آئینی ترامیم پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ختم پی ٹی آئی اور جے یو آئی کی عدم شرکت
آئینی ترامیم پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا اجلاس میں پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے ارکان نے شرکت نہیں کی۔
چیئرمین خصوصی کمیٹی خورشید شاہ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں شیری رحمٰن، اعجاز الحق، فاروق ستار، خالد مگسی شرکت کے لیے پہنچے جب کہ جمعیت علمائے اسلام اور تحریک انصاف کے ارکان اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ سینیٹر انوشہ رحمان نے آن لائن شرکت کی۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں 39میں سے 12اراکین شریک ہوئے، قومی اسمبلی کے 22میں سے 8،سینیٹ کے 4اراکین نے شرکت کی، راستوں کی بندش کے سبب اراکین کی اکثریت کمیٹی اجلاس نہ پہنچ سکی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا آئینی ترامیم پر خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان
اس موقع پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر رانا تنویر نے کہا کہ ان شا اللہ ترامیم ہو جائیں گی۔ جب نمبرز پورے ہوں تو قانون سازی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوتی۔ سنا ہے پی ٹی آئی نے شرکت سے انکار کیا ہے۔ دیکھتے ہیں آج کمیٹی کا کورم پورا ہوتا ہے یا نہیں۔
اراکین نے چیئرمین کمیٹی سے استفسار کیا کہ اسمبلی اجلاس بلالیا ہے کیا آئینی ترمیم پر مشاورت مکمل ہوگئی ہے؟ آئینی ترمیم پر مشاورت پہلے مکمل ہونی چاہیے۔
اجلاس میں ارکان کے درمیان ترامیم کے معاملات پر بات کی گئی بعدازاں اجلاس ختم ہوگیا تاہم اس میں کوئی خاص پیش رفت سامنے نہیں آسکی۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس کل بھی جاری رہنے کا امکان ہے۔ کمیٹی کا اجلاس کل دوبارہ طلب کیا گیا ہے جو کہ ساڑھے 12 بجے ہوگا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: خصوصی کمیٹی کی آئینی عدالت پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش
واضح رہے کہ سینیٹر عرفان صدیقی نے بھی مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کااجلاس کل طلب کرلیا۔ اس سلسلے میں پارٹی کے سینیٹرز سے 16 اکتوبر کی شام تک اسلام آباد میں حاضری یقینی بنانے کی اپیل کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی اتحاد کادعویٰ ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم کی منظوری کے لیے نمبر گیم پورے ہیں۔ اس حوالے سے جلد ہی حکمران اتحاد کی پارلیمانی پارٹی کااجلاس بلائے جانے کاامکان ہے۔
مزید پڑھیں: آئینی ترامیم پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر
دو روز قبل بھی آئینی ترمیم پر قائم پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا تھا۔ اجلاس میں اے این پی، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی اراکین کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا، جس کے بعد اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا تھا۔
اجلاس کی اندرونی کہانی، بی این پی نے بھی مسودہ پیش کردیا
پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، حکومت کی پانچویں اتحادی جماعت کا مسودہ بھی آگیا، خصوصی کمیٹی اجلاس میں بلوچستان عوامی پارٹی نے بھی مسودہ پیش کردیا، حکومتی اتحادی جماعت نے آئینی ترمیم پر ووٹ کے لیے تین تجاویز کمیٹی کے سامنے رکھ دیں۔
ذرائع کے مطابق تجویز دی گئی ہے کہ بلوچستان اسمبلی میں نشستوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے، قومی اسمبلی میں بلوچستان کی نشستوں میں اضافہ کیا جائے، ججز کی تعیناتی کے لیے تین کی بجائے پانچ ججز کا پینل دیا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے ن لیگ، پیپلزپارٹی، جے یو آئی اور اے این پی کے مجوزہ ڈرافٹ یکجا کرلیے، مشترکا مجوزہ ڈرافٹ آج رات لاہور میں نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں پیش کیا جائےگا۔
خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ خصوصی کمیٹی نے آج چار جماعتوں کے ڈرافٹ کو یکجا کیا ہے، بی این پی اوربلوچستان عوامی پارٹی نے بھی اپنے ڈرافٹ دیے ہیں، پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامرڈوگرنے رابطہ کیا اوراجلاس ملتوی کرنےکا کہا، عامرڈوگر نے کہا کہ ہم آئینی ترمیم پر آج اپنا اجلاس کررہے ہیں، ہمیں ایک دن کا وقت دیا جائے، خصوصی کمیٹی کا اجلاس پی ٹی آئی کی درخواست پر کل تک ملتوی کیا گیا ہے۔