پاکستان سے غیرملکی سرمایہ کاری کے انخلا کا پروپیگنڈہ افسانہ قرار
گزشتہ 18 ماہ کے دوران 11غیرملکی کمپنیوں نے انخلا کیا، ان کی جگہ لینے کیلیے 16 کمپنیاں تیار
پچھلے کچھ عرصے سے یہ پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے کہ غیرملکی کمپنیاں پاکستان سے اپنا کاروبار سمیٹ رہی ہیں اور غیر ملکی سرمایے کا انخلاء ہو رہا ہے، لیکن فیکٹ چیک کے حقائق اس کے برعکس کہانی سنا رہے ہیں۔
فیکٹ چیک کے مطابق گزشتہ 18 ماہ کے دوران پاکستان میں کاروبار شروع کرنے والی غیرملکی کمپنیوں کی تعداد اپنے کاروبار کو بند کرنے والی کمپنیوں کے مقابلے میں کافی زیادہ رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عارف حبیب لمیٹڈ کے سی ای او شاہد علی حبیب اور ریسرچ ہیڈ طاہر عباس کی ''پاکستانی معیشت: غیرملکی سرمایہ کاری کا انخلاء، افسانہ ہے، حقیقت نہیں'' کے عنوان سے مشترکہ ریسرچ یہ ظاہر کرتی ہے کہ غیرملکی سرمایہ کاری کی آمد انخلاء کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 18 ماہ کے دوران پاکستان سے 11 غیرملکی کمپنیوں نے انخلاء کیا ہے، یا پھر انخلاء کا پروگرام بنایا ہے، جبکہ ان کی جگہ لینے کے لیے 16 غیرملکی کمپنیوں تیار کھڑی ہیں، غیر ملکی سرمائے کے انخلاء کا بیانیہ نہ صرف مس انفارمیشن ہے بلکہ حقائق کے بالکل برعکس ہے جبکہ مستقبل میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا مستقبل روشن ہے۔
اسی طرح، بہت سے عالمی سرمایہ کار انرجی، مائننگ، ریفائنریز، کارپوریٹ فارمنگ اور ایکسپلوریشن میں دلچسپی لے رہے ہیں، پاکستان کے میکرواکنامک اشاریوں کے بہتر ہونے کے بعد غیرملکی سرمایہ کاری میں تیزی آئے گی۔
واضح رہے کہ مالی سال غیر ملکی سرمایہ کاری 17 فیصد اضافے کے ساتھ 1.9 ارب ڈالر رہی ہے جو کہ مالی سال 23 کے دوران 1.6 ارب ڈالر تھی، چین 568 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ سب سے بڑے غیر ملکی سرمایہ کار کے طور پر سامنے آیا ہے جبکہ ہانک کانگ 359 ملین ڈالر کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، 800 ملین ڈالر کے ساتھ سب سے زیادہ سرمایہ کاری پاور سیکٹر میں ہوئی ہے، ایکسپلوریشن 304 ملین ڈالر کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
فیکٹ چیک کے مطابق گزشتہ 18 ماہ کے دوران پاکستان میں کاروبار شروع کرنے والی غیرملکی کمپنیوں کی تعداد اپنے کاروبار کو بند کرنے والی کمپنیوں کے مقابلے میں کافی زیادہ رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عارف حبیب لمیٹڈ کے سی ای او شاہد علی حبیب اور ریسرچ ہیڈ طاہر عباس کی ''پاکستانی معیشت: غیرملکی سرمایہ کاری کا انخلاء، افسانہ ہے، حقیقت نہیں'' کے عنوان سے مشترکہ ریسرچ یہ ظاہر کرتی ہے کہ غیرملکی سرمایہ کاری کی آمد انخلاء کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 18 ماہ کے دوران پاکستان سے 11 غیرملکی کمپنیوں نے انخلاء کیا ہے، یا پھر انخلاء کا پروگرام بنایا ہے، جبکہ ان کی جگہ لینے کے لیے 16 غیرملکی کمپنیوں تیار کھڑی ہیں، غیر ملکی سرمائے کے انخلاء کا بیانیہ نہ صرف مس انفارمیشن ہے بلکہ حقائق کے بالکل برعکس ہے جبکہ مستقبل میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا مستقبل روشن ہے۔
اسی طرح، بہت سے عالمی سرمایہ کار انرجی، مائننگ، ریفائنریز، کارپوریٹ فارمنگ اور ایکسپلوریشن میں دلچسپی لے رہے ہیں، پاکستان کے میکرواکنامک اشاریوں کے بہتر ہونے کے بعد غیرملکی سرمایہ کاری میں تیزی آئے گی۔
واضح رہے کہ مالی سال غیر ملکی سرمایہ کاری 17 فیصد اضافے کے ساتھ 1.9 ارب ڈالر رہی ہے جو کہ مالی سال 23 کے دوران 1.6 ارب ڈالر تھی، چین 568 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ سب سے بڑے غیر ملکی سرمایہ کار کے طور پر سامنے آیا ہے جبکہ ہانک کانگ 359 ملین ڈالر کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، 800 ملین ڈالر کے ساتھ سب سے زیادہ سرمایہ کاری پاور سیکٹر میں ہوئی ہے، ایکسپلوریشن 304 ملین ڈالر کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔