بابراعظم کو آرام کا مشورہ شان مسعود ناکام کپتان قرار
انگلینڈ کیخلاف یقینی شکست کا ذمہ دار ’یاری دوستی ٹولہ‘ ہے، سابق ٹیسٹ کرکٹر
سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی انگلینڈ کیخلاف پہلے ٹیسٹ میں پاکستان ٹیم کی خراب پرفارمنس پر پھٹ پڑے۔
باسط علی نے اپنے یو ٹیوب چینل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ کے خلاف یقینی شکست کا ذمہ دار 'یاری دوستی ٹولہ' ہے، بابر اعظم کو اب آرام کی ضرورت ہے، شان مسعود بطور کپتان ناکام ہوگئے، پاکستان کرکٹ ٹیم ہر شعبہ میں ناکام رہی، کھلاڑیوں کا فٹنس معیار عیاں ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ دوسری اننگ میں ہمارے بیٹرز نے غیر زمہ داری کا مظاہرہ کیا، پاکستان کرکٹ کو مستقل مزاجی کی ضرورت ہے، انگلینڈ کے ہنری بروک مستقبل کے لیجنڈ کرکٹرہوںگے، چیئرمین پی سی بی اگر ذمہ داری ادا نہیں کر سکتے تو مستعفی ہوجائیں۔
مزید پڑھیں، ملتان ٹیسٹ کا چوتھا دن؛ انگلینڈ کیخلاف پاکستان کے 6 وکٹوں پر 152 رنز
باسط علی نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ نے بہترین کرکٹ کھیلی، پاکستان کرکٹ کو سلیکشن سمیت ہر شعبے میں مستقل مزاجی کی ضرورت ہے، قومی سلیکٹر اسد شفیق اس وقت امریکا میں کرکٹ کھیلنے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملتان ٹیسٹ میں ہمارے کھلاڑیوں کا فٹنس معیار سامنے آگیا، بابر اعظم اور سعود شکیل نے کیچز چھوڑے، فیلڈنگ کے بعد بیٹنگ کرنے کے لیے آنے پر ہمارے بیٹرز کے پیر لڑکھڑا گئے، پاکستان کے بریڈ مین بابراعظم کو دو ماہ پہلے سمجھایا تھا کہ اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں۔
مزید پڑھیں، ملتان ٹیسٹ؛ جو روٹ، ہیری بروک نے پارٹنرشپ کا نیا ریکارڈ قائم کردیا
باسط علی نے کہا کہ جمعرات کو انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین نے بھی نشاندہی کردی، بابرعظم کو اب آرام کی ضرورت ہے، ان کو اس حوالے سے خود اظہار کر دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ 18 اننگز میں بابرعظم کوئی کارکردگی نہیں دکھا سکے، کوئی دوسرا کھلاڑی ہوتا تو اب تک اس کی چھٹی ہو جاتی، پاکستان میں میرٹ کا لحاط نہیں رکھا جاتا، پرفارم نہ کرنے والے کھلاڑی کو ٹیم سے نکال دیا جائے۔
مزید پڑھیں، انگلینڈ پاکستان کیخلاف 800 یا اس سے زائد رنز بنانے والی پہلی ٹیم بن گئی
باسط علی نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس متبادل نہیں، انڈر 19 کھلاڑیوں کو موقع دیں،اب ہیڈ کوچ اور بیٹنگ کوچ کہاں ہیں، چیئرمین بورڈ نے ہر ایک کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے، اگر وہ اپنی ذمہ داری ادا نہیں کر سکتے تو سبکدوش ہو جائیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ بھارت کو شکست دینے کا چورن بند کر دیا جائے، بیٹنگ میں کامران غلام کو موقع نہیں دیا جا رہا اس کا کیا قصور ہے۔ شان مسعود کو کپتانی نہیں آتی، ان کو تین نمبر کی جگہ بطور اوپنر آنا چاہیے، دوسری باری میں پاکستانی بیٹرز نے غیر ذمہ دارانہ شارٹ کھیل کر اپنی وکٹیں گنوائیں۔
مزید پڑھیں، ملتان ٹیسٹ؛ سست بیٹنگ! بابر، سعود، عبداللہ تنقید کی زد میں
باسط علی نے کہا کہ انگلینڈ کے کھلاڑی طویل فیلڈنگ کے بعد بیٹنگ کرنے آئے تو وہ تھکے ہوئے نہیں تھے، انہوں نے ذمہ داری سے بیٹنگ کی اور اپنی ٹیم کو فتح کے قریب پہنچادیا۔
انہوں نے کہا کہ اب بارش بھی پاکستان کو شکست سے نہیں بچا سکتی، انگلینڈ کی فتح یقینی ہے،ٹرپل سینچری اسکور کرنے والے ہینری بروک شاندار بیٹنگ پر قابل مبارک باد ہیں،انہوں نے پاکستانی بولرز کی بچوں کی طرح پٹائی کی۔
باسط علی نے اپنے یو ٹیوب چینل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ کے خلاف یقینی شکست کا ذمہ دار 'یاری دوستی ٹولہ' ہے، بابر اعظم کو اب آرام کی ضرورت ہے، شان مسعود بطور کپتان ناکام ہوگئے، پاکستان کرکٹ ٹیم ہر شعبہ میں ناکام رہی، کھلاڑیوں کا فٹنس معیار عیاں ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ دوسری اننگ میں ہمارے بیٹرز نے غیر زمہ داری کا مظاہرہ کیا، پاکستان کرکٹ کو مستقل مزاجی کی ضرورت ہے، انگلینڈ کے ہنری بروک مستقبل کے لیجنڈ کرکٹرہوںگے، چیئرمین پی سی بی اگر ذمہ داری ادا نہیں کر سکتے تو مستعفی ہوجائیں۔
مزید پڑھیں، ملتان ٹیسٹ کا چوتھا دن؛ انگلینڈ کیخلاف پاکستان کے 6 وکٹوں پر 152 رنز
باسط علی نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ نے بہترین کرکٹ کھیلی، پاکستان کرکٹ کو سلیکشن سمیت ہر شعبے میں مستقل مزاجی کی ضرورت ہے، قومی سلیکٹر اسد شفیق اس وقت امریکا میں کرکٹ کھیلنے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملتان ٹیسٹ میں ہمارے کھلاڑیوں کا فٹنس معیار سامنے آگیا، بابر اعظم اور سعود شکیل نے کیچز چھوڑے، فیلڈنگ کے بعد بیٹنگ کرنے کے لیے آنے پر ہمارے بیٹرز کے پیر لڑکھڑا گئے، پاکستان کے بریڈ مین بابراعظم کو دو ماہ پہلے سمجھایا تھا کہ اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں۔
مزید پڑھیں، ملتان ٹیسٹ؛ جو روٹ، ہیری بروک نے پارٹنرشپ کا نیا ریکارڈ قائم کردیا
باسط علی نے کہا کہ جمعرات کو انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین نے بھی نشاندہی کردی، بابرعظم کو اب آرام کی ضرورت ہے، ان کو اس حوالے سے خود اظہار کر دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ 18 اننگز میں بابرعظم کوئی کارکردگی نہیں دکھا سکے، کوئی دوسرا کھلاڑی ہوتا تو اب تک اس کی چھٹی ہو جاتی، پاکستان میں میرٹ کا لحاط نہیں رکھا جاتا، پرفارم نہ کرنے والے کھلاڑی کو ٹیم سے نکال دیا جائے۔
مزید پڑھیں، انگلینڈ پاکستان کیخلاف 800 یا اس سے زائد رنز بنانے والی پہلی ٹیم بن گئی
باسط علی نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس متبادل نہیں، انڈر 19 کھلاڑیوں کو موقع دیں،اب ہیڈ کوچ اور بیٹنگ کوچ کہاں ہیں، چیئرمین بورڈ نے ہر ایک کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے، اگر وہ اپنی ذمہ داری ادا نہیں کر سکتے تو سبکدوش ہو جائیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ بھارت کو شکست دینے کا چورن بند کر دیا جائے، بیٹنگ میں کامران غلام کو موقع نہیں دیا جا رہا اس کا کیا قصور ہے۔ شان مسعود کو کپتانی نہیں آتی، ان کو تین نمبر کی جگہ بطور اوپنر آنا چاہیے، دوسری باری میں پاکستانی بیٹرز نے غیر ذمہ دارانہ شارٹ کھیل کر اپنی وکٹیں گنوائیں۔
مزید پڑھیں، ملتان ٹیسٹ؛ سست بیٹنگ! بابر، سعود، عبداللہ تنقید کی زد میں
باسط علی نے کہا کہ انگلینڈ کے کھلاڑی طویل فیلڈنگ کے بعد بیٹنگ کرنے آئے تو وہ تھکے ہوئے نہیں تھے، انہوں نے ذمہ داری سے بیٹنگ کی اور اپنی ٹیم کو فتح کے قریب پہنچادیا۔
انہوں نے کہا کہ اب بارش بھی پاکستان کو شکست سے نہیں بچا سکتی، انگلینڈ کی فتح یقینی ہے،ٹرپل سینچری اسکور کرنے والے ہینری بروک شاندار بیٹنگ پر قابل مبارک باد ہیں،انہوں نے پاکستانی بولرز کی بچوں کی طرح پٹائی کی۔