مضافاتی علاقوں میں لینڈ مافیا کیخلاف آپریشن کا فیصلہ

اسسٹنٹ کمشنر ابراہیم حیدری کمیٹی کے سربراہ مقرر، ریونیو، بلدیہ، انسداد تجاوزات، قانون نافذ کرنےوالےافسر کمیٹی میں شامل

پارکس اور کھیل کے میدان، سرکاری اورایس ٹی پلاٹوں پر قبضہ، اراضی پلاٹ بناکر بیچ دی گئی، لینڈ مافیا کے کارندوں اور سرپرستوں کیخلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

حکومت سندھ نے کراچی میں اربوں روپے مالیت کی قبضہ کی گئی سرکاری اراضی کولینڈ مافیا سے واگزار کرانے کے لیے آپریشن شروع کر نے کا فیصلہ کیا ہے اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر ابراہیم حیدری یوسف عباسی کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے سرکاری اراضی سے قبضہ واگزار کرانے کے لیے قائم کی گئی کمیٹی میں ریونیو،بلدیہ عظمیٰ کراچی ،انسداد تجاوزات، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران شامل ہوں گے،کمیٹی کراچی میں لینڈ مافیا کے خلاف آج (جمعرات) سے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کرے گی اس کمیٹی کو اعلیٰ اختیارات تقویض کیے گئے ہیں، ذرائع کے مطابق محکمہ ریونیو اور دیگر اداروں نے حکومت کو رپورٹ بھیجی تھی کہ کراچی کے اہم مضافاتی علاقوں کی اربوں روپے مالیت کی قیمتی سرکاری اراضی پر لینڈ مافیا کے مقامی اور غیر مقامی افراد نے قبضہ کرلیا ہے۔


لینڈمافیا نے گڈاپ ،بن قاسم ،ابراہیم حیدری ،سرجانی ٹائون ،نادرن بائی پاس ، بلدیہ ٹائون ،ماڑی پور، کورنگی ،لانڈھی ،ملیر ،نیوکراچی ،سہراب گوٹھ،سائٹ،شیرشاہ،ناظم آباد ، لیاقت آباد ،گارڈن سمیت شہر کے اہم علاقوں میں واقع سرکاری اور ایس ٹی پلاٹوں پر قبصہ کرلیا اور جعلی کاغذات تیار کرکے اراضی کی پلاٹوں میں کٹنگ کرکے پلاٹ لاکھوں روپے میں فروخت کردیے ہیں، لینڈ مافیا نے پولیس اور سیاسی جماعتوں کی مبینہ سرپرستی میں سرکاری زمینوں پر قائم پارکوں اور کھیلوں کے میدانوں پر قبضے کیے، لینڈ مافیا کی جانب سے اس بڑے پیمانے پر زمینوں پر قبضے کی وجہ سے مضافاتی علاقوں میں اس مافیا کے کارندوں نے کچی آبادیاں قائم کردی ہیں۔

ان آبادیوں کو جرائم پیشہ افراد نے مسکن بنالیا ہے یہ آبادیاں جرائم کاگڑھ بن گئی ہیں ، ان علاقوں میں کرائے کے مکانوں میں جرائم پیشہ افراد عارضی رہائش اختیار کرتے ہیں، خفیہ اداروں کی حکومت کو بھیجی گئی رپورٹوں میں شہر میں امن وامان کی خرابی کی بڑی وجہ زمینوں پر قبضے کی لڑائی بھی بتائی گئی ہے، حساس ادارے واضح نشاندہی کرچکے ہیں کہ مضافاتی علاقوں میں کالعدم تنظیموں کے نیٹ ورک موجود ہیں، اس لیے حکومت کو سفارش کی گئی ہے کہ شہرمیں امن کے لیے تمام علاقوں میں قبضہ کی گئی اراضی واگزار کرالی جائے۔

ان رپورٹوں کی روشنی میں حکومت سندھ نے فیصلہ کیا ہے کہ جمعرات سے مرحلہ وار اسسٹنٹ کمشنر ابراہیم حیدری کی سربراہی میں ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی لینڈ مافیا کے خلاف کارروائی شروع کرے گی، آپریشن کے دوران کمیٹی کو بھاری مشینری بھی مہیا کی جائے گی اور پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری ہمراہ ہوگی، آپریشن میں سرکاری اراضی پر قائم تجاوزات کاخاتمہ کردیا جائے گا،کارروائی میں لینڈ مافیا کے کارندوں اور ان کے سرپرست عناصر کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے،کارروائی شہر کے تمام علاقوں میں بتدریج ہوگی۔
Load Next Story