- خیبر پختونخوا کابینہ نے پولیس ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دے دی
- اسرائیل میں چاقو بردار موٹر سائیکل سوار کا راہگیروں پر حملہ؛ ہلاکتوں کا خدشہ
- سندھ ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ کے نتائج کی فہرست جاری کرنے سے روک دیا
- سونے کی عالمی و مقامی مارکیٹوں میں قیمتوں میں بڑی کمی
- ملک میں رواں سال 12 ہزار میگا واٹ کے سولر پینلز درآمد کیے جائیں گے
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلینڈ نے پاکستان کیخلاف اپنی پوزیشن مستحکم کرلی
- اونٹ پر کوہان کیوں ہوتا ہے؟
- راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں پولیس کا سرچ آپریشن
- اسلام آباد میں ہمارے سرکاری اہلکاروں پر تشدد ہوا تو سخت کارروائی کریں گے، وزیراعلی کے پی
- مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف بلوچستان بار کونسل کی سپریم کورٹ میں درخواست
- عالمی سطح پر مُنہ کے کینسر اکثر تمباکو، چھالیہ کی وجہ سے ہوتے ہیں، تحقیق
- غزہ جنگ پر جوبائیڈن نے نیتن یاہو کو مغلظات بکیں؛ امریکی صحافی کی کتاب میں انکشاف
- پولیس کی سختی کے باعث کراچی میں ایل پی جی کی 50 فیصد دکانیں بند ہوگئیں، ایکشن کمیٹی
- پرواز کے دوران پائلٹ شوہر کو ہارٹ اٹیک، اہلیہ نے حاضر دماغی سے جہاز لینڈ کردیا
- کے پی اسمبلی میں مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد
- انٹرویو کے 5 منٹ بعد ہی مسترد کیے جانے پر امیدوار حیران
- وزیراعظم نے نئے ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کا تقرر کردیا
- سعودی سرمایہ کاری وفد آج اسلام آباد پہنچے گا، وزیراعظم کل عشائیہ دیں گے
- ہزار مرتبہ اٹھک بیٹھک کرنے والا طالب علم ہمیشہ کیلئے معذور ہوگیا
- کراچی؛ ڈکیتیوں کی نصف سنچری کرنے والے چچا بھتیجے گرفتار
ہنی ٹریپ کیس، خلیل الرحمٰن کے وکیل کو تیاری کیلئے مہلت دیدی
لاہور: ہنی ٹریپ کیس میں پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمٰن کے وکیل کو تیاری کے لیے مہلت دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں خلیل الرحمٰن قمر ہنی ٹریپ کیس کی ملزمہ آمنہ عروج اور یاسر علی کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔
جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس پر سماعت کی، خلیل الرحمن قمر بذات خود عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت ملزمہ کے وکیل نے موقف دیا کہ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے آمنہ عروج اور یاسر علی کی ضمانت بعد از گرفتاری خارج کر دی، ملزمہ کو خلیل الرحمٰن قمر کی جانب سے ناجائز ڈیمانڈ پوری کرنے کے لیے بلیک میل کیا گیا۔
موقف دیا گیا کہ آمنہ عروج کے انکار پر مقامی پولیس نے خلیل الرحمٰن کی ملی بھگت سے ملزمہ کو کیس میں نامزد کیا، ایف آئی آر چار دنوں کی تاخیر کے بعد درج ہوئی جس سے پراسیکیوشن کا کیس بری طرح متاثر ہوتا ہے۔
ملزمہ کے وکیل نے موقف دیا کہ خلیل الرحمٰن قمر اور پولیس نے آمنہ عروج کو غیر قانونی حراست میں رکھا، آمنہ عروج کی والدہ کی جانب سے 15 پر کال پر ملزمہ کو ماڈل ٹاؤن پولیس کے حوالے کیا گیا۔
موقف دیا گیا کہ آمنہ عروج کے خلاف کوئی بھی ثبوت سامنے نہیں آیا۔
ملزمہ کے وکیل کی جانب سے عدالت استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ ملزمہ آمنہ عروج کی درخواست ضمانت منظور کرے۔
عدالت نے خلیل الرحمٰن قمر کے وکیل کو تیاری کی مہلت دیتے ہوئے سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔