چیمپئینز ٹرافی رواں ہفتہ اہمیت اختیار کرگیا
آئی سی سی کا اہم اجلاس کل 18 اکتوبر سے 21 اکتوبر تک دبئی میں ہورہا ہے
پاکستان میں شیڈول آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے حوالے سے رواں ہفتہ اہمیت اختیار کرگیا۔
آئی سی سی کا اہم اجلاس کل 18 اکتوبر سے 21 اکتوبر تک دبئی میں ہورہا ہے، جس میں پی سی بی حکام آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کی تیاریوں اور اب تک ہونے والے تعمیراتی کام پر بھی بریفینگ دیں گے۔
پاکستان کی میزبانی میں 19 فروری سے 9 مارچ تک شیڈول آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے حوالے سے اجلاس کے شرکا کی رائے بہت اہمیت رکھے گی۔
مزید پڑھیں: "جے شنکر کا دورہ؛ پاک بھارت کرکٹ بحالی پر کوئی بات نہیں ہوئی"
خاص طورپر بھی بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) اپنی ٹیم پاکستان بجھوانے کے حوالے سے موقف پیش کرے گا، چار روزہ اجلاس میں ایگزیکٹو کے ساتھ بورڈ میٹنگ بھی شامل ہے جس میں ایونٹ کی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: "چیمپئینز ٹرافی؛ بھارت نہیں آیا تو متبادل آپشن زیر غور لایا جائے گا"
انگلینڈ کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے حکام جو اسوقت ملتان میں ہیں، ان کی بھی پاکستان سے ہی دبئی کی فلائٹ طے ہے۔
آئی سی سی کے 3 وفود اب تک پاکستان آکر تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرچکے ہیں۔
پی سی بی حکام بھی پُر عزم ہیں کہ یہ میگاایونٹ پاکستان میں ہی ہوگا تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ اپنی کوئی چال چلنے کی کوشش کرسکتا ہے۔
آئی سی سی کا اہم اجلاس کل 18 اکتوبر سے 21 اکتوبر تک دبئی میں ہورہا ہے، جس میں پی سی بی حکام آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کی تیاریوں اور اب تک ہونے والے تعمیراتی کام پر بھی بریفینگ دیں گے۔
پاکستان کی میزبانی میں 19 فروری سے 9 مارچ تک شیڈول آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے حوالے سے اجلاس کے شرکا کی رائے بہت اہمیت رکھے گی۔
مزید پڑھیں: "جے شنکر کا دورہ؛ پاک بھارت کرکٹ بحالی پر کوئی بات نہیں ہوئی"
خاص طورپر بھی بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) اپنی ٹیم پاکستان بجھوانے کے حوالے سے موقف پیش کرے گا، چار روزہ اجلاس میں ایگزیکٹو کے ساتھ بورڈ میٹنگ بھی شامل ہے جس میں ایونٹ کی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: "چیمپئینز ٹرافی؛ بھارت نہیں آیا تو متبادل آپشن زیر غور لایا جائے گا"
انگلینڈ کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے حکام جو اسوقت ملتان میں ہیں، ان کی بھی پاکستان سے ہی دبئی کی فلائٹ طے ہے۔
آئی سی سی کے 3 وفود اب تک پاکستان آکر تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرچکے ہیں۔
پی سی بی حکام بھی پُر عزم ہیں کہ یہ میگاایونٹ پاکستان میں ہی ہوگا تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ اپنی کوئی چال چلنے کی کوشش کرسکتا ہے۔