اسٹیٹ بینک کا چھوٹے کاروبار اور صنعتوں کیلئے اہم اقدام
شرح سود میں کمی سے نجی شعبے کے قرضوں میں اضافہ ہوگا، ماہرین
اسٹیٹ بینک نے ملک میں چھوٹے اور درمیانے کاروبار سمیت صنعتوں کے لیے اہم اقدام کرتے ہوئے بینکوں سے قرض لینے کی حد بڑھا دی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری سرکلر کے مطابق چھوٹے کاروبار اور صنعت لگانے کے لیے اب کسی ایک بینک سے 10 کروڑ روپے اور اسی طرح درمیانے کاروبار یا صنعت لگانے کے لیے اب کسی ایک بینک سے 50 کروڑ روپے کا قرض لیا جاسکے گا۔
مرکزی بینک نے ملک میں چھوٹے اور درمیانے کاروبار اور صنعتوں کے لیے بینک قرض کی حد میں بڑا اضافہ کردیا ہے اور اس کے تحت چھوٹے کاروبار اور صنعت کے لیے بینک لون کی حد 300 فیصد اور درمیانے کاروبار اور صنعت کے لیے بینک لون کی حد 150 فیصد بڑھا دی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک نے ایس ایم ای لون ریگولیشن میں ترامیم کا سرکلر جاری کر دیا ہے، جس پر ماہرین نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے نجی شعبے کے قرضوں میں اضافہ ہوگا اور بینکوں سے سستے قرضوں کی باآسانی دستیابی سے ملک میں معاشی ترقی کی رفتار بڑھے گی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری سرکلر کے مطابق چھوٹے کاروبار اور صنعت لگانے کے لیے اب کسی ایک بینک سے 10 کروڑ روپے اور اسی طرح درمیانے کاروبار یا صنعت لگانے کے لیے اب کسی ایک بینک سے 50 کروڑ روپے کا قرض لیا جاسکے گا۔
مرکزی بینک نے ملک میں چھوٹے اور درمیانے کاروبار اور صنعتوں کے لیے بینک قرض کی حد میں بڑا اضافہ کردیا ہے اور اس کے تحت چھوٹے کاروبار اور صنعت کے لیے بینک لون کی حد 300 فیصد اور درمیانے کاروبار اور صنعت کے لیے بینک لون کی حد 150 فیصد بڑھا دی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک نے ایس ایم ای لون ریگولیشن میں ترامیم کا سرکلر جاری کر دیا ہے، جس پر ماہرین نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے نجی شعبے کے قرضوں میں اضافہ ہوگا اور بینکوں سے سستے قرضوں کی باآسانی دستیابی سے ملک میں معاشی ترقی کی رفتار بڑھے گی۔