پی ٹی آئی کی حکومت میں ملک کی معیشت سے کھیل کھیلا گیا وزیراعلیٰ سندھ

پی پی پی کے 2024 کے منشور میں بھی آئینی عدالتیں شامل ہیں، مراد علی شاہ

مراد علی شاہ نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کی—فوٹو: اسکرین گریب

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی گزشتہ وفاقی حکومت کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں ملک کی معیشت سے کھیل کھیلا گیا اور اس کو سنبھلنے میں دو سال لگے۔

وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پریس کلب پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے لیے نئی جگہ نہیں ہے، یہاں سے محترمہ بینظیر بھٹو اور ذوالفقار علی بھٹو نے آمریت کے خلاف جدوجہد شروع کی تھی، اس وقت بھی ہماری قیادت میڈیا اور اس پریس کلب کو اس نظر سے دیکھتی ہے کہ یہ ریاست کا چوتھا ستون ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا اور پریس کلبز پر بھاری ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے کہ وہ لوگوں تک حقائق پہنچائیں، پہلے صحافت کا معیار بلند ہوتا تھا، اب ہر موبائل والا صحافی ہے اور صحافت کے غلط استعمال سے نقصانات بہت ہوتے ہیں، اس وقت سب سے زیادہ نقصان صحافت کا ہی ہوا ہے۔

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ میں نے پریس کلب سے وعدہ کیا ہے کہ نومبر کے پہلے ہفتے میں پھر آؤں گا اور پروگریس کے ساتھ حاضر ہوں گا، پریس کلب کے اراکین کے مسائل کے حل کے لیے وعدہ کیا ہے۔


مراد علی شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں ملک کی معیشت سے کھیل کھیلا گیا، اس ملک کو سنبھلنے میں دو سال لگے ہیں، آج کل جوڈیشل ریفارمز کی بات چل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول صاحب کا 2024 والا منشور پڑھ لیں اس میں بھی آئینی عدالتیں شامل ہیں، پہلے یہ بات 2008 میں کی گئی تھی جبکہ ابھی کہا جا رہا ہے کہ عدالتیں کسی ایک شخص کے لیے بنائی جا رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیشنل فنانس کمیشن سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، اس کے بارے میں آئین میں لکھا ہوا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے شہر میں بجلی کے مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں دوبارہ وزیر اعظم سے بات کروں گا کہ کے-الیکٹرک کے بورڈ میں حکومت سندھ کی نمائندگی ہو۔
Load Next Story