81 سالہ ماڈل نے مِس یونیورس مقابلے میں بہترین لباس کا ایوارڈ جیت لیا
چوئی سون ہوا 1952 میں دنیا کے پہلے مس یونیورس مقابلے سے تقریباً ایک دہائی قبل 1943میں پیدا ہوئیں
جنوبی کوریا کی 81 سالہ ماڈل نے مس یونیورس کوریا کے مقابلے میں حصہ لے کر نہ صرف تاریخ رقم کی بلکہ بہترین لباس کا ایوارڈ بھی جیت لیا۔
چوئی سون ہوا نامی خاتون اپنے سفید بالوں اور جوانی کے جذبے کے ساتھ اپنی ساتھی مدمقابل خواتین جو ان سے کئی سال چھوٹی تھیں، میں نمایاں نظر آئیں لیکن وہ یہ ثابت کرنے کے لئے پرعزم تھیں کہ عمر صرف ایک عدد ہے۔
چوئی سون ہوا 1952 میں دنیا کے پہلے مس یونیورس مقابلے سے تقریباً ایک دہائی قبل 1943 میں پیدا ہوئیں۔ مس چوئی نے اگرچہ مس یونیورس کا ٹائٹل تو نہیں جیتا تاہم انہیں بہترین لباس کے انتخاب کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
اپنی عمر کے باوجود محترمہ چوئی اپنی صلاحیتوں پر پراعتماد ہیں اور مستقبل میں آنے والے دیگر مقابلوں کے لیے بھی پُرامید ہیں۔
انہوں نے سی این این کو بتایا کہ میں دنیا کو حیران کرنا چاہتی ہوں کہ 81 سالہ خاتون اتنی صحت مند، جوان اور خوبصورت کیسے ہے؟ اس نے اس جسم کو اب تک کیسے مستحکم رکھا ہے اور یہ کہ اس کی خوراک کیا ہے؟۔
چوئی سون ہوا نامی خاتون اپنے سفید بالوں اور جوانی کے جذبے کے ساتھ اپنی ساتھی مدمقابل خواتین جو ان سے کئی سال چھوٹی تھیں، میں نمایاں نظر آئیں لیکن وہ یہ ثابت کرنے کے لئے پرعزم تھیں کہ عمر صرف ایک عدد ہے۔
چوئی سون ہوا 1952 میں دنیا کے پہلے مس یونیورس مقابلے سے تقریباً ایک دہائی قبل 1943 میں پیدا ہوئیں۔ مس چوئی نے اگرچہ مس یونیورس کا ٹائٹل تو نہیں جیتا تاہم انہیں بہترین لباس کے انتخاب کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
اپنی عمر کے باوجود محترمہ چوئی اپنی صلاحیتوں پر پراعتماد ہیں اور مستقبل میں آنے والے دیگر مقابلوں کے لیے بھی پُرامید ہیں۔
انہوں نے سی این این کو بتایا کہ میں دنیا کو حیران کرنا چاہتی ہوں کہ 81 سالہ خاتون اتنی صحت مند، جوان اور خوبصورت کیسے ہے؟ اس نے اس جسم کو اب تک کیسے مستحکم رکھا ہے اور یہ کہ اس کی خوراک کیا ہے؟۔