سعودی عرب میں مرسڈیز کار سے بھی مہنگی بھیڑ
مقامی تاجر نے نایاب بھیڑ 7 لاکھ 65 ہزار ریال میں خریدی ہےجو پاکستانی کرنسی میں 2 کروڑ ایک لاکھ 20 ہزار روپے بنتے ہیں۔
کیا کوئی یقین کرسکتا ہے کہ سعودی عرب مین ایک بھیڑ دنیا کی مہنگی ترین گاڑی مرسڈیز سے بھی زیادہ مہنگے داموں فروخت ہوئی ہے ؟
کہتے ہیں کہ شوق کا کوئی مول نہیں ہوتا اور جب شوق کے ساتھ ساتھ استعداد بھی ہو تو انسان اس کی تسکین کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے، اس کی تازہ مثال سعودی عرب میں دیکھنے کو ملی ہے جہاں فہد الودانی نامی مقامی تاجر نے مکہ المکرمہ کے باشندے سے منہ مانگے داموں میں ایک بھیڑ خریدی ہے۔ اگر کسی عام پاکستانی سے پوچھا جائے کہ وہ کسی بھی بھیڑ کی زیادہ سے زیادہ کیا قیمت ادا کرے گا تو وہ کہے گا زیادہ سے زیادہ 25 ہزار روپے لیکن فہد الودانی نے ایک بھیڑ کو 7 لاکھ 65 ہزار ریال میں خریدا ہے جو پاکستانی کرنسی میں 2 کروڑ ایک لاکھ 20 ہزار روپے بنتے ہیں۔
مویشیوں کی خرید و فروخت کے شعبے سے منسلک افراد کا کہنا ہے کہ فواد الودانی نے کوئی معمولی بھیڑ نہیں خریدی ۔ یہ بھیڑ ہداد نامی نایاب نسل سے تعلق رکھتی ہے۔ اب یہ نا کہیئے گا کہ اس بھیڑ سے بہتر تھا کہ آدمی مرسڈیز کار ہی خرید لیتا پھر بھی پیسے بچ ہی جاتے کیونکہ مہنگی سے مہنگی مرسڈیز بھی ڈیڑھ سے دو کروڑ میں خریدی جاسکتی ہے۔
کہتے ہیں کہ شوق کا کوئی مول نہیں ہوتا اور جب شوق کے ساتھ ساتھ استعداد بھی ہو تو انسان اس کی تسکین کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے، اس کی تازہ مثال سعودی عرب میں دیکھنے کو ملی ہے جہاں فہد الودانی نامی مقامی تاجر نے مکہ المکرمہ کے باشندے سے منہ مانگے داموں میں ایک بھیڑ خریدی ہے۔ اگر کسی عام پاکستانی سے پوچھا جائے کہ وہ کسی بھی بھیڑ کی زیادہ سے زیادہ کیا قیمت ادا کرے گا تو وہ کہے گا زیادہ سے زیادہ 25 ہزار روپے لیکن فہد الودانی نے ایک بھیڑ کو 7 لاکھ 65 ہزار ریال میں خریدا ہے جو پاکستانی کرنسی میں 2 کروڑ ایک لاکھ 20 ہزار روپے بنتے ہیں۔
مویشیوں کی خرید و فروخت کے شعبے سے منسلک افراد کا کہنا ہے کہ فواد الودانی نے کوئی معمولی بھیڑ نہیں خریدی ۔ یہ بھیڑ ہداد نامی نایاب نسل سے تعلق رکھتی ہے۔ اب یہ نا کہیئے گا کہ اس بھیڑ سے بہتر تھا کہ آدمی مرسڈیز کار ہی خرید لیتا پھر بھی پیسے بچ ہی جاتے کیونکہ مہنگی سے مہنگی مرسڈیز بھی ڈیڑھ سے دو کروڑ میں خریدی جاسکتی ہے۔