کاغذ جُڑجائیں پِن کے بغیر

’’پن فری اسٹیپلر‘‘، جو کاغذوں کو موڑ کر ان میں ٹانکا لگادیتا ہے.

فوٹو: فائل

GILGIT:
کتابیں، کاپیاں اور دیگر کاغذات کو باہم جوڑنے کا سب سے عمدہ طریقہ اسٹیپلر مشین ہے، جس میں موجود ''پنیں'' بہ آسانی مضبوطی کے ساتھ کاغذوں کو جوڑے رکھتی ہیں۔

لیکن اگر یہ کہا جائے کہ ایسی اسٹیپلر مشین بنائی جاچکی ہے، جس میں پنیں نہیں ہوتیں، لیکن وہ مکمل اسٹیپلر مشین کا کام انجام دیتی ہے، تو یقین نہیں آتا۔ دراصل یہ ''پن فری اسٹیپلر'' مشین دھاتی پنوں کے بجائے اسٹیپل کیے جانے والے کاغذوں ہی کو اس طرح موڑ کر ٹانکا یا گرہ لگاتی ہے کہ کاغذ ایک دوسرے سے جُڑ جاتے ہیں۔ فی الحال یہ مشین پانچ سے دس کاغذوں کو ٹانکنے یا اسٹیپل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ استعمال میں ہر عمر کے افراد کے لیے موزوں اس مشین کے نچلے حصے میں کاغذ کے کنارے والے حصے داخل کیے جاتے ہیں۔


بعد ازاں مشین کے اوپری حصے پر دبائو ڈالا جاتا ہے، جس کے باعث مشین میں موجود دھاتی پتری کاغذ کو تین جانب سے کاٹ کر ایک مختصر سا چوڑا اور چپٹا ٹکڑا (Flap) بنادیتی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ تھوڑا فاصلے پر شیٹ میں ایک لمبوترا Cut یا ''چرکا'' بھی لگا دیتی ہے، جس کے فوراً بعد کاغذ کا یہ چوڑا اور چپٹا ٹکڑا، جس کا ایک کنارہ شیٹ کے ساتھ جڑا ہوتا ہے، اس لمبوترے کٹ میں پچھلی جانب سے داخل ہوکر کاغذوں کو گرہ لگادیتا ہے یا ٹانک دیتا ہے۔

مختلف رنگوں، ڈیزائنوں اور قیمتوں میں دست یاب جرمن ماہرین کی تخلیق کردہ یہ ماحول دوست ''اسٹپیل فری مشین'' دفاتر میں تیزی سے مقبول ہورہی ہے۔
Load Next Story