ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی میں تھیٹر ”کلیو“ اردو زبان میں پیش
ڈرامہ برطانوی تھیٹر ڈائریکٹر جوناتھن لین کا تھا جبکہ ہدایت کاری فرحان عالم صدیقی کی تھی ترجمہ روحی فاطمہ نے کیا
آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام "ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی" آب و تاب سے جاری ہے۔
فیسٹیول کے 13 ویں روز تھیٹر "کلیو" اردو زبان میں آڈیٹوریم I میں پیش کیا گیا۔ ڈرامہ برطانوی تھیٹر ڈائریکٹر جوناتھن لین کا تھا جبکہ ہدایت کاری فرحان عالم صدیقی کی تھی ترجمہ روحی فاطمہ نے کیا۔
ڈرامہ کی کاسٹ میں فاطمہ عادل، حسن عالم، علی رضا، دلبود رحیم، اجنیش ڈوڈیجا، زوبی فاطمہ، ارسلان ملک اور محمد عاصم شامل تھے۔
"کلیو" کی کہانی قتل کے اسرار کے گرد گھومتی ہے۔ کلاسک بورڈ گیم کو "کلیو" میں زندہ کیا گیا ہے جس میں چھ مہمانوں کو ایک خفیہ میزبان کی جانب سے عشائیے پر مدعو کیا جاتا ہے۔ انہیں کرنل مسٹرڈ، مسز وائٹ، مسٹر گرین، مسز پیکاک، پروفیسر پلم، اور مس اسکارلیٹ کے فرضی نام دیے جاتے ہیں۔ اگرچہ انہیں ذاتی معلومات کسی اور کو بتانے سے منع کیا جاتا ہے مگر جلد ہی انکشاف ہوجاتا ہے کہ سب لوگ میزبان کے ہاتھوں بلیک میلنگ کا شکار ہوچکے ہیں، پھر تمام لوگوں کو ہتھیار دیا جاتا ہے اور آپشن دیا جاتا ہے کہ اپنے بلیک میلر کو دوگنی ادائیگی کریں یا بے قصور بٹلر کو مار ڈالیں۔
اس کے بعد کی شام پاگل پن، مزاح، اور قتل سے بھرپور ہوتی ہے، جہاں ہر مجرم قاتل کو تلاش کرنے کی کوشش میں الجھتا رہتا ہے۔
شائقین نے ڈرامے کی منفرد کہانی کو بہت پسند کیا اور شاندار پرفارمنس پر خوب داد دی۔
واضح رہے کہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں جاری "ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی" 2نومبر تک جاری رہے گا جس کے ٹکٹ آرٹس کونسل کراچی اور ٹکٹ والا ڈاٹ کام سے حاصل کیے جاسکتے ہیں ، آرٹس کونسل کے ممبران 50فیصد رعایت پر آرٹس کونسل سے بآسانی ٹکٹ حاصل کرسکتے ہیں۔
فیسٹیول کے 13 ویں روز تھیٹر "کلیو" اردو زبان میں آڈیٹوریم I میں پیش کیا گیا۔ ڈرامہ برطانوی تھیٹر ڈائریکٹر جوناتھن لین کا تھا جبکہ ہدایت کاری فرحان عالم صدیقی کی تھی ترجمہ روحی فاطمہ نے کیا۔
ڈرامہ کی کاسٹ میں فاطمہ عادل، حسن عالم، علی رضا، دلبود رحیم، اجنیش ڈوڈیجا، زوبی فاطمہ، ارسلان ملک اور محمد عاصم شامل تھے۔
"کلیو" کی کہانی قتل کے اسرار کے گرد گھومتی ہے۔ کلاسک بورڈ گیم کو "کلیو" میں زندہ کیا گیا ہے جس میں چھ مہمانوں کو ایک خفیہ میزبان کی جانب سے عشائیے پر مدعو کیا جاتا ہے۔ انہیں کرنل مسٹرڈ، مسز وائٹ، مسٹر گرین، مسز پیکاک، پروفیسر پلم، اور مس اسکارلیٹ کے فرضی نام دیے جاتے ہیں۔ اگرچہ انہیں ذاتی معلومات کسی اور کو بتانے سے منع کیا جاتا ہے مگر جلد ہی انکشاف ہوجاتا ہے کہ سب لوگ میزبان کے ہاتھوں بلیک میلنگ کا شکار ہوچکے ہیں، پھر تمام لوگوں کو ہتھیار دیا جاتا ہے اور آپشن دیا جاتا ہے کہ اپنے بلیک میلر کو دوگنی ادائیگی کریں یا بے قصور بٹلر کو مار ڈالیں۔
اس کے بعد کی شام پاگل پن، مزاح، اور قتل سے بھرپور ہوتی ہے، جہاں ہر مجرم قاتل کو تلاش کرنے کی کوشش میں الجھتا رہتا ہے۔
شائقین نے ڈرامے کی منفرد کہانی کو بہت پسند کیا اور شاندار پرفارمنس پر خوب داد دی۔
واضح رہے کہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں جاری "ورلڈ کلچر فیسٹیول کراچی" 2نومبر تک جاری رہے گا جس کے ٹکٹ آرٹس کونسل کراچی اور ٹکٹ والا ڈاٹ کام سے حاصل کیے جاسکتے ہیں ، آرٹس کونسل کے ممبران 50فیصد رعایت پر آرٹس کونسل سے بآسانی ٹکٹ حاصل کرسکتے ہیں۔