اسماعیل ہنیہ کا بدلہ نہ لینے پر غزہ جنگ بندی کے امریکی وعدے جھوٹے نکلے ایران
اسرائیل کا مقابلہ کرنے کیلیے لبنان یا غزہ میں اپنی فوج نہیں بھیج رہے، ایرانی وزیر خارجہ
ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق امریکا اور یورپی ممالک کے وعدوں کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کڑی تنقید کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر نے کابینہ کے اجلاس میں شکوہ کیا کہ امریکا اور یورپی ممالک نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ اسرائیل غزہ میں جنگ بندی پر راضی ہے اس لیے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینے میں عجلت کا مظاہرہ نہ کریں۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ امریکا اور یورپی ممالک کے تمام وعدے جھوٹے اور کھوکھلے نکلے۔ جس کے بعد ان پر اعتماد کرنے کا کوئی جواز نہیں رہتا۔
صدر مسعود پیزشکیان نے اسرائیل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے مجرموں کو مزید وقت دینے سے انہیں مزید ظلم کرنے کی ہمت ملے گی۔
مسعود پیزشکیان نے اسرائیل کے لبنان اور غزہ میں کارروائیوں کو "گھناؤنا جرم" قرار دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی ریاست نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ کسی بھی بین الاقوامی اصول یا فریم ورک کی پاسداری نہیں کرتی۔
اجلاس میں ایرانی وزارت خارجہ نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ ایران اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے لیے لبنان یا غزہ میں فوج تعینات کرے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر نے کابینہ کے اجلاس میں شکوہ کیا کہ امریکا اور یورپی ممالک نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ اسرائیل غزہ میں جنگ بندی پر راضی ہے اس لیے اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ لینے میں عجلت کا مظاہرہ نہ کریں۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ امریکا اور یورپی ممالک کے تمام وعدے جھوٹے اور کھوکھلے نکلے۔ جس کے بعد ان پر اعتماد کرنے کا کوئی جواز نہیں رہتا۔
صدر مسعود پیزشکیان نے اسرائیل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے مجرموں کو مزید وقت دینے سے انہیں مزید ظلم کرنے کی ہمت ملے گی۔
مسعود پیزشکیان نے اسرائیل کے لبنان اور غزہ میں کارروائیوں کو "گھناؤنا جرم" قرار دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی ریاست نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ کسی بھی بین الاقوامی اصول یا فریم ورک کی پاسداری نہیں کرتی۔
اجلاس میں ایرانی وزارت خارجہ نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ ایران اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے لیے لبنان یا غزہ میں فوج تعینات کرے گا۔