- جعلی دستاویزات پر امریکی ویزا کے حصول کی کوشش ناکام، تین افراد گرفتار
- ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای محفوظ مقام پر منتقل
- اسلام آباد؛ انتظامی افسران کو بطور ایگزیکٹو مجسٹریٹ مقدمات کے فیصلوں سے روک دیا گیا
- حزب اللہ کے اسرائیل کے متعدد شہروں پر 65 راکٹ فائر، کئی مقات پر آگ لگ گئی
- حسن نصراللہ اسرائیلی حملے میں شہید، حزب اللہ کی تصدیق
- امریکا میں قبل از وقت پیدائشوں میں ریکارڈ اضافہ
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- روس میں 32 ہزار سال پرانے گینڈے کی باقیات دریافت
- پنڈی؛ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجا گرفتار
- دنیا کے پہلے تھری ڈی پرنٹر سے ہوٹل کی تعمیر کا آغاز
- راولپنڈی؛ پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس میں جھڑپیں، علاقہ میدان جنگ بن گیا
- شادی میں شرکت کیلئے مہمانوں سے رقم وصولی کی انوکھی مثال
- شہباز شریف اور جوبائیڈن کے درمیان ملاقات، رہنماؤں کا نیک خواہشات کا اظہار
- گوگل میپ کی نئی اپ-ڈیٹس پر کام جاری
- شمالی وزیرستان میں ماڑی پیٹرولیم کا ہیلی کاپٹر گرگیا، 6 افراد ہلاک
- وزنی ترین دیوہیکل سبزی نے نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا
- راولپنڈی کے لوگوں نے پی ٹی آئی جلسے کو مسترد کردیا، مریم اورنگزیب
- پنجاب پولیس کو گنڈاپور کا علاج اچھی طرح کرنا آتا ہے، عظمی بخاری
- بانجھ پن کے جدید علاج اور اس سے منسلک طبی مسائل
- والدین کے بغیر شناختی کارڈ جاری نہ کرنے پر نادرا حکام کے خلاف درخواست
گیس کی فراہمی؛ گھریلو اور کمرشل صارفین پہلی، صنعتیں آخری ترجیح میں شامل
کراچی: حکومت نے گیس کی فراہمی کے لیے گھریلو اور کمرشل صارفین کو پہلی جب کہ صنعتوں کو آخری ترجیح میں شامل کردیا ہے۔
وفاقی وزارت توانائی و پیٹرولیم ڈویژن نے گیس کی فراہمی کے لیے ترجیحی آرڈر لسٹ میں ترمیم کرتے ہوئے کیپٹیو پاور یونٹس کو گیس کی فراہمی آخری ترجیح میں شامل کردی ہے۔ اس سلسلے میں جاری نوٹیفکیشن کے مطابق صنعتوں کو سی این جی اور سیمنٹ انڈسٹری کے ساتھ تیسری اور آخری ترجیح میں شامل کردیا گیا ہے۔ اس طرح گیس کی قلت بالخصوص موسم سرما کے دوران گھریلو اور کمرشل صارفین، اسپیشل کمرشل اور پراسیس انڈسٹری کو پہلی، کھاد فیکٹریوں اور پاور سیکٹر کو دوسری اور کیپٹیو پاور سمیت سیمنٹ اور سی این جی کو آخری ترجیح دی جائے گی۔
ٹیکسٹائل انڈسٹری نے اس ترمیم کو انڈسٹری کی بقا کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) سے نوٹس لینے کی اپیل کردی ہے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے بحرانی کیفیت کا شکار انڈسٹری کی بقا کو لاحق خطرات میں مزید اضافہ ہوگا جس سے برآمدات بھی متاثر ہوں گی۔
ٹیکسٹائل انڈسٹری ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت، جو ملک کی برآمدات کا 60 فی صد فراہم کرتی ہے، بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت، توانائی کی قلت اور عالمی منڈی کے دباؤ کی وجہ سے تباہی کے خطرے سے دوچار ہے۔
ٹیکسٹائل برآمد کنندگان نے خبردار کیا ہے کہ پیداواری لاگت میں 30 فی صد اضافہ اور برآمدات میں 20 فی صد کمی کے باعث صنعت تباہی کے قریب ہے جب کہ 100 ارب روپے کے واجب الادا ریفنڈز کی ادائیگی بھی زیر التوا ہے۔
انڈسٹری نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) سے درخواست کی ہے کہ وہ توانائی کی سبسڈی ($6-7 فی ایم ایم بی ٹی یو گیس، 5-6 روپے فی یونٹ بجلی)، مالیاتی ریلیف (زیر التوا ریفنڈز کی ادائیگی، کسٹم ڈیوٹی میں کمی، خام مال پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ) اور انفرا اسٹرکچر سپورٹ (اپ گریڈ شدہ ٹیکسٹائل پارکس، ٹیسٹنگ لیبارٹریز، لاجسٹکس) کی فراہمی کو جلد سے جلد ممکن بنایا جائے تاکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستان کے شیئر کو برقرار رکھا جاسکے۔
ٹیکسٹائل صنعت نے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس شعبے اور لاکھوں روزگار کو بچایا جا سکے، جس میں توانائی کی قیمتوں میں کمی، کیپٹو پاور کے لیے گیس کی دستیابی، قابل تجدید توانائی کے لیے بلاسود قرضے، ٹیکنالوجی کی منتقلی، ہنر کی ترقی اور مارکیٹ تک رسائی کے اقدامات شامل ہیں، تاکہ پاکستان کی اقتصادی استحکام اور ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔