زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر زوال کا شکار
ڈالر کے انٹربینک ریٹ 23 پیسے کی کمی سے 277 روپے 51 پیسے کی سطح پر بند ہوئے
نئے انفلوز سے سپلائی بہتر ہونے، زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 10ارب 70کروڑ ڈالر کے ساتھ ڈھائی سال کی بلند سطح پر آنے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں ایک روزہ وقفے کے بعد جمعہ کو دوبارہ ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔
آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کے بعد پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی نئی راہیں کھلنے اور آنے والے دنوں میں ڈالر کی قدر میں نمایاں کمی کی پیشگوئیوں سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 31پیسے کی کمی سے 277روپے 43پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم معیشت میں زرمبادلہ کی طلب اور درآمدی نوعیت کی ضروریات کا دباؤ بڑھنے کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 23 پیسے کی کمی سے 277 روپے 51 پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 02پیسے کی کمی سے 279روپے 84پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کے بعد پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی نئی راہیں کھلنے اور آنے والے دنوں میں ڈالر کی قدر میں نمایاں کمی کی پیشگوئیوں سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 31پیسے کی کمی سے 277روپے 43پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی تاہم معیشت میں زرمبادلہ کی طلب اور درآمدی نوعیت کی ضروریات کا دباؤ بڑھنے کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 23 پیسے کی کمی سے 277 روپے 51 پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 02پیسے کی کمی سے 279روپے 84پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔