دہشت گردی کا خاتمہ ناگزیر

ماضی کے آمروں کی غیردانشمندانہ اسٹرٹیجک ڈپتھ پالیسی نے ہمیں یہ دن دکھائے ہیں

ضرب عضب کے نام سے جاری آپریشن کامیابی سے جاری ہے، اب تک سیکڑوں ملکی اورغیرملکی دہشت گرد ہلاک ہوچکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

ماضی کے آمروں کی غیردانشمندانہ اسٹرٹیجک ڈپتھ پالیسی نے ہمیں یہ دن دکھائے ہیں کہ ملک میں پچاس ہزار سے زائد پاکستانی دہشت گردی کے واقعات میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، ملک کی داخلی صورتحال دن بدن تشویشناک ہوتی جا رہی تھی ،پاک فوج نے دہشت گردوں کے خلاف ایک فیصلہ کن جنگ کا آغاز ماہ رمضان کے مقدس مہینے میںکیا ہے، اسی بابرکت مہینے میں پاکستان قائم ہوا تھا اور انشاء اللہ قائم ودائم رہے گا، ملک میں دہشت گردوں کے خلاف ضرب عضب کے نام سے جاری آپریشن کامیابی سے جاری ہے، اب تک سیکڑوں ملکی اورغیرملکی دہشت گرد ہلاک ہوچکے ہیں۔

شمالی وزیرستان جو ملکی اور غیرملکی دہشتگردوں کا گڑھ بن چکا ہے اور ملک میں جتنے بھی سنگین دہشت گردی کے واقعات رونما ہوتے تھے، اس کے ڈانڈے یہاں سے ملتے تھے،اگلے روز اسی حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم نواز باجوہ نے لاہور میں سینئر صحافیوں اور اینکرز کو آپریشن ''ضرب عضب'' کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پہلے مرحلے میں شمالی وزیرستان کو دہشت گردوں سے کلیئرکرنا ہے اور سارا علاقہ سیل ہے ۔ آپریشن کے خاتمے کا حتمی ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔

بریفنگ کے دوران جو شواہد وحقائق بیان کیے گئے، ان کے مطابق میرانشاہ سے2کروڑ کی افغان کرنسی اور سعودی کرنسی برآمدگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ نام نہاد جہاد کے نام پر دنیا بھر سے دہشت گرد یہاں موجود تھے ، ملک بھر میں اغوا برائے تاوان کی وارداتیں کرنے والے گروہ کا ہیڈ کوارٹر بھی شمالی وزیرستان میں تھا ، ابھی تک سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق گورنر پنجاب سلیمان تاثیر کے بیٹوں کی بازیابی بھی معمہ بنی ہوئی ہے ۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نہ تو افغانستان کی حکومت پاک فوج سے تعاون کر رہی ہے اور نہ ہی ایساف فورسز تعاون کر رہی ہیں ۔پاک فوج کے جرات مند جواں اپنے زور بازو پر بھروسہ کرتے ہوئے یہ جنگ لڑ رہے ہیں اور اس سلسلے میں انھیں کامیابیاں بھی مل رہی ہیں۔


اگلے روز کالعدم تحریک طالبان کے کمانڈر اور سابق صدر پرویز مشرف پرحملے کے مجرم عدنان رشیدکو زخمی حالت میںگرفتارکرلیا گیا ۔ ملزم کو 24 سال کی عمرمیں مشرف پرحملے کے الزام میںگرفتارکیا گیا تھا اور 2005 میں موت کی سزا ہوئی تھی، تاہم وہ بنوں جیل توڑ کر فرار ہوا تھا۔ دوسری جانب میر علی کے قریب فائرنگ کے تبادلے میں کیپٹن آکاش ربانی سمیت 5 جوان شہید جب کہ 11 دہشت گرد مارے گئے، ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی لاشیں فوج کے قبضے میں ہیں۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ میر علی میں آپریشن کے دوران شہید ہونے والے جوانوں پر فخرہے۔

بی بی سی کے مطابق آپریشن کا دائرہ باجوڑ تک وسیع ہوتا دکھائی دے رہا ہے ، جرگے نے یقین دہانی کرائی ہے کہ شدت پسندوں کے خلاف کارروائی میں فورسزکے ساتھ تعاون کیا جائے گا۔پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشتگردوں کے تعاقب میں ہیں اسی حوالے سے کراچی کے علاقے قائد آباد، گلشن بونیر میں سرچ آپریشن کے دوران پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے علاقائی امیر سمیت 5 دہشت گردوں کی ہلاکت اہم ترین کامیابی قرار دی جا سکتی ہے۔

دہشت گرد پولیس و رینجرز اہلکاروں اور انسداد پولیو مہم کے دوران رضاکاروں کے قتل سمیت 50 سے زائد وارداتوں میں ملوث تھے، ہمیں ان لاکھوں لوگوں کا بھی بحیثیت قوم احسان مند ہونا چاہیے جنھوں نے وطن عزیز کی سلامتی اور بقا کی خاطر اپنے آبائی علاقوں سے ہجرت کی ہے، حکومت اور عوام ان کی ہر ممکن خدمت اپنے فرض سمجھ کر رہے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف قوم اور پاک فوج نے ملکر لازوال قربانیوں کی داستان رقم کی ہے۔ انشاء اللہ فتح پاکستانی عوام کا مقدر بنے گی اور ملک سے دہشتگردوں کا مکمل خاتمہ ہوگا۔
Load Next Story