وزیراعلیٰ کے پی غنڈی گردی پر اتر آیا ہے انہیں تخریب کار کہنا چاہیے امیرمقام

صوبائی حکومت کی ترجیحات واضح نہیں، دو تین سال میں تین ہزار ارب تک صوبہ مقروض ہوگیا ہے، رہنما مسلم لیگ(ن)

امیرمقام نے کہا کہ صوبہ مقروض بن چکا ہے—فوٹو: فائل

وفاقی وزیر سیفران اور پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر امیر مقام نے صوبائی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی کوئی پالیسی نہیں ہے، کرپشن کا بازار گرم ہے اور امن و امان کی صورت حال دگرگوں جبکہ وزیراعلیٰ غنڈی گردی پر اتر آیا ہے لہٰذا انہیں تخریب کار کہنا چاہیے۔

خیبرپختونخوا میں امن و امن کے حوالے سے سوات میں مسلم لیگ (ن) کا اہم اجلاس منعقد ہوا جہاں وفاقی وزیر سیفران انجنئیر امیر مقام سمیت دیگر قیادت نے شرکت کی۔

امیرمقام نے کہا کہ صوبائی حکومت کا پتا نہیں چل کیا ہو رہا ہے کہ یہ کس طرح کی حکومت ہے، حکومت کی پالیسی کا کسی کو علم نہیں، نہ ہی ان کی ترجیحات واضح ہیں، دو تین سال میں تین ہزار ارب تک صوبہ مقروض ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امن و امان کی صورت حال ٹھیک نہیں، ان کو اپنے آپ کو حکمران نہیں کہنا چاہیے، یہ حکمرانی کے قابل نہیں، شام کے بعد کوئی گھر سے نہیں نکل سکتا، متعدد حملے ہوئے اور اب چوری اور ڈکیتی بھی ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے تمام ادارے تباہ اور کرپشن کا بازار گرم ہے، وزیر اعلیٰ اور وزرا کے درمیان کمیشن پر جھگڑا ہے، اسپتالوں میں دوائیاں نہیں ہیں، صحت کارڈ میں بھی کرپشن کررہے ہیں اور تعلیمی اداروں میں آسامیاں خالی ہے۔

امیر مقام نے کہا کہ سوات یونیورسٹی میں تنخواہوں کے پیسے نہیں، تعلیمی اداروں کی زمینیں گروی رکھی جا رہی ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کو تخریب کار کہنا چاہیے، وزیر اعلیٰ غنڈہ گردی پر اتر آیا ہے، مسائل حل کرنے کے لیے آپ کے ہاتھ کس نے روکے ہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب کے ساتھ کارکردگی میں مقابلہ کریں۔


انہوں نے کہا کہ کیا شوق ہے آپ کو سرکاری وسائل اور سرکاری مشینری کو استعمال کریں، آپ وزیرستان میں جلسہ کریں اگر ہمت ہے، تحریک انصاف کی لیڈر شپ کارکنوں کو بے وقوف بنا رہی ہے، اگر جلسوں کا شوق ہے تو اپنے ضلعے سے شروع کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ کس مقصد کے لیے انقلاب کی بات کر رہے ہیں، یہ تو فیڈریشن سے بغاوت ہے، کبھی طالبان سے مذاکرات کی بات کرتے ہیں، یہ پاکستان کو توڑنے کی سازش ہے کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

صوبائی صدر مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ کے پی کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دی ہیں، امن کے لیے کوشش کرنے والے کو داد دیتے ہیں، امن کے لیے ہم سب ایک ہیں، ہم نے بھی امن کی خاطر قربانیاں دی ہیں، ہماری لیڈر شپ اور ہم کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امن پر کسی سے سمجھوتہ نہیں کریں گے، میری وزارت بعد میں مگر علاقہ اور امن پہلے ہیں، میں اسمبلی میں ڈٹ کر امن کی بات کرتا تھا، ہم دہشت گردی میں اپنے لوگوں کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہوئے، ہماری پارٹی کے ایجنڈے میں دہشت گردی کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔

امیر مقام نے کہا کہ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ اس طرح آپریشن ہو اور ہم اپنے گھربار چھوڑ دیں، ہمارا تعاون دہشت گردی کے خلاف تھا اور رہے گا، خدا کے لیے وزیر اعلیٰ کا فلمی کردار کب تک چلے گا۔

وزیراعلیٰ کے پی کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ آپ کے کس اعلان پر یقین کریں، کبھی بغاوت کرتے ہیں کبھی دو ہفتے کی ڈیڈ لائن دیتے ہیں، ہوگا کیا آپ ہی کی چھٹی ہوگی مگر یہ نظام چلتا رہے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ کینیڈا کی پارلیمنٹ سے کہتے ہیں کہ قرارداد پاس کریں کہ آئی ایم ایف پاکستان کو قرضہ نہ دیے، آپ کی تیسری دفعہ حکومت آئی مگر عوام کو کیا دیا۔

امیرمقام نے کہا کہ ہم ہمیشہ امن کے ساتھ رہیں گے، ہم نے امن کے لیے تکالیف برداشت کیں، صوبائی حکومت کا فرض ہے کہ امن و امن قائم رکھیں۔
Load Next Story