- لاہور کے علاقے فیکٹری ایریا سے لڑکی کی بوری بند لاش برآمد
- حسن نصراللہ کو شہید کرنے کا حکم اسرائیل کو نیویارک سے ملا، ایرانی صدر
- حسن نصر اللہ کی شہادت کی خبر دیتے ہوئے خاتون اینکر رو پڑی
- روس کی حسن نصراللہ کے قتل کی مذمت، ڈرامائی نتائج سے خبردار کردیا
- جماعت اسلامی کا ملک بھر میں حسن نصر اللہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کا اعلان
- ملک بھر کے ایئرپورٹس پر ای گیٹس کی تنصیب تاخیر کا شکار
- وزیراعلیٰ کے پی کا اپنے ہی کارکنان کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال
- مشکل دن ہمارا انتظار کر رہے ہیں، اسرائیلی آرمی چیف
- سول ایوی ایشن اتھارٹی ہیڈکوارٹرز دو حصوں میں تقسیم، بورڈز آویزاں
- شمالی وزیرستان میں ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات بی اے ایس آئی کرےگا، سی اے اے حکام
- پی ٹی آئی کا راولپنڈی میں احتجاج ختم کرنے اور کارکنوں کو واپس جانے کی ہدایت
- ہماری جماعت کے تھنک ٹینک نے آج پہلا وائٹ پیپر جاری کردیا ہے، شاہد خاقان عباسی
- آئی ایم ایف کی پاکستان میں معاشی ترقی میں اضافہ اور مہنگائی میں کمی کی پیشگوئی
- حسن نصراللہ کی شہادت کا انجام اسرائیل کی تباہی پر ہوگا، نائب ایرانی صدر
- حسن نصر اللہ کی شہادت سے اسرائیل کے خلاف جدوجہد کو مزید تقویت ملے گی، فضل الرحمان
- کراچی؛ واٹرٹینکر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار جاں بحق، واٹر ٹینکر کو آگ لگا دی گئی
- وزیراعلیٰ کے پی برہان انٹرچینج پر پھنس گئے، احتجاج ختم کرنے کا اعلان
- کمسن بچے کے ساتھ بد فعلی کرنے والا ملزم گرفتار
- حسن نصراللہ کی شہادت سے صرف اور صرف مزاحمت مزید طاقتور ہوگی، حماس
- سانحہ 9 مئی ناقابل معافی گناہ ہے، وزیراعظم شہباز شریف
کے پی میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر ایچ آر سی پی کا فوری اقدامات کا مطالبہ
پشاور: خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے صوبائی حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ شدت پسندی کا خاتمہ ہو اور لوگوں کے حق زندگی اور سلامتی کا تحفظ کیا جا سکے۔
رپورٹس کے مطابق صرف گزشتہ ہفتے میں سوات میں ایک سفارتی قافلے پر ہونے والے حملے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوا، ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیو ورکرز کو اغوا کیا گیاجبکہ ناصر باغ اور باجوڑ میں پولیس اہلکاروں پر حملے کیے گئے۔
ایچ آر سی پی نے خاص طور پر ضلع کرم میں تشدد کی حالیہ لہر پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ چند ہفتوں میں علاقے میں ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجے گا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ قبائلی تنازعات اور فرقہ وارانہ تشدد کیوں برقرار ہیں نیز یہ معلومات مقامی کمیونٹیز اور سرکاری ذرائع سے حاصل کی جائیں گی۔
ایچ آر سی پی نے مشاہدہ کیا ہے کہ قیمتی جانوں کے ضیاع کے علاوہ تشدد کی دوبارہ ابھرنے والی لہر کے باعث خاندان بے گھر ہوگئے ہیں اور موبائل سروسز، اسکولوں، اسپتالوں اور بازاروں تک رسائی محدود ہوگئی ہے۔
ایچ آر سی پی نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو بارہا خبردار کیا ہے کہ فوجی آپریشن خیبر پختونخوا کے سیکیورٹی مسائل کا حل نہیں ہے امن و امان کو بہتر تربیت یافتہ اور جدید ساز و سامان سے لیس سویلین فورسز کے ذریعے برقرار رکھا جانا چاہیے اور تشدد میں ملوث افراد کو قانون کے تحت جوابدہ بنایا جانا چاہیے۔
اس کے ساتھ ساتھ سابق قبائلی علاقوں سے کیے گئے مالی اور ترقیاتی وعدے 25ویں آئینی ترمیم کے تحت پورے کیے جانے چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔