جعلی حکومت نے عوام اور افواج پاکستان کے ٹکراؤ کا منصوبہ بنایا تھا بیرسٹر سیف
ہماری واضح پالیسی ہے کہ رینجرز اور فوج کے ساتھ محاذ آرائی نہیں کرنی، ترجمان حکومت خیبرپختونخوا
ترجمان حکومت خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ہماری واضح پالیسی ہے کہ رینجرز اور فوج کے ساتھ محاذ آرائی نہیں کرنی، تمام پارٹی کارکنان کو کامیاب احتجاج پر مبارکباد دیتا ہوں۔
بیرسٹر سیف نے اپنےبیان میں کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی کامیاب حکمت عملی کی بدولت پی ٹی آئی نے کامیاب احتجاج ریکارڈ کروایا، ہماری واضح پالیسی ہے کہ رینجرز اور فوج کے ساتھ محاذ آرائی پیدا نہیں کرنی۔
انہوں نے کہا کہ براہمہ بکتر انٹرچینج پر جعلی حکومت نے آرٹیکل 245 کے تحت رینجرز اور فوج تعینات کی تھی، وزیر اعلیٰ کچھ کارکنان کے ہمراہ سنگجانی انٹرچینج کے ذریعے ڈی چوک پہنچے اور کارکنوں سے خطاب کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ ساتھیوں سے مشاورت اور اگلا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے پختونخوا ہاؤس گئے تھے جہاں جعلی حکومت نے وزیر اعلیٰ کی گرفتاری کے لیے غیر قانونی طور پر پختونخوا ہاؤس کا محاصرہ کیا، اسی دوران سیکیورٹی اہلکاروں نے وزیر اعلیٰ کی گرفتاری کے لیے چار بار چھاپے مارے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ جعلی حکومت نے سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے غیر قانونی گرفتاری کا منصوبہ بنایا، وزیر اعلیٰ غیر قانونی گرفتاری سے بچنے کے لیے کے پی ہائوس میں ہی ایک محفوظ مقام پر موجود تھے۔
ترجمان حکومت خیبرپختونخوا نے کہا کہ جعلی حکومت نے عوام اور افواج پاکستان کے ٹکراؤ کا منصوبہ بنایا تھا، کامیاب حکمت عملی کے باعث رینجرز اور فوج کے ساتھ کوئی محاذ آرائی نہیں ہوئی۔
بیرسٹر سیف نے اپنےبیان میں کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی کامیاب حکمت عملی کی بدولت پی ٹی آئی نے کامیاب احتجاج ریکارڈ کروایا، ہماری واضح پالیسی ہے کہ رینجرز اور فوج کے ساتھ محاذ آرائی پیدا نہیں کرنی۔
انہوں نے کہا کہ براہمہ بکتر انٹرچینج پر جعلی حکومت نے آرٹیکل 245 کے تحت رینجرز اور فوج تعینات کی تھی، وزیر اعلیٰ کچھ کارکنان کے ہمراہ سنگجانی انٹرچینج کے ذریعے ڈی چوک پہنچے اور کارکنوں سے خطاب کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ ساتھیوں سے مشاورت اور اگلا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے پختونخوا ہاؤس گئے تھے جہاں جعلی حکومت نے وزیر اعلیٰ کی گرفتاری کے لیے غیر قانونی طور پر پختونخوا ہاؤس کا محاصرہ کیا، اسی دوران سیکیورٹی اہلکاروں نے وزیر اعلیٰ کی گرفتاری کے لیے چار بار چھاپے مارے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ جعلی حکومت نے سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے غیر قانونی گرفتاری کا منصوبہ بنایا، وزیر اعلیٰ غیر قانونی گرفتاری سے بچنے کے لیے کے پی ہائوس میں ہی ایک محفوظ مقام پر موجود تھے۔
ترجمان حکومت خیبرپختونخوا نے کہا کہ جعلی حکومت نے عوام اور افواج پاکستان کے ٹکراؤ کا منصوبہ بنایا تھا، کامیاب حکمت عملی کے باعث رینجرز اور فوج کے ساتھ کوئی محاذ آرائی نہیں ہوئی۔