ڈرامے میں استعمال ہونے والی پینٹگز آرٹسٹ کو واپس مل گئیں
آرٹسٹ سیفی سومرو کا 10 لاکھ روپے ہرجانے اور قانونی کارروائی عندیہ
پاکستانی ڈرامے میں استعمال ہونے والی گمشدہ پینٹگز آرٹسٹ کو واپس مل گئیں جبکہ مصور سیفی نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پروڈکشن ہاؤس سے 10 لاکھ روپے ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے قانونی کارروائی کا عندیہ بھی دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع گھوٹکی سے تعلق رکھنے والے آرٹسٹ سیفی سومرو نے سوشل میڈیا پر کراچی کے فریئر ہال سے کھوجانے والی اپنی دو پینٹگز ڈرامے میں استعمال ہونے کا دعویٰ کیا تھا جس کا اب ڈراپ سین ہوگیا ہے۔
اس حوالے سے سندھ حکومت کے محکمہ ثقافت کی انکوائری اور رپورٹ کی روشنی میں کراچی میونسپل کارپوریشن کے سینئر ڈائریکٹر برائے کلچر اینڈ اسپورٹس رضا عباس نے مذکورہ پینٹنگز اور انعامی رقم سیفی سومرو کے حوالے کیں۔
اس موقع پر مصور سیفی سومرو نے کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر کلچر اینڈ اسپورٹس رضاعباس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہ کہ پروڈکشن ہاؤس اور ہال کی انتظامیہ فن پاروں کی رائلٹی کی مد میں مجھے دس لاکھ روپے ادا کرے ورنہ قانونی کارروائی کا بھی حق رکھتا ہوں۔
مصور نے کہا کہ پینٹنگز غائب ہونے کا معاملہ تب سے تھا جب میں فائنل ائیر کا اسٹوڈنٹ تھا اور انہیں یونیورسٹی میں لگایا تھا، جس کے بعد بے نظیر آرٹ گیلری میں نمائش ہوئی تو اس میں سے میں نے دو پینٹنگز اٹھا کر صادقین ایوارڈ کیلئے بھیجی تھیں۔
ایگزیکیوشن کے بعد میں نے صادقین سے رابطہ کیا تھا، میرے پاس جو نمبر موجود ہے اُس پر ابھی تک فون جارہا ہے مگر کوئی نہیں اٹھاتا، ایک بار رابطہ کرنے پر مجھے بتایا گیا کہ یہ نمبر اب ہمارے پی ٹی سی ایل پر کنورٹ کیا جا چکا ہے، پھر اطلاعات آئیں کہ تزئین و آرائش کے دوران پینٹنگز کھو گئیں اور پھر سات سال کے بعد میں نے ڈرامے میں پینٹنگز دیکھیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم میری پینٹنگز کہاں کہاں استعمال کی گئی ہیں، مجھے اگر معلوم ہوگا کہ میری پینٹنگز سے کمایا گیا ہے تو ہم قانونی کارروائی کرنے کا بھی اختیار رکھتے ہیں، ہمین فن پاروں کی رائلٹی چاہئے ورنہ ہم قانونی کاروائی کا حق رکھتے ہیں۔
اس موقع پر کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر کلچر اینڈ اسپورٹس رضاعباس نے کہا سیفی کی تصاویر کا معاملہ اختتام پزیر ہوگیا ہے، آج ہم نے آرٹسٹ کے حوالے انکی پینٹنگز کردی۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل ہوئی تھیں جس کے بعد علم میں آیا تھا ہمارے پاس یہ تصاویر ائی تھیں وہ ان سے کھو گئی تھیں تو ہم یہ چاہتے تھے کہ کیمرے کی نگاہ کے اگے ہم یہ تصویریں دیں یہ سیفی کی امانت ہمارے پاس ہیں وہ امانت ان تک پہنچا دی ہے ماضی میں کیش انعامات کا اعلان ہوا اس میں بھی یہ آرٹسٹ نہیں تھے چار لوگ سلیکٹ ہوئے تھے جو کیش پرائز کے کر نہیں گئے تھے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سیفی آرٹسٹ کا کیش پرائز موجود ہے ان کو دین گےیہ تصاویر 2017 سے یہاں پر موجود ہیں ہم نے اخبار میں تشہیر بھی کیان کی طرف سے دعویٰ آیا ان کی پینٹنگز سے ہم نے ریونیو کمایا ہے جبکہ ایسا نہیں ہے ہم نے اس سے کچھ نہیں کمایا یہاں پر مفت میں شو ہوتے ہیں کوئی بھی آرٹسٹ اگر کہتا ہے کہ اس کی پینٹنگز مس ہوگئی ہیں وہ آسکتا ہے۔
کے ایم سی افسر نے کہا کہ کئی بار سیفی سومرو اطلاع بھی دی گئی کہ پینٹنگز لے جائیں لیکن لینے نہیں آئے آج حوالے کردی گئیں جبکہ دس لاکھ کا مطالبہ صرف بلیک میلنگ کے سوا کچھ نہیں ہے۔
فیریئر ہال میں موجود پینٹنگز 2017 سے یہیں موجود ہیں اور غائب نہیں ہوئیں۔فریئر ہال انتظامیہ اور کے ایم سی کی جانب سے پورٹریٹ پینٹنگز کی حوالگی کے بعد وصولی کے دستخط بھی لئے گئے، واضح رہے کہ حال ہی میں آرٹسٹ سیفی سومرو کی پینٹنگز گمشدہ ہونے کے بعد ڈرامے میں نظر آئی تھی جس کے بعد پولیس کو فن پاروں کی چوری کی درخواست جمع کروا دی گئی تھی۔ 2017 میں سیفی سومرو کی پینٹنگز کی نمائش فرئیرہال میں ہوئی تھی
تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع گھوٹکی سے تعلق رکھنے والے آرٹسٹ سیفی سومرو نے سوشل میڈیا پر کراچی کے فریئر ہال سے کھوجانے والی اپنی دو پینٹگز ڈرامے میں استعمال ہونے کا دعویٰ کیا تھا جس کا اب ڈراپ سین ہوگیا ہے۔
اس حوالے سے سندھ حکومت کے محکمہ ثقافت کی انکوائری اور رپورٹ کی روشنی میں کراچی میونسپل کارپوریشن کے سینئر ڈائریکٹر برائے کلچر اینڈ اسپورٹس رضا عباس نے مذکورہ پینٹنگز اور انعامی رقم سیفی سومرو کے حوالے کیں۔
اس موقع پر مصور سیفی سومرو نے کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر کلچر اینڈ اسپورٹس رضاعباس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہ کہ پروڈکشن ہاؤس اور ہال کی انتظامیہ فن پاروں کی رائلٹی کی مد میں مجھے دس لاکھ روپے ادا کرے ورنہ قانونی کارروائی کا بھی حق رکھتا ہوں۔
مصور نے کہا کہ پینٹنگز غائب ہونے کا معاملہ تب سے تھا جب میں فائنل ائیر کا اسٹوڈنٹ تھا اور انہیں یونیورسٹی میں لگایا تھا، جس کے بعد بے نظیر آرٹ گیلری میں نمائش ہوئی تو اس میں سے میں نے دو پینٹنگز اٹھا کر صادقین ایوارڈ کیلئے بھیجی تھیں۔
ایگزیکیوشن کے بعد میں نے صادقین سے رابطہ کیا تھا، میرے پاس جو نمبر موجود ہے اُس پر ابھی تک فون جارہا ہے مگر کوئی نہیں اٹھاتا، ایک بار رابطہ کرنے پر مجھے بتایا گیا کہ یہ نمبر اب ہمارے پی ٹی سی ایل پر کنورٹ کیا جا چکا ہے، پھر اطلاعات آئیں کہ تزئین و آرائش کے دوران پینٹنگز کھو گئیں اور پھر سات سال کے بعد میں نے ڈرامے میں پینٹنگز دیکھیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم میری پینٹنگز کہاں کہاں استعمال کی گئی ہیں، مجھے اگر معلوم ہوگا کہ میری پینٹنگز سے کمایا گیا ہے تو ہم قانونی کارروائی کرنے کا بھی اختیار رکھتے ہیں، ہمین فن پاروں کی رائلٹی چاہئے ورنہ ہم قانونی کاروائی کا حق رکھتے ہیں۔
اس موقع پر کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر کلچر اینڈ اسپورٹس رضاعباس نے کہا سیفی کی تصاویر کا معاملہ اختتام پزیر ہوگیا ہے، آج ہم نے آرٹسٹ کے حوالے انکی پینٹنگز کردی۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر تصاویر وائرل ہوئی تھیں جس کے بعد علم میں آیا تھا ہمارے پاس یہ تصاویر ائی تھیں وہ ان سے کھو گئی تھیں تو ہم یہ چاہتے تھے کہ کیمرے کی نگاہ کے اگے ہم یہ تصویریں دیں یہ سیفی کی امانت ہمارے پاس ہیں وہ امانت ان تک پہنچا دی ہے ماضی میں کیش انعامات کا اعلان ہوا اس میں بھی یہ آرٹسٹ نہیں تھے چار لوگ سلیکٹ ہوئے تھے جو کیش پرائز کے کر نہیں گئے تھے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سیفی آرٹسٹ کا کیش پرائز موجود ہے ان کو دین گےیہ تصاویر 2017 سے یہاں پر موجود ہیں ہم نے اخبار میں تشہیر بھی کیان کی طرف سے دعویٰ آیا ان کی پینٹنگز سے ہم نے ریونیو کمایا ہے جبکہ ایسا نہیں ہے ہم نے اس سے کچھ نہیں کمایا یہاں پر مفت میں شو ہوتے ہیں کوئی بھی آرٹسٹ اگر کہتا ہے کہ اس کی پینٹنگز مس ہوگئی ہیں وہ آسکتا ہے۔
کے ایم سی افسر نے کہا کہ کئی بار سیفی سومرو اطلاع بھی دی گئی کہ پینٹنگز لے جائیں لیکن لینے نہیں آئے آج حوالے کردی گئیں جبکہ دس لاکھ کا مطالبہ صرف بلیک میلنگ کے سوا کچھ نہیں ہے۔
فیریئر ہال میں موجود پینٹنگز 2017 سے یہیں موجود ہیں اور غائب نہیں ہوئیں۔فریئر ہال انتظامیہ اور کے ایم سی کی جانب سے پورٹریٹ پینٹنگز کی حوالگی کے بعد وصولی کے دستخط بھی لئے گئے، واضح رہے کہ حال ہی میں آرٹسٹ سیفی سومرو کی پینٹنگز گمشدہ ہونے کے بعد ڈرامے میں نظر آئی تھی جس کے بعد پولیس کو فن پاروں کی چوری کی درخواست جمع کروا دی گئی تھی۔ 2017 میں سیفی سومرو کی پینٹنگز کی نمائش فرئیرہال میں ہوئی تھی