اسلام آباد سے گرفتار خیبرپختونخوا کے اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری
آئی جی اسلام آباد، خیبرپختونخوا اور چیف سیکرٹری کو دونوں اراکین اسمبلی کو بدھ کے روز اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت
خیبرپختونخوا کے اسپیکر اسمبلی نے معاون خصوصی برائے وزیراعلیٰ اور رکن اسمبلی انور زیب کے پروڈکشن آرڈرز جاری کردیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر صوبائی اسمبلی نے پروڈکشن آرڈر آئی جی اسلام آباد، آئی جی خیبرپختونخوا اور چیف سیکریٹری کو ارسال کیے جس میں دونوں اراکین کو بدھ 8 اکتوبر کے اجلاس میں شرکت کیلیے لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پروڈکشن آرڈر میں کہا گیا ہے کہ معاون خصوصی لیاقت علی اور انورزیب کی اسمبلی کے پانچویں سیشن کی ہر نشست میں موجودگی یقینی بنائی جائے، دونوں اراکین اسمبلی کو ہر نشست کے لیے سارجنٹ ایٹ آرمز کے حوالے کیا جائے جو نشست کے اختتام پر انھیں واپس پولیس کے حوالے کریں گے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد پولیس نے ڈی چوک اور دیگر مقامات پر کارروائیاں کر کے تحریک انصاف کے کارکنان اور رہنماؤں کو گرفتار کیا تھا جن میں مذکورہ اراکین اسمبلی بھی شامل تھے۔
اُدھر انسداد دِہشتگردی عدالت اسلام آباد نے پی ٹی آئی کے ممبر صوبائی اسمبلی ملک لیاقت اور انور زیب کو تھانہ کوہسار میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج مقدمے میں 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ انسداد دِہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے سماعت کی جس میں پولیس نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کو دو روز قبل گرفتار کیا گیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر صوبائی اسمبلی نے پروڈکشن آرڈر آئی جی اسلام آباد، آئی جی خیبرپختونخوا اور چیف سیکریٹری کو ارسال کیے جس میں دونوں اراکین کو بدھ 8 اکتوبر کے اجلاس میں شرکت کیلیے لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پروڈکشن آرڈر میں کہا گیا ہے کہ معاون خصوصی لیاقت علی اور انورزیب کی اسمبلی کے پانچویں سیشن کی ہر نشست میں موجودگی یقینی بنائی جائے، دونوں اراکین اسمبلی کو ہر نشست کے لیے سارجنٹ ایٹ آرمز کے حوالے کیا جائے جو نشست کے اختتام پر انھیں واپس پولیس کے حوالے کریں گے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد پولیس نے ڈی چوک اور دیگر مقامات پر کارروائیاں کر کے تحریک انصاف کے کارکنان اور رہنماؤں کو گرفتار کیا تھا جن میں مذکورہ اراکین اسمبلی بھی شامل تھے۔
اُدھر انسداد دِہشتگردی عدالت اسلام آباد نے پی ٹی آئی کے ممبر صوبائی اسمبلی ملک لیاقت اور انور زیب کو تھانہ کوہسار میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج مقدمے میں 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ انسداد دِہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے سماعت کی جس میں پولیس نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کو دو روز قبل گرفتار کیا گیا تھا۔