اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا شرح سود 10 فیصد برقرار
نجکاری کاعمل شروع ہونے سےعالمی ادائیگیوں کی صورتحال میں بہتری کا امکان ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
ISLAMABAD:
اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 ماہ کے لئے مالیاتی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود کو 10 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔
کراچی میں آئندہ 2 ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے گورنر اشرف وتھرا کا کہنا تھا کہ ملک کی اقتصادی صورت حال گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں سال قدرے بہتر ہے۔ مہنگائی کی شرح 10 فیصد سے کم ہے اور رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 7.5سے 8.5 فیصد تک رہ سکتی ہے۔ ٹیکس اصلاحات کے ذریعے بجٹ خسارے کو کم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک کےذخائر 9.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں اور جون 2015 تک اس کے ذخائر 13 ارب ڈالرتک پہنچ جانےکی توقع ہے۔
اشرف وتھرا کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال میں حکومت نے اسٹیٹ بینک سےکم قرضے حاصل کئے اور مقامی قرضوں کی رفتار 27 فیصد سے کم ہوکر 14 فیصد کے قریب آگئی۔ معاشی اہداف میں بہتری سے روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے،ایکس چینج ریٹ 99 روپے پر دیکھا جارہا ہے۔ نجی شعبے کی جانب سے قرض کے حصول میں اضافہ ہوا ہے، مالی سال برائے 14-2013 کے دوران نجی شعبے کی جانب سے قرضوں کا حجم 328 ارب روپے رہا، مرکزی بینک کی جانب سے رقم کی فراہمی کے باوجود بینکاری نظام میں اب بھی طلب موجود ہے۔ گزشتہ مالی سال میں سیکیورٹی خدشات اور توانائی بحران کے باوجود بڑی صنعتوں کی کارکردگی بہتر رہی اور ترقی کی شرح 4.1 فیصد رہی۔ انہوں نے کہا کہ نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی اور اسے 10 فیصد پر برقرار رکھا جارہا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 ماہ کے لئے مالیاتی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود کو 10 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔
کراچی میں آئندہ 2 ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے گورنر اشرف وتھرا کا کہنا تھا کہ ملک کی اقتصادی صورت حال گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں سال قدرے بہتر ہے۔ مہنگائی کی شرح 10 فیصد سے کم ہے اور رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 7.5سے 8.5 فیصد تک رہ سکتی ہے۔ ٹیکس اصلاحات کے ذریعے بجٹ خسارے کو کم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔ اسٹیٹ بینک کےذخائر 9.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں اور جون 2015 تک اس کے ذخائر 13 ارب ڈالرتک پہنچ جانےکی توقع ہے۔
اشرف وتھرا کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال میں حکومت نے اسٹیٹ بینک سےکم قرضے حاصل کئے اور مقامی قرضوں کی رفتار 27 فیصد سے کم ہوکر 14 فیصد کے قریب آگئی۔ معاشی اہداف میں بہتری سے روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے،ایکس چینج ریٹ 99 روپے پر دیکھا جارہا ہے۔ نجی شعبے کی جانب سے قرض کے حصول میں اضافہ ہوا ہے، مالی سال برائے 14-2013 کے دوران نجی شعبے کی جانب سے قرضوں کا حجم 328 ارب روپے رہا، مرکزی بینک کی جانب سے رقم کی فراہمی کے باوجود بینکاری نظام میں اب بھی طلب موجود ہے۔ گزشتہ مالی سال میں سیکیورٹی خدشات اور توانائی بحران کے باوجود بڑی صنعتوں کی کارکردگی بہتر رہی اور ترقی کی شرح 4.1 فیصد رہی۔ انہوں نے کہا کہ نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی اور اسے 10 فیصد پر برقرار رکھا جارہا ہے۔