سندھ حکومت کا ڈاکٹر شاہنواز واقعے کی جوڈیشل انکوائری کا فیصلہ
محکمہ داخلہ سندھ نے تحقیقات کے لیے سندھ ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا
سندھ حکومت نے ڈاکٹر شاہنواز واقعے کی جوڈیشل انکوائری کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار کی ہدایت پر محکمہ داخلہ سندھ نے رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ پولیس انکوائری کے مطابق ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کو جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشنل کمیٹی تشکیل دی جائے اور ذمہ داران کا تعین کیا جائے۔ سندھ ہائی کورٹ کے حاضر سروس جسٹس سے جوڈیشنل انکوائری کرائی جائے۔
مزید پڑھیں: سندھ حکومت نے توہین رسالت کے ملزم کی جعلی پولیس مقابلے میں ہلاکت کی تصدیق کردی
گزشتہ ماہ سندھ کے شہر عمر کوٹ میں توہین رسالت کے الزام میں ڈاکٹر شاہنوازکو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کردیا گیا تھا۔ مقتول کے اہل خانہ نے اعلٰی حکام سے قتل کی تحقیقات کی اپیل کی تھی۔ سندھ حکومت نے بھی ڈاکٹر شاہنواز کے جعلی پولیس مقابلے میں قتل کی تصدیق کی تھی۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار کی ہدایت پر محکمہ داخلہ سندھ نے رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ پولیس انکوائری کے مطابق ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کو جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشنل کمیٹی تشکیل دی جائے اور ذمہ داران کا تعین کیا جائے۔ سندھ ہائی کورٹ کے حاضر سروس جسٹس سے جوڈیشنل انکوائری کرائی جائے۔
مزید پڑھیں: سندھ حکومت نے توہین رسالت کے ملزم کی جعلی پولیس مقابلے میں ہلاکت کی تصدیق کردی
گزشتہ ماہ سندھ کے شہر عمر کوٹ میں توہین رسالت کے الزام میں ڈاکٹر شاہنوازکو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کردیا گیا تھا۔ مقتول کے اہل خانہ نے اعلٰی حکام سے قتل کی تحقیقات کی اپیل کی تھی۔ سندھ حکومت نے بھی ڈاکٹر شاہنواز کے جعلی پولیس مقابلے میں قتل کی تصدیق کی تھی۔