مجوزہ آئینی ترمیم آئین پر حملہ ہے اپوزیشن مسترد کردے حافظ نعیم الرحمٰن
وزیراعظم آئی پی پیز کےساتھ معاہدے ختم ہونےسے ہونے والی411ارب کی بچت آئندہ ماہ سےعوام کو منتقل کرنے کا اعلان کریں،خطاب
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت، فوج اور شریف فیملی کی ملکیتی آئی پی پیز کے معاہدے فوری ختم کیے جائیں، وزیراعظم شہباز شریف پانچ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم ہونے سے ہونے والی 411ارب کی بچت کا آئندہ ماہ سے بلوں میں عوام کو ریلیف دینے کا اعلان کریں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے گجرات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے کہا کہ فوجی اور سول بیوروکریسی اپنی مراعات ختم کریں، حکمران طبقے کی عیاشیوں کا بوجھ عوام نہیں اٹھا سکتے۔ جماعت اسلامی تحریک نہ چلاتی تو آئی پی پیز کی لوٹ مار جاری رہتی، عوام ان پارٹیوں کے ساتھ نہ جائیں جو انھیں بے وقوف بنا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ سے متعلق مجوزہ آئینی ترمیم آئین پر حملہ ہے، اپوزیشن اسے مکمل طور پر مسترد کرے، جزیات پر بحث حکومت کو تقویت پہنچانے کے مترادف ہے، آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والا اسٹیبلشمنٹ کا آلہ کار تصور ہو گا۔ مٹھی بھر اشرافیہ وسائل پر 77برس سے قابض ہے، عوام اس کے خلاف فیصلہ کن لڑائی کے لیے تیار ہو جائیں، جماعت اسلامی کی "حق دو تحریک" عوام کے ریلیف کے لیے ہے، 31اکتوبر تک ممبر شپ کمپین جاری رہے گی، جماعت اسلامی کے کارکنان ٹارگٹ پورا کریں، بڑی اور چومکھی لڑائی کے لیے ٹیم بھی بڑی چاہیے، 3نومبر کو پورے پاکستان میں "بنوقابل پروگرام" کا آغاز ہو گا، 10لاکھ نوجوانوں اور اساتذہ کو فری آئی ٹی ٹریننگ دیں گے، نصاب بھی تیار کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی "روٹی، کپڑا اور مکان" اور کسی نے "نیا پاکستان" کے نام پر قوم کے ارمانوں کا خون کیا، اردگرد اے ٹی ایم کھڑے کر کے انقلاب نہیں لایا جا سکتا، لیڈر جیل میں گیا تو پارٹی تتر بتر ہو گئی، ایک صاحب کے پی ہاؤس میں غروب ہوتے ہیں اور کے پی اسمبلی میں طلوع ہو جاتے ہیں، یہ طلوع و غرب کا ڈرامہ مزید نہیں چلے گا، عوام سب جانتے ہیں۔
حافظ نعیم نے کہا کہ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو میدان میں کھڑی ہے۔ جنرل (ر) باجوہ کی ایکسٹینشن پر پی ٹی آئی، ن لیگ، ق لیگ، پی پی سمیت سب ایک تھے، جماعت اسلامی نے ووٹ نہیں دیا۔ انھوں نے کہا کہ سیاسی پارٹیاں دباؤ کا بہانہ بنا کر بری الذمہ نہیں ہو سکتیں، سیاست کرنی ہے تو ہر طرح کے حالات کو فیس کرنا سیکھیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ سالہاسال سے مخصوص طبقہ مقامی اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کی آشیرباد سے عوام پر مسلط ہے، یہ جاگیردار اور وڈیرے ٹیکس نہیں دیتے، عوام اور تنخواہ داروں پر ٹیکسوں کا بوجھ لاد دیا جاتا ہے، بجلی کے بلوں میں درجن بھر ٹیکس شامل ہیں، آئی پی پیز کو کیپیسٹی چارجز کی ادائیگی کے ساتھ ٹیکس میں بھی چھوٹ دے دی گئی، دوسری طرف عوام بنیادی ضروریات سے محروم ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو حق وراثت نہیں ملتا، 90فیصد نوجوان کوالٹی ایجوکیشن سے محروم ہیں، پونے تین کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر خواتین کو حق وراثت دلائے گی، کوئی بھی سول، ملٹری آفیسر اورسیاست دان اپنی بہن بیٹی کو وراثت میں حق نہیں دیتا، تو عہدہ پر نہیں رہے گا۔ جماعت اسلامی عوامی تائید سے حکومت میں آ کر اسلامی نظام نافذ کرے گی۔
امیر جماعت نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ خود ہی اعلان کریں کہ وہ آئینی ترمیم آنے یا نہ آنے دونوں صورتوں میں ریٹائرڈ ہوجائیں۔ چیف جسٹس منصور علی شاہ کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔
حافظ نعیم نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف پانچ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم ہونے سے ہونے والی 411ارب کی بچت کا آئندہ ماہ سے بلوں میں عوام کو ریلیف دینے کا اعلان کریں۔ ایسا نہ ہوا تو تصور کیاجائے گا کہ یہ معاہدوں کا خاتمہ کوئی اور ٹارگٹ پورا کرنے کے لیے کیا گیا، 17آئی پی پیز سے بات چیت مکمل کی جائے، جماعت اسلامی راولپنڈی معاہدے پر عمل درآمد کرائے گی۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے جماعت اسلامی گجرات کو عظیم الشان جلسہ کے انعقاد پر مبارک باد اور کہا کہ یہ نشان منزل ہے، منزل نہیں، اپنے آپ کو بڑی جدوجہد کے لیے تیار کر لیں۔ جلسہ میں خواتین اور فیملیز کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔
امیر صوبہ پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف، جنرل سیکرٹری صوبہ پنجاب شمالی اقبال خان، نائب امیر صوبہ حافظ تنویر، امیر ضلع گجرات چودھری انصر محمود دھول، امیر ضلع جہلم ڈاکٹر قاسم، امیر ضلع سرگودھا اویس قاسم، امیرضلع منڈی بہاؤالدین سیف اللہ ساہی و دیگر قیادت بھی اس موقع پر موجود تھی۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے گجرات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے کہا کہ فوجی اور سول بیوروکریسی اپنی مراعات ختم کریں، حکمران طبقے کی عیاشیوں کا بوجھ عوام نہیں اٹھا سکتے۔ جماعت اسلامی تحریک نہ چلاتی تو آئی پی پیز کی لوٹ مار جاری رہتی، عوام ان پارٹیوں کے ساتھ نہ جائیں جو انھیں بے وقوف بنا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ سے متعلق مجوزہ آئینی ترمیم آئین پر حملہ ہے، اپوزیشن اسے مکمل طور پر مسترد کرے، جزیات پر بحث حکومت کو تقویت پہنچانے کے مترادف ہے، آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے والا اسٹیبلشمنٹ کا آلہ کار تصور ہو گا۔ مٹھی بھر اشرافیہ وسائل پر 77برس سے قابض ہے، عوام اس کے خلاف فیصلہ کن لڑائی کے لیے تیار ہو جائیں، جماعت اسلامی کی "حق دو تحریک" عوام کے ریلیف کے لیے ہے، 31اکتوبر تک ممبر شپ کمپین جاری رہے گی، جماعت اسلامی کے کارکنان ٹارگٹ پورا کریں، بڑی اور چومکھی لڑائی کے لیے ٹیم بھی بڑی چاہیے، 3نومبر کو پورے پاکستان میں "بنوقابل پروگرام" کا آغاز ہو گا، 10لاکھ نوجوانوں اور اساتذہ کو فری آئی ٹی ٹریننگ دیں گے، نصاب بھی تیار کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی "روٹی، کپڑا اور مکان" اور کسی نے "نیا پاکستان" کے نام پر قوم کے ارمانوں کا خون کیا، اردگرد اے ٹی ایم کھڑے کر کے انقلاب نہیں لایا جا سکتا، لیڈر جیل میں گیا تو پارٹی تتر بتر ہو گئی، ایک صاحب کے پی ہاؤس میں غروب ہوتے ہیں اور کے پی اسمبلی میں طلوع ہو جاتے ہیں، یہ طلوع و غرب کا ڈرامہ مزید نہیں چلے گا، عوام سب جانتے ہیں۔
حافظ نعیم نے کہا کہ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو میدان میں کھڑی ہے۔ جنرل (ر) باجوہ کی ایکسٹینشن پر پی ٹی آئی، ن لیگ، ق لیگ، پی پی سمیت سب ایک تھے، جماعت اسلامی نے ووٹ نہیں دیا۔ انھوں نے کہا کہ سیاسی پارٹیاں دباؤ کا بہانہ بنا کر بری الذمہ نہیں ہو سکتیں، سیاست کرنی ہے تو ہر طرح کے حالات کو فیس کرنا سیکھیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ سالہاسال سے مخصوص طبقہ مقامی اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کی آشیرباد سے عوام پر مسلط ہے، یہ جاگیردار اور وڈیرے ٹیکس نہیں دیتے، عوام اور تنخواہ داروں پر ٹیکسوں کا بوجھ لاد دیا جاتا ہے، بجلی کے بلوں میں درجن بھر ٹیکس شامل ہیں، آئی پی پیز کو کیپیسٹی چارجز کی ادائیگی کے ساتھ ٹیکس میں بھی چھوٹ دے دی گئی، دوسری طرف عوام بنیادی ضروریات سے محروم ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو حق وراثت نہیں ملتا، 90فیصد نوجوان کوالٹی ایجوکیشن سے محروم ہیں، پونے تین کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، جماعت اسلامی اقتدار میں آ کر خواتین کو حق وراثت دلائے گی، کوئی بھی سول، ملٹری آفیسر اورسیاست دان اپنی بہن بیٹی کو وراثت میں حق نہیں دیتا، تو عہدہ پر نہیں رہے گا۔ جماعت اسلامی عوامی تائید سے حکومت میں آ کر اسلامی نظام نافذ کرے گی۔
امیر جماعت نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ خود ہی اعلان کریں کہ وہ آئینی ترمیم آنے یا نہ آنے دونوں صورتوں میں ریٹائرڈ ہوجائیں۔ چیف جسٹس منصور علی شاہ کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔
حافظ نعیم نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف پانچ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم ہونے سے ہونے والی 411ارب کی بچت کا آئندہ ماہ سے بلوں میں عوام کو ریلیف دینے کا اعلان کریں۔ ایسا نہ ہوا تو تصور کیاجائے گا کہ یہ معاہدوں کا خاتمہ کوئی اور ٹارگٹ پورا کرنے کے لیے کیا گیا، 17آئی پی پیز سے بات چیت مکمل کی جائے، جماعت اسلامی راولپنڈی معاہدے پر عمل درآمد کرائے گی۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے جماعت اسلامی گجرات کو عظیم الشان جلسہ کے انعقاد پر مبارک باد اور کہا کہ یہ نشان منزل ہے، منزل نہیں، اپنے آپ کو بڑی جدوجہد کے لیے تیار کر لیں۔ جلسہ میں خواتین اور فیملیز کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔
امیر صوبہ پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف، جنرل سیکرٹری صوبہ پنجاب شمالی اقبال خان، نائب امیر صوبہ حافظ تنویر، امیر ضلع گجرات چودھری انصر محمود دھول، امیر ضلع جہلم ڈاکٹر قاسم، امیر ضلع سرگودھا اویس قاسم، امیرضلع منڈی بہاؤالدین سیف اللہ ساہی و دیگر قیادت بھی اس موقع پر موجود تھی۔