معروف گلوکار مسعود رانا کو مداحوں سے بچھڑے 29 برس بیت گئے
تین عشروں پر محیط کیریئر کے دوران انہوں نے 500 سے زائد فلموں کے لیے گانے گائے
معروف گلوکار مسعود رانا کو مداحوں سے بچھڑے29 برس بیت گئے لیکن ان کی آواز کا سحر آج بھی برقرار ہے، انہیں پاکستان کا محمد رفیع بھی کہا جاتا ہے۔
مسعود رانا 9 جون 1938ء کو میرپورخاص کے ایک زمیندار کے گھر پیدا ہوئے، 1962ء میں گلوکاری کا آغاز کیا اور پہلی فلم انقلاب کے لیے پہلا گانا گایا لیکن اصل شہرت پنجابی فلم ڈاچی سے ملی۔
مسعود رانا اردو اور پنجابی فلموں کے صَف اوّل کے گلوکار تھے۔تین عشروں پر محیط کیریئر کے دوران انہوں نے 500 سے زائد فلموں کے لیے گانے گائے۔
ان کے گائے ہوئے گانے اداکار ندیم، محمد علی،وحیدمراد،،غلام محی الدین سمیت پاکستان کے تمام بڑے اداکاروں پر فلمبند ہوئے۔
مسعود رانا نے کئی ملی نغمے گائے، 1965 اور 1971 کی جنگ میں گائے ہوئے ان کے جنگی ترانے آج بھی خون کو گرما دیتے ہیں۔
دنیائے موسیقی کا یہ روشن ستارہ چار اکتوبر 1995 کوہمیشہ کے لئے غروب ہو گیا لیکن وہ اپنی فنی خدمات کی بنا پر اپنے لاکھون پرستاروں کے دلوں میں ہمیشہ روشن رہیں گے۔
مسعود رانا 9 جون 1938ء کو میرپورخاص کے ایک زمیندار کے گھر پیدا ہوئے، 1962ء میں گلوکاری کا آغاز کیا اور پہلی فلم انقلاب کے لیے پہلا گانا گایا لیکن اصل شہرت پنجابی فلم ڈاچی سے ملی۔
مسعود رانا اردو اور پنجابی فلموں کے صَف اوّل کے گلوکار تھے۔تین عشروں پر محیط کیریئر کے دوران انہوں نے 500 سے زائد فلموں کے لیے گانے گائے۔
ان کے گائے ہوئے گانے اداکار ندیم، محمد علی،وحیدمراد،،غلام محی الدین سمیت پاکستان کے تمام بڑے اداکاروں پر فلمبند ہوئے۔
مسعود رانا نے کئی ملی نغمے گائے، 1965 اور 1971 کی جنگ میں گائے ہوئے ان کے جنگی ترانے آج بھی خون کو گرما دیتے ہیں۔
دنیائے موسیقی کا یہ روشن ستارہ چار اکتوبر 1995 کوہمیشہ کے لئے غروب ہو گیا لیکن وہ اپنی فنی خدمات کی بنا پر اپنے لاکھون پرستاروں کے دلوں میں ہمیشہ روشن رہیں گے۔