سابق اطالوی وزیراعظم برلسکونی غیرقانونی جنسی تعلقات کے الزام سے بری

اٹلی کی اپیل کورٹ نے برلسکونی کو 7 سال کی سزا اور عوامی عہدہ نہ رکھنے کے ٹربیونل کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا

فیصلے کے خلاف اب بھی پراسیکیوٹر کی جانب سے اعلیٰ عدالت میں درخواست دائر کی جاسکتی ہے۔ فوٹو : فائل

اٹلی کی اپیل کورٹ نے سابق اطالوی وزیر اعظم سلویو برلسکونی کے خلاف ٹربیونل کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں عہدے کے غلط استعمال اور کم عمر لڑکی سے جنسی تعلقات قائم کرنے کے الزامات سے بری کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برلسکونی پر کم عمر لڑکی سے غیرقانونی طور پر جنسی تعلقات قائم کرنے اور اپنے عہدے کا غلط استعمال کرنے کے الزامات تھے جس پر فیصلہ سناتے ہوئے اٹلی کی ٹربیونل عدالت نے انہیں 7 سال قید اور کوئی بھی عوامی عہدہ نہ رکھنے کی سزا سنائی تھی، برلسکونی نے ٹربیونل عدالت کے فیصلے کے خلاف اٹلی کی اپیل کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے ٹربیونل کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں ان الزامات سے بری کردیا تاہم اس فیصلے کے خلاف اب بھی پراسیکیوٹر کی جانب سے اعلیٰ عدالت میں درخواست دائر کی جاسکتی ہے۔


دوسری جانب برلسکونی کو الزمات سے بری کئے جانے پر ان کی سیاسی جماعت ''فورزا اٹیلیا'' کے اراکین نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے انصاف پر مبنی فیصلہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برلسکونی کے پارٹی سیاست میں دوبارہ آنے سے اس کی پوزیشن مستحکم ہوگی اور ملکی سیاست کو فائدہ ہوگا۔

واضح رہے کہ برلسکونی کو ٹیکس فراڈ کے جرم میں بھی گزشتہ سال وزارت عظمیٰ کے عہدے سے ہٹا کر 4 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم پھر ان کی سزا کو ایمنسٹی کے تحت ایک سال تک عوام کی فلاح وبہبود کے لئے کام کرنے میں تبدیل کردیا گیا تھا۔
Load Next Story