میڈیا واچ ڈاگ درست پیشنگوئی کرنے کا نادر طریقہ

تو پھر کیا کہتے ہیں دوست فنکاری کا آغاز آج بلکہ ابھی سے نہ کردیا جائے؟ یا پھر رمضان گزرنے کا انتظار کیا جائے؟

اگر آپ بھی کامیاب پیشگوئی کرنے کی خواہش رکھتے ہیں تو بس ٹوئیٹر پر اپنا اکاونٹ کھولیں اور اپنے حصے کی عزت اور شہرت پائیں۔ فوٹو: فائل

تبصروں اور تجزئیے سے بھرپور تحریریں پڑھ کر ہمیں لکھنے والے پر رشک آتا ہے کیونکہ انہیں شہرت کے ساتھ دولت بھی ملتی ہے۔جس پر ہم سوچتے ہیں کہ کچھ ایسا لکھیں جو چند گھنٹوں یا دنوں میں تحریر کے مطابق ہوجائے اور لوگ ہماری دور اندیشی کے تذکرے کرکرکے ہمیں شہرت کی ان بلندیوں پر پہنچا دیں ،جن کی ہر کوئی بس خواہش ہی رکھتا ہے۔

اس حوالے جس بھی مصنف ، کالم نگار اور دانشور سے فون پر یا ملاقات کے دوران اس خواہش کا اظہار کیا تو سب ہی کا متفقہ جواب تھا کہ '' تسلسل کے ساتھ گہرا مطالعہ اور اردگرد کے معاملات کا باریکی سے جائزہ '' اچھی تجزیاتی تحریر کیلئے ضروری ہوتا ہے۔تجزیاتی تحریر اور چند قدم آگے کی پیشن گوئی کیلئے بھی یہ کام کافی ریاضت مانگتا ہے۔ مجھ سمیت بہت سارے لکھاری اس بات کو درست مانتے ہیں۔

ہم ویب سائٹ کی تشہیر نہیں کررہے ہیں،کیونکہ جن لوگوں کے فیس بک پر اکاؤنٹس ہیں ،ان کی بڑی تعداد پہلے ہی ٹو ئٹر سے وابستہ ہے۔ہم تو صرف انہیں یہ بتانے کی کوشش کررہے ہیں کہ وہ کرکٹ ، ہاکی ، فٹ بال ، بیڈ منٹن سمیت تمام کھیلوں کے دوران اپنی سچی پیشن گوئیوں کا ڈھنڈورا پیٹ سکتے ہیں، اور غلط آرا کو مٹا بھی سکتے ہیں ، جس سے آپ کی تمام آرا درست ہی نظر آئیں گی ۔اور آپ کے سارے دوست انہیں درست پیشن گوئی مان لیں گے ۔بس اس کیلئے زرا سی تکنیک کا استعمال کرنا ہوگا ۔




بس ایک کام ساتھ ہی کرلیں کہ پیشن گوئیاں عوام کے سامنے پیش کرنے سے قبل اپنے غلط تبصرے ، تجزئیے اور پیشن گوئیاں پیج سے مٹا دیجئے گا ۔ورنہ ،سب کو آپ کی فنکاری کا پتا چل جائیگا ۔اور پھر حق میں آنے والے پیغامات کچھ اور ہی زبان میں بیان ہونگے۔اور آپ بات سمجھ گئے ہونگے ۔ تو پھر کیا کہتے ہیں دوست فنکاری کا آغاز آج بلکہ ابھی سے نہ کردیا جائے؟ یا پھر رمضان گزرنے کا انتظار کیا جائے؟۔

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔
Load Next Story