ٹرمپ کے جلسے سے مسلح شخص گرفتار جعلی پاسپورٹس برآمد
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیلی فورنیا میں انتخابی مہم کے دوران جلسے میں ایک بار پھر ممکنہ قاتلانہ حملے سے بچ گئے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق اپوزیشن جماعت ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ دوسری بار صدر بننے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگانے کو تیار ہیں اور شہر شہر انتخابی جلسے منعقد کر رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر ان انتخابی مہم کے دوران قاتلانہ حملہ بھی ہوچکا ہے جس میں گولی ان کے کان کو چھو گری تھی اور چہرہ لہولہان ہوگیا تھا۔
اس واقعے کے کچھ ہی دن بعد ٹرمپ کے گولف کلب کے نزدیک سے ایک مسلح شخص کو حراست میں لیا تھا جو انھیں نشانہ بنانے کی نیت سے گھات لگائے بیٹھا تھا۔
آج ایسے ہی ایک اور واقعے میں ریاست کیلیفورنیا کے شہر کوچیلا میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جلسے کے قریب ایک چوراہے پر مسلح شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مسلح شخص سے ایک شاٹ گن، ایک بھاری بھرکم ہینڈگن اور گولیاں سے بھرے میگزین کے علاوہ جعلی پاسپورٹس اور جعلی لائسنس بھی برآمد ہوئے۔
مشتبہ ملزم سیاہ رنگ کی جعلی نمبر پلیٹ والی ایس یو وی میں سوار تھا۔ گرفتار شخص کی شناخت 49 سالہ ویم ملر کے نام ہوئی۔
پولیس نے مقدمہ درج کرلیا، ملزم نے تفتیش کے دوران دعویٰ کیا کہ انتہائی دائیں بازو کے گروپ کا رکن ہے جسے خودمختار شہری کہتے ہیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ میں یہ نہیں کہوں گا کہ یہ ایک عسکریت پسند گروپ ہے البتہ یہ ایک ایسا گروپ ہے جو خود کو کسی حکومت یا قانون کے پابند نہیں سمجھتے۔
ایک وفاقی قانون نافذ کرنے والے اہلکار نے سی بی ایس نیوز کو بتایا کہ اس واقعے سے کسی قاتلانہ حملے کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔
پولیس نے تفتیش کے بعد مشتبہ شخص کو 5 ہزار ڈالرز کے زر ضمانت پر رہا کردیا۔
امریکی سیکرٹ سروس نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور اس واقعے کے بعد ان کے شیڈول میں تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
کیلی فورنیا پولیس کے شیرف کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی جلسے کے قریب بندوقوں کے ساتھ گرفتار شخص 'پاگل' تھا۔