خصوصی کمیٹی کی آئینی عدالت پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش
پی ٹی آئی کو چھوڑ کر تمام بڑی جماعتوں نے اپنی تجاویز پیش کر دی ہیں
26 ویں آئینی ترمیم سے متعلق تجاویز پر غور کیلیے بنائی گئی خصوصی کمیٹی نے فی الحال آئینی عدالت کے قیام اور ججوں کی تقرری کے معیار سمیت عدلیہ سے متعلق شقوں پر بحث محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کمیٹی کے سات اجلاسوں میں مختلف تجاویز سامنے آئیں لیکن اب سب سے زیادہ توجہ آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق رائے پیدا کرنے پر ہے کیونکہ پی ٹی آئی کو چھوڑ کر تمام بڑی جماعتوں نے اپنی تجاویز پیش کر دی ہیں۔
دوسری بات جس پر اب تک اجلاس میں اور فریقین کے حلقوں میں طوالت سے بات کی گئی، وہ آئینی اور دیگر عدالتوں میں ججوں کی تقرری کا معیار ہے کیونکہ مختلف جماعتوں نے اس حوالے سے مختلف تجاویزدی ہیں، پی ٹی آئی اب تک خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے کیونکہ اس نے نہ تو اپنا مجوزہ مسودہ پیش کیا اور نہ ہی تحریری طور پر کمیٹی کو کچھ دیا۔
ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کمیٹی کے سات اجلاسوں میں مختلف تجاویز سامنے آئیں لیکن اب سب سے زیادہ توجہ آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق رائے پیدا کرنے پر ہے کیونکہ پی ٹی آئی کو چھوڑ کر تمام بڑی جماعتوں نے اپنی تجاویز پیش کر دی ہیں۔
دوسری بات جس پر اب تک اجلاس میں اور فریقین کے حلقوں میں طوالت سے بات کی گئی، وہ آئینی اور دیگر عدالتوں میں ججوں کی تقرری کا معیار ہے کیونکہ مختلف جماعتوں نے اس حوالے سے مختلف تجاویزدی ہیں، پی ٹی آئی اب تک خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے کیونکہ اس نے نہ تو اپنا مجوزہ مسودہ پیش کیا اور نہ ہی تحریری طور پر کمیٹی کو کچھ دیا۔