ہاتھ اوپر یا نیچے باندھنے پر غور کے بجائے عبادت پر توجہ دیں ذاکر نائیک

میں اپنے آپ کو مولوی یا مفکر نہیں سمجھتا، بس اللہ کا پیغام پہنچا رہا ہوں، ذاکر نائیک

میں اپنے آپ کو مولوی یا مفکر نہیں سمجھتا، بس اللہ کا پیغام پہنچا رہا ہوں، ذاکر نائیک

عظیم عالمی مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا ہے کہ ہاتھ اوپر یا نیچے باندھنے پر غور کے بجائے عبادت پر توجہ دیں۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے جامع اشرفیہ مسجد حسن لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بے حد خوشی ہے ایک مرتبہ پھر لاہور میں ہوں، 33 سال قبل پاکستان آیا تھا اور تمنا تھی کہ دیگر اسلامی ادارے دیکھوں۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے آپ کو مولوی یا مفکر نہیں سمجھتا، بس اللہ کا پیغام پہنچا رہا ہوں، میری اسپیشلٹی غیر مسلم کو اللہ کی جانب دعوت دینا ہے، میں نے کئی علما سے علم سیکھا، میں کوئی فتویٰ نہیں دیتا، ہمیشہ اللہ کی جانب دعوت دیجیے۔


ان کا کہنا تھا کہ میں بڑے علما سے ملا، ان کا ذہن بڑا ہوتا ہے وہ چھوٹی چھوٹی باتوں میں نہیں پڑتے، ہاتھ اوپر اور نیچے باندھ کر نماز پڑھنے کے مسائل میں پڑنے کے بجائے اللہ کی عبادت کریں، چاروں بڑے عالم تھے انکا مقصد دین کی تعلیم لوگوں کو دینا تھا، سب لوگ اسلام کی دعوت دو، اللہ اور اس کے رسول کی جانب دعوت دو۔

ذاکر نائیک نے کہا کہ پاکستان آیا تو ایک تصور تھا ، لیکن یہاں کے لوگ مجھ سے میرے تصور سے دس گنا زیادہ محبت کرتے ہیں، 9 اور 10 ویں صدی میں ہماری قدر تھی، پھر ہم قرآن اور حدیث سے دور ہو گئے، مسلمان کا قرآن اور حدیث سے رشتہ کمزور ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں انگلش میں تقریر کرتا تھا جس میں ہر مذہب کے لوگ ہوتے تھے، مجھے انڈیا میں ایک کمشنر نے کہا کہ آپ اردو میں تقریر کریں، پھر اس کے بعد سے لوگوں نے فتوے لگانا شروع کر دیے ۔

ذاکر نائیک نے مزید کہا کہ اگر کوئی برا برتاؤ کرتا ہے تو آپ اس سے اچھا برتاؤ کریں، قرآن کی ہدایت پر عمل کریں، اس میں انسانیت کا حل موجود ہے، مسلمانوں کو یکجا ہونا چاہیے۔
Load Next Story