بلاول بھٹو زرداری نے آئینی ترامیم پرعوام سے تجاویز مانگ لیں

پی پی پی نے اپنا مسودہ چند ماہ قبل حکومت، چند ہفتے قبل جے یو آئی اور حال ہی میں کمیٹی میں پیش کردیا، چیئرمین پی پی پی

بلاول نے ترامیم کے حوالے سے سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے کی امید ظاہر کی—فوٹو: فائل

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 26 آئینی ترمیم کے ذریعے وفاقی اکائیوں کی مساوی نمائندگی کے ساتھ آئینی عدالت کے قیام کی تجویز دی ہے اور اس حوالے سے عوام سے بھی تجاویز طلب کرلی ہیں۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں عدالتی اصلاحات سے متعلق میثاق جمہوریت کے نامکمل ایجنڈے کی تکمیل کے لیے پی پی پی کی تجاویز جاری کردیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے ٹوئٹ میں آئینی ترامیم سے متعلق پی پی پی کا مسودہ بھی عوام سے شیئر کر دیا اور 26ویں آئینی ترمیم کو بہتر بنانے کے لیے عوام سے بھی تجاویز مانگ لیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی تجویز دیتے ہیں، جس میں تمام وفاقی اکائیوں کی مساوی نمائندگی ہو، وفاقی آئینی عدالت بنیادی حقوق، آئینی تشریح ، وفاقی اور بین الصوبائی تنازعات سے متعلق تمام مسائل کو حل کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: آئینی ترامیم کمیٹی کا اجلاس : جے یو آئی نے نئی عدالت کے قیام کی مخالفت کردی


چیئرمین پی پی پی نے بتایا کہ ہماری تجویز ہے کہ ججوں کی تقرری کا عمل، جو ججوں کے ذریعے اور ججوں کے لیے ہوتا ہے، ختم کیا جائے اور ججوں کی تقرری عدالتی اور پارلیمانی کمیٹیوں کو ضم کر کے ہم پارلیمنٹ، عدلیہ اور قانونی برادری کو مساوی کردار دینے کے قائل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی نے اپنا مسودہ چند مہینے قبل حکومت کے ساتھ شیئر کیا تھا اور چند ہفتے قبل جمعیت علمائے اسلام کے ساتھ اور حال ہی میں خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں شیئر کر دیا ہے۔

چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں عوام کی جانب سے اس ترمیم کو مزید بہتر بنانے کے لیے جائز اور معنی خیز تجاویز کا خیرمقدم کرتا ہوں، پاکستان پیپلز پارٹی پہلے ہی اس اہم ترمیم پر سیاسی جماعتوں، بار ایسوسی ایشنوں اور سول سوسائٹی سے اپنی وسیع تر ملک گیر مشاورتی مہم کے سلسلے میں رابطے کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیراعظم کی ایڈوائس پر صدر مقرر کریں، حکومتی مسودہ

انہوں نے بتایا کہ اتفاق رائے کے لیے اس وقت پی پی پی کی آئینی ترامیم سے متعلق اپوزیشن کی سیاسی جماعت جمعیت علمائے اسلام کے ساتھ مفید مذاکرات جاری ہیں اور ہمیں امید ہے کہ ایک مشترکہ مسودہ 26ویں آئینی ترمیم کو منظور کرنے کے لیے سیاسی جماعتوں کے وسیع تر اتفاق رائے کی بنیاد بن سکتا ہے۔
Load Next Story