کراچی خاتون کے پراسرار اغوا کا مقدمہ درج
پراسرار اغوا کا مقدمہ بڑی بہن کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے
ماڑی پور پولیس نے خاتون کے پراسرار اغوا کا مقدمہ بڑی بہن کی مدعیت میں درج کرلیا۔
ماڑی پور پولیس نے خاتون کے پراسرار اغوا کا مقدمہ بڑی بہن کی مدعیت میں درج کرلیا۔ اس حوالے سے ایس ایچ او ماڑی پور شبیر حسین نے بتایا کہ پولیس نے سندھ مدرستہ الاسلام کی لیکچرار ثمرین کی مدعیت میں ان کی چھوٹی بہن وردہ کے اغوا کا مقدمہ نمبر 252 سال 2024 بجرم دفعہ 365 بی کے تحت درج کیا ہے۔
مدعیہ نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ لیکچرار ہیں اور پچھلے کچھ عرصے سے ایک موبائل فون نمبر (ایف آئی آر میں درج ہے) سے ہمارے گھر کے موبائل فون نمبر پر کالز اور میسج آرہے تھے جبکہ میری چھوٹی بہن 35 سالہ وردہ گھر پر موجود ہوتی ہے۔ آج 30 ستمبر کو میں طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے سو رہی تھی میری والدہ صبح ساڑھے نو بجے کام سے دوسری بہن کے ساتھ کھارادر گئی ہوئی تھیں اور وہ ساڑھے گیارہ بجے واپس آئیں تو میری بہن وردہ گھر پر موجود نہیں تھی ہم نے اسے اپنے طور پر اہل محلہ اور رشتے داروں کے یہاں معلوم کیا لیکن اس کا کوئی پتہ نہ چل سکا ۔
مدعیہ کے مطابق مجھے قوی یقین ہے کہ فون نمبر بالا والے شخص نے اپنے دیگر نامعلوم ساتھیوں کے ساتھ ملکر کر میری چھوٹی بہن کو بھلا پھسلا کر زنا کی نیت سے اغوا کر کے لے گئے ہیں صلح مشورہ کے بعد والدہ کے ہمراہ رپورٹ کرنے آئی ہوں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مدعیہ کی جانب سے فراہم کردہ موبائل فون نمبروں کا ڈیٹا اور ان کی لوکیشن کو چیک کیا جا رہا ہے جبکہ مقدمہ مزید تفتیش کے لیے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا ۔
ماڑی پور پولیس نے خاتون کے پراسرار اغوا کا مقدمہ بڑی بہن کی مدعیت میں درج کرلیا۔ اس حوالے سے ایس ایچ او ماڑی پور شبیر حسین نے بتایا کہ پولیس نے سندھ مدرستہ الاسلام کی لیکچرار ثمرین کی مدعیت میں ان کی چھوٹی بہن وردہ کے اغوا کا مقدمہ نمبر 252 سال 2024 بجرم دفعہ 365 بی کے تحت درج کیا ہے۔
مدعیہ نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ لیکچرار ہیں اور پچھلے کچھ عرصے سے ایک موبائل فون نمبر (ایف آئی آر میں درج ہے) سے ہمارے گھر کے موبائل فون نمبر پر کالز اور میسج آرہے تھے جبکہ میری چھوٹی بہن 35 سالہ وردہ گھر پر موجود ہوتی ہے۔ آج 30 ستمبر کو میں طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے سو رہی تھی میری والدہ صبح ساڑھے نو بجے کام سے دوسری بہن کے ساتھ کھارادر گئی ہوئی تھیں اور وہ ساڑھے گیارہ بجے واپس آئیں تو میری بہن وردہ گھر پر موجود نہیں تھی ہم نے اسے اپنے طور پر اہل محلہ اور رشتے داروں کے یہاں معلوم کیا لیکن اس کا کوئی پتہ نہ چل سکا ۔
مدعیہ کے مطابق مجھے قوی یقین ہے کہ فون نمبر بالا والے شخص نے اپنے دیگر نامعلوم ساتھیوں کے ساتھ ملکر کر میری چھوٹی بہن کو بھلا پھسلا کر زنا کی نیت سے اغوا کر کے لے گئے ہیں صلح مشورہ کے بعد والدہ کے ہمراہ رپورٹ کرنے آئی ہوں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مدعیہ کی جانب سے فراہم کردہ موبائل فون نمبروں کا ڈیٹا اور ان کی لوکیشن کو چیک کیا جا رہا ہے جبکہ مقدمہ مزید تفتیش کے لیے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا ۔