیا کے حوالے سے وزیراعظم نے اپنے دل کی آواز پوری دنیا کے سامنے رکھی جبکہ فلسطینی صدر محمود عباس نے وزیراعظم کا بازو پکڑ کر کہا کہ شہباز شریف میرے بھائی آپ نے ہماری بہت مدد کی اور آواز اٹھائی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پورے ہال نے آج گواہی دی کہ پاکستان سے زیادہ فلسطین کیلیے کسی نے آواز بلند نہیں کی۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے عالمی طاقتوں کے سامنے واضح کردیا کہ اگر بھارت نے جارحیت کی تو پاکستان فیصلہ کن جواب دے گا۔