کراچی میں ٹیکنالوجی فیسٹیول طالبعلم نے نئی اسمارٹ ہوم ٹیکنالوجی متعارف کرادی
فیسٹیول میں طلبا کی جانب سے پروجیکٹس کی نمائش، مختلف اداروں کی جانب 200 اسٹالز لگائے گئے
ایکسپو سینٹر میں دو روزہ ٹیکنو فیسٹ میلے کا آغاز ہوگیا جس میں مختلف جامعات کے ہزاروں طلبہ نے شرکت کی۔
کراچی ایکسپو سینٹر میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیرِ اہتمام ٹیکنو فیسٹ کا افتتاح کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید بلوانی نے کیا جس میں مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور نامور شخصیات نے خصوصی شرکت کی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب میں جاوید بلوانی نے کہا کہ جو کام وفاقی اور صوبائی حکومتوں کوکرنا تھا وہ طلبہ تنظیم کررہی ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں اعلیٰ اور آسان تعلیم پر توجہ دیں، آنے والی نسلوں کو بچانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈر اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ 80 کی دہائی میں دنیا کے 40 سے زائد ممالک کے طلبہ پاکستان آتے تھے، جو اپنے بچوں کو بیرون ممالک بھیجتے ہیں وہ ناقابل تلافی نقصان ہے، بیرون ممالک جانے والے اپنی آئندہ نسلوں کا سوچیں۔ بنو قابل پروجکیٹ پورے پاکستان کی ضرورت ہے۔
فیسٹیول میں پچاس سے زائد اداروں نے 200 سے زائد اسٹالز لگائے، پچاس کے قریب روبوٹکس سمیت دیگر مقابلے بھی کروائے گئے، ٹیکنو فیسٹ کے اندر تمام تر شعبہ جات کو ڈجیٹلائز کرنے کے لئے 11 مختلف سیمینارز کا انعقاد بھی کیا گیا۔
شرکاء کا کہنا تھا بڑھتی ہوئی ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک بڑی نوعیت کا ٹیکنالوجی فیسٹیول کرانا خوش آئند ہے، اس فیسٹیول سے ٹیکنالوجی کے مثبت اقدام دیکھنے کو ملیں گے اور یقیناً رہنمائی ہوگی۔
فیسٹیول میں مختلف جامعات کے طلبہ نے جدید توانائی، کرین، لائن فولوونگ راؤنڈ ، ای کامرس، ڈرائنگ روبوٹ، آر سی کار، ڈیجیٹل سیکیورٹی اور الیکٹرک وہیکلز کی نمائش کی گئی۔ فیسٹیول کے دوسرے روز بنو قابل کی گریجویشن تقریب کا بھی انعقاد ہوگا۔
فیسٹول میں میٹرک کے طالب علم حافظ محمد شایان نے نئی اسمارٹ ہوم ٹیکنالوجی پیش کرکے سب کو حیران کردیا جس کے ذریعے نہ صرف لائٹس بلکہ ایئر کنڈیشنرز اور موٹرز کو موبائل سے کنیکٹیکٹ کر کے دنیا کے کسی بھی کونے سے آن آف کیا جاسکتا ہے۔
حافظ شایان نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس پروجیکٹ کو بنانے میں 3 ماہ لگے اور 8 ہزار کی لاگت آئی، موبائل ایپ کے ذریعے اے پی آئیز کو لنک کیا ہے سی ++ اور پائتھون کا استعمال کرتے ہوئے اپنے کوڈز بنائے ہیں۔
اانہوں نے کہا کہ یہ ایپلیکیشن سرور سے لنک ہے، صارفین دنیا کے کسی بھی کونے سے آسانی سے اپنے گھر کی لائٹس کو آن آف کر سکتے ہیں، اس سسٹم میں مزید خصوصیات شامل کر رہے ہیں تا کہ مارکیٹ کیلئے تیار ہو جائے۔
کراچی ایکسپو سینٹر میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیرِ اہتمام ٹیکنو فیسٹ کا افتتاح کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید بلوانی نے کیا جس میں مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور نامور شخصیات نے خصوصی شرکت کی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب میں جاوید بلوانی نے کہا کہ جو کام وفاقی اور صوبائی حکومتوں کوکرنا تھا وہ طلبہ تنظیم کررہی ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں اعلیٰ اور آسان تعلیم پر توجہ دیں، آنے والی نسلوں کو بچانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈر اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ 80 کی دہائی میں دنیا کے 40 سے زائد ممالک کے طلبہ پاکستان آتے تھے، جو اپنے بچوں کو بیرون ممالک بھیجتے ہیں وہ ناقابل تلافی نقصان ہے، بیرون ممالک جانے والے اپنی آئندہ نسلوں کا سوچیں۔ بنو قابل پروجکیٹ پورے پاکستان کی ضرورت ہے۔
فیسٹیول میں پچاس سے زائد اداروں نے 200 سے زائد اسٹالز لگائے، پچاس کے قریب روبوٹکس سمیت دیگر مقابلے بھی کروائے گئے، ٹیکنو فیسٹ کے اندر تمام تر شعبہ جات کو ڈجیٹلائز کرنے کے لئے 11 مختلف سیمینارز کا انعقاد بھی کیا گیا۔
شرکاء کا کہنا تھا بڑھتی ہوئی ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک بڑی نوعیت کا ٹیکنالوجی فیسٹیول کرانا خوش آئند ہے، اس فیسٹیول سے ٹیکنالوجی کے مثبت اقدام دیکھنے کو ملیں گے اور یقیناً رہنمائی ہوگی۔
فیسٹیول میں مختلف جامعات کے طلبہ نے جدید توانائی، کرین، لائن فولوونگ راؤنڈ ، ای کامرس، ڈرائنگ روبوٹ، آر سی کار، ڈیجیٹل سیکیورٹی اور الیکٹرک وہیکلز کی نمائش کی گئی۔ فیسٹیول کے دوسرے روز بنو قابل کی گریجویشن تقریب کا بھی انعقاد ہوگا۔
فیسٹول میں میٹرک کے طالب علم حافظ محمد شایان نے نئی اسمارٹ ہوم ٹیکنالوجی پیش کرکے سب کو حیران کردیا جس کے ذریعے نہ صرف لائٹس بلکہ ایئر کنڈیشنرز اور موٹرز کو موبائل سے کنیکٹیکٹ کر کے دنیا کے کسی بھی کونے سے آن آف کیا جاسکتا ہے۔
حافظ شایان نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس پروجیکٹ کو بنانے میں 3 ماہ لگے اور 8 ہزار کی لاگت آئی، موبائل ایپ کے ذریعے اے پی آئیز کو لنک کیا ہے سی ++ اور پائتھون کا استعمال کرتے ہوئے اپنے کوڈز بنائے ہیں۔
اانہوں نے کہا کہ یہ ایپلیکیشن سرور سے لنک ہے، صارفین دنیا کے کسی بھی کونے سے آسانی سے اپنے گھر کی لائٹس کو آن آف کر سکتے ہیں، اس سسٹم میں مزید خصوصیات شامل کر رہے ہیں تا کہ مارکیٹ کیلئے تیار ہو جائے۔